پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قرضوں پہ قرضے لیے جا رہی ہے ان قرضوں کو اتارنے کے لیے عوام کو مہنگائی کی چکی میں ڈالا جائے گا، اگر موجودہ حکومت کو اپنی مقبولیت پر اتنا یقین ہے تو وہ الیکشن کی طرف جائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔  اسلام ٹائمز۔ حلقہ این اے 148کی امیدوار تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر روبینہ اختر نے کہا ہے کہ 8 فروری کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ دن تھا کیونکہ اس دن تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی تھی جالی مینڈیٹ کے نتیجے میں بننے والی حکومت کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، لیکن ریلیف کا دعوی کرنے والے حکمران عوام کو ابھی تک کوئی سکھ نہیں دے سکے، بلکہ صرف اپنے سکھ اور آرام کو مزید وسعت دے رہے ہیں، جس کی تازہ مثال حکومتی ارکان پارلیمنٹ اور وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ ہے، کسانوں پر زرعی ٹیکس لگا کر ان کی کمر توڑی جا رہی ہے، اس سال گندم کی اگر مناسب ریٹ پر خریداری نہ ہوئی تو اگلے سال کون سا کسان گندم اگائے گا تو پھر سوچ لیں کہ ملک کا کیا حال ہوگا، موجودہ حکومت قرضوں پہ قرضے لیے جا رہی ہے، ان قرضوں کو اتارنے کے لیے عوام کو مہنگائی کی چکی میں ڈالا جائے گا، ڈاکٹر روبینہ اختر نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو اپنی مقبولیت پر اتنا یقین ہے تو وہ الیکشن کی طرف جائیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: موجودہ حکومت عوام کو جائے گا

پڑھیں:

پی ٹی آئی اگراسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے کہ سویلین بالادستی بیانیہ جھوٹا تھا

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 اپریل 2025ء ) وزیرمملکت برائے قومی ثقافت و ورثہ حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اگراسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے کہ سویلین بالادستی بیانیہ جھوٹا تھا،یہ عوام کو بتائیں کہ جھوٹا بیانیہ مقبولیت کیلئے تھا جبکہ حکومت میں گوڈے پکڑ کر آنا ہے، اسٹیبلشمنٹ اگربات کرنا چاہتی ہے تو بالکل بات کرلیں، ان کی منافقت والی دوغلی پالیسی مناسب نہیں۔

انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آسکتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ سیاستدانوں کو گلے لگا کر ہی سیاسی مسائل کا حل نکلتا ہے،پچھلے دس سالوں میں کسی اینکر نے آج تک اس پر بات نہیں کی کہ سربراہان مملکت یا سابق وزرائے اعظم پاکستان میں علاج کیوں نہیں کراتے؟پاکستان میں لاہور ایسا شہر ہے جہاں ایسے ہسپتال اور ڈاکٹر موجود ہیں جن سے رائل فیملی علاج کراتی رہی ہے، ڈاکٹر حسنات، ڈاکٹر شہریار، عامر عزیزسمیت ایسے بڑے نام موجود ہیں، میرا خود میڈیکل فیملی سے تعلق ہے، میرے والد میڈیکل فزیشن اور شعبہ جات کے ہیڈ بھی رہے، جب بھی کوئی سربراہ مملکت کسی ڈاکٹر کے پاس علاج کرانے آتا ہے تو ڈاکٹر کوئی فیصلہ ہی نہیں کرپاتا ، کیونکہ ڈاکٹر جب علاج کرتا ہے تو اس پر کوئی دباؤ نہیں ہونا چاہیئے، لیکن سربراہ مملکت کے عہدے کا ڈاکٹر پر پریشر اتنا ہوتا ہے کہ وہ علاج نہیں کرپاتا، کوشش ہوتی ہے کہ ایسی شخصیت کو کسی ایسے ڈاکٹر کے پاس بھیجا جائے جس پر کوئی پریشر نہ ہو۔

(جاری ہے)

نوازشریف کو جب باہر بھیجا گیا تو بہترین ڈاکٹرز کا بورڈ تھا جس نے باہر بھیجنے کا فیصلہ کیا ، ان کو لگتا تھا کہ نوازشریف سابق وزیراعظم اور ایک پارٹی کے سربراہ ہیں، نوازشریف کو دل کا ایک پیچیدہ مرض لاحق ہے اور اس کا علاج دنیا کے دو تین ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔ میں بتا دوں کہ نوازشریف کا پلیٹ لیٹس کا کوئی ایشو نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ کیا ہمیں پی ٹی آئی سے بات کرنی چاہیئے، تو باکل ہم بات کرنے کو تیار ہیں، کیونکہ کوئی حکومت اپوزیشن کے بغیر نہیں چل سکتی ، بات چیت کیلئے جب حکومت کو بڑا دل کرنا چاہیئے تو پھر اپوزیشن کو بھی بڑا دل کرنا چاہیئے، پی ٹی آئی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ٹاپ لیڈرشپ پر تنقید کرتی ہے تو پھر ہم کیسے بات کریں؟پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پر آن ایئر کہے کہ ہمارا سویلین بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی مضبوطی کا بیانیہ جھوٹا تھا، یہ جھوٹا بیانیہ عوام میں مقبولیت کیلئے اپنایا تھا ویسے ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے گوڈے پکڑ کر حکومت میں آنا ہے، اسٹیبلشمنٹ اگر پی ٹی آئی سے بات کرنا چاہتی ہے تو یہ بالکل بات کرلیں، ایک طرف وزیراعظم کٹھ پتلی کا بیانیہ بناتے ہیں اور خود اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں تو یہ منافقت والی دوغلی پالیسی مناسب نہیں۔

وزیراعظم اور بلاول بھٹو جب مل بیٹھیں گے تو پیپلزپارٹی کے تحفظات دور ہوجائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کی کینال منصوبہ ختم کرنیکی پیشکش لیکن پیپلزپارٹی نے کیا جواب دیا؟ تہلکہ خیز دعویٰ 
  • بھارتی کھلاڑی نے ٹیم کی شکست پر اپنی شاندار اننگز کو بے کار قرار دیدیا
  • سابق کرکٹرز پر تنقید: شعیب اختر نے محمد حفیظ کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لے لیا
  • یہ حکمران نہیں جیب کترے ہیں, مونس الٰہی
  • فتنے سے کوئی ڈیل ممکن نہیں: اسحاق ڈار
  • عوام ریلیف سے محروم کیوں؟
  • ڈاکٹر شاہنواز کیس میں نامزد ایس ایس پی کو اہم تعیناتی مل گئی
  • وزیر خزانہ نے جعلی حکومت کے جھوٹے دعوؤں کی حقیقت عوام کے سامنے رکھ دی، بیرسٹر سیف
  • پی ٹی آئی اگراسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے تو ٹی وی پرآکر کہے کہ سویلین بالادستی بیانیہ جھوٹا تھا
  • آٹھ فروری کو حقیقی نمائندوں کے بجائے جعلی قیادت مسلط کی گئی، تحریک تحفظ آئین