مردان:

مولانا فضل الرحمان نے 8 فروری کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات میں چاروں صوبوں میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی کے ذریعے حکومت بنائی گئی اور اس غیر منصفانہ عمل کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم کے حوالے سے ہم نے اکیلی جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے صوبوں میں دینی مدارس ایکٹ کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے ممکن بناتے ہیں۔

اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن میں بیٹھے ہیں اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا اور کسی کو بھی یہ حق نہیں کہ وہ عوام کے حقوق پر شب خون مارے۔

حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کے معاشی استحکام کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ آئندہ سال مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور جی ڈی پی مزید کم ہو جائے گی جس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ 26 ویں ترامیم کے ذریعے ہم نے آئین، پارلیمنٹ اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔بین الاقوامی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کو اوٹ پٹانگ قرار دیا۔

مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل کو قبول نہیں کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے انہوں نے عوام کے کے حقوق

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو

وزیراعظم شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ جمعیت علمائے اسلام(ف)مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، جس میں ملکی موجود سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف)مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ 8فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، حکومت کو مستعفی ہوکر نئے انتخابات کا اعلان کرنا چاہیے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وفاقی وزیر احسن اقبال بھی موجود تھے۔ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطا الرحمن، مولانا اسعد محمود اور محمد اسلم غوری بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان نے 8 فروری کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیدیا
  • 8 فروری کا الیکشن ملکی تاریخ کا سب سے متنازعہ الیکشن ثابت ہوا، عبدالواسع
  • 8 فروری ملکی تاریخ کا سیاہ دن، خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی سے اکثریت بنائی گئی، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک انصاف کا 8 فروری کو یوم سیاہ کے موقع پر انتشار اور ٹکراؤ نہ کرنے کا اعلان
  • حکومت کا لاہور میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار،کل بہر صورت یوم سیاہ منائیں گے،کچھ بھی کرلیں عوام باہر نکلیں گے،پی ٹی آئی
  • 8 فروری ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے،یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے،حافظ نعیم الرحمن
  • شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد، ملکی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو