پاسپورٹ بنوانے والوں کی بڑی پریشانی ختم ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پاسپورٹ بنوانے کے لئے ایجنٹ مافیا سے پریشان شہریوں کے لیے اہم خبر آگئی، ڈی جی پاسپورٹس نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹ مافیا کے خلاف شکایات پر ڈی جی پاسپورٹس نے اہم فیصلہ کرلیا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹس پر کڑی نظر رکھنے اور کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کردیئے۔
جس میں کہا ہے کہ تمام ریجنل پاسپورٹ دفاتر یومیہ مانیٹرنگ رپورٹ ہیڈکوارٹرز جمع کروائیں گے ، ایجنٹس کی خفیہ مانیٹرنگ کے لیے ہیڈکوارٹرز کی ٹیم بھی سرپرائز وزٹ کرے گی۔
ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا تھا کہ ایجنٹس کے خلاف روزانہ مقدمات کا اندراج اور گرفتاریاں کروائی جائیں گی۔
پاسپورٹ دفتر گارڈن لاہور کے باہر کارروائی کرتے ہوئے ایجنٹ گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا، ڈی جی نے عوام سے اپیل کی شہری ایجنٹس کیخلاف کارروائیوں میں ہمارا ساتھ دیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کی سیاست بانی پی ٹی آئی کے بغیر نہیں چل سکتی، بیرسٹر گوہر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈی جی پاسپورٹ
پڑھیں:
کراچی ایئرپورٹ : جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے دو مسافر زیر حراست
کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن نے جعلی اور مشکوک دستاویزات کی بنا پر دو مسافروں کو آف لوڈ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آف لوڈ ہوئے مسافروں کی شناخت عبداللہ خان اور انوسمانی کمبا کے نام سے ہوئی، پہلی کارروائی میں عبداللہ خان کو حراست میں لیا جو فلائٹ نمبر PC 131 کے ذریعے شمالی قبرص جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
یہ مسافر امیگریشن کلئیرنس کے دوران مشکوک پایا گیا، مسافر کے پاسپورٹ پر قبرص کے لیے کوئی سفر کا ریکارڈ نہیں تھا۔
ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ اس نے فہد حسین نامی ایجنٹ سے اپنے جعلی ویزے اور دستاویزات کا انتظام کیا تھا، مسافر نے ایجنٹ سے 1400 ڈالر اور 60 ہزار روپے کے عوض اپنے جعلی ویزے اور دیگر دستاویزات حاصل کیں۔ مسافر نے مزید انکشاف کیا کہ وہ ملازمت کے مقصد کے لیے سفر کر رہا تھا، نہ کہ تعلیم کے لیے۔
دوسری کارروائی میں گنی بیساؤ جانے والے انسمانی کمبا نامی مسافر حراست میں لے لیا گیا
امیگریشن کلئیرنس کے دوران مشتبہ معلوم ہونے پر مسافر کو سیکنڈ لائن آفس منتقل کیا گیا۔
مسافر کا پاسپورٹ مشتبہ طور پر جعلی تھا اور اس میں کئی اہم نقائص پائے گئے۔
ملزم کے پاسپورٹ پر سلیکس اسکرین فیچر غائب تھا، اور ہولوگرام سمیت دیگر اہم خصوصیات نہیں تھیں جو اصلی پاسپورٹ میں موجود ہوتی ہیں۔
سکینڈ لائن فرانزک سسٹم کے تجزیہ میں پاسپورٹ کو جعلی قرار دیا گیا۔ ملزمان کو حراست میں لے کر مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا جہاں ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔