اسلام آباد:وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں پھوٹ پڑ چکی، رہنما آپس میں دست وگریباں ہیں۔
یوم تعمیروترقی کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عوام سے کیے وعدے پورے کر رہے ہیں، حلقے کے عوام کیلئے بڑھ چڑھ کر کام کر رہے ہیں، میری والدہ حلقے کے عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وعدہ کیا تھا کہ ووٹ لینےکے بعدغائب نہیں، آپ کےدرمیان رہوں گا، ہمیشہ عوام کا ہاتھ اور بازو بن کر ان کے ساتھ رہوں گا، ہمارے تمام کارکن عوامی خدمت میں حصہ لے رہے ہیں،5 سال بعد حلقے کی شکل بدل کر رکھ دیں گے، تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں آج تعمیر و ترقی کا دن منایا جارہاہے، ہماری سٹاک مارکیٹ دنیا کی بہترین سٹاک مارکیٹوں میں سے ایک ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا ہے کہ شہدا کی یادگاروں کی بےحرمتی کرنے والے190 ملین پاؤنڈ کی چوری میں ملوث نکلے، پانچ، پانچ قیراط کی ہیرے کی انگوٹھیاں مانگنے والے دھاندلی کا رونارو رہے ہیں، پی ٹی آئی کے پاس خیبرپختونخوا میں کارکردگی دکھانے کیلئے کچھ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی آپس کی لڑائیوں میں خیبرپختونخوا کا براحال ہوچکا ہے، یہ لوگ روتے رہیں گے اور ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، عوام نے احتجاج کی کال مسترد کر دی، صوابی جلسہ ناکامی سے دوچارہوا،تحریک انتشار والے ہمارے نہیں، پاکستان کے مخالف ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ الزام، جھوٹ اور منافقت کی سیاست ان لوگوں کا وطیرہ ہے، پی ٹی آئی نے 4سال کھوکھلے نعروں کی بنیاد پرحکومت چلائی، پی ٹی آئی میں پھوٹ پڑچکی،یہ آپس میں دست وگریباں ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ پی ٹی ا ئی رہے ہیں

پڑھیں:

26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات عدلیہ کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں، آئینی عدالتیں ہیں، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بعض جج دن میں 2 سے 3 کیس ہی سنتے ہیں، جبکہ بعض اللہ کو حاضر ناظر جان کر دن میں 20 کیسوں کی سماعت کرتے ہیں، ان سائلین کا کیا قصور ہے، جن کے مقدمات سنے نہیں جاتے؟ جو ججز کیسز سننا نہیں چاہتے وہ گھر جائیں۔وزیر قانون نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، انہوں نے وکلا کے لئے قانون کے مطابق فیصلے کئے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ان شااللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی، میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے، اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے، ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کے تبادلے کے حوالے سے چیف جسٹس فیصلہ لیں گے، ان کے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم اسے دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے، میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلا کا میگا سینٹر پروجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمارا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں گے۔

دھرنا ختم کرنےکا مطالبہ لیکر جانیوالی خواتین پارلیمینٹرین کو اختر مینگل نے کیا جواب دیا ۔۔۔؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
  • بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
  • پارٹی رہنما عوام کی خدمت میں دن رات ایک کردیں، چوہدری شجاعت
  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • کینالز کے معاملے پر اصولی فیصلہ ہوگا، کوئی ایشو نہیں بنے گا، خورشید شاہ
  • ملک میں پولیو ویکسین سے انکار کرنیوالے 44 ہزار میں سے 34 ہزار والدین کراچی کے ہیں;وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد، رہنماؤں سے ملاقات
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون