ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان پارٹی کارکنان نے بہادرآباد مرکز میں شور شرابہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان میں اختلافات کے باعث تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان پارٹی کارکنان نے بہادرآباد مرکز میں شور شرابہ کیا۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز تنظیمی عہدوں میں تبدیلیاں کی تھیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم

پڑھیں:

یونیورسل سروس فنڈ پورے پاکستان میں 2 ہزار کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائے گا

امریکی حکومت کا پروگرام یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) پاکستان میں مالی سال 2024-25 کے لیے آنے والے منصوبوں کے تحت 2000 کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) بچھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں کب تک دستیاب ہوں گی؟ خوشخبری آگئی

اس بات کی اطلاع یو ایس ایف نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کو دی۔ یہ اقدام یو ایس ایف کے جاری آپٹیکل فائبر پروگرام کا حصہ ہے جو نومبر 2020 میں شروع ہوا تھا اور اس کے تحت یونین کونسلز کی سطح پر گہری فائبرائزیشن کی جار ہی ہے۔

اب تک 17 بڑے او ایف سی پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں جو 884 یونین کونسلز کو 9,068 کلومیٹر فائبر سے جوڑتے ہیں۔ موجودہ موبائل براڈ بینڈ (3G/4G) نیٹ ورکس اور مستقبل میں 5G  کی توسیع کے لیے ضروری بیک ہال فراہم کرتے ہیں۔

یو ایس ایف کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں 5G  سروسز کا آغاز زیر التوا ہے کیونکہ کمرشل نیٹ ورک کے رول آؤٹ کا انحصار آپریٹرز کے کاروباری منصوبوں اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے لائسنسنگ پر ہے۔ ضروری لائسنس جاری ہونے کے بعد 5G بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اس کے مطابق ڈیزائن پروجیکٹس کے لیے غیر محفوظ اور غیر محفوظ علاقوں کی نشاندہی کرے گا۔

مزید پڑھیے: فائر وال کی تنصیب کے بعد انٹرنیٹ کی رفتار کو کس طرح بہتر کیا جاسکتا ہے؟

یو ایس ایف کے مطابق ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوششیں 2 اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرتی ہیں جن میں فزیکل ٹیلی کام انفرااسٹرکچر کو پھیلانا اور ڈیجیٹل خواندگی، مواد کی لوکلائزیشن اور عوامی تعلیم کو بہتر بنانا شامل ہیں جبکہ یو ایس ایف کے منصوبے بنیادی طور پر موبائل براڈ بینڈ اور فائبر بیک ہال کے اقدامات کے ذریعے کنیکٹیویٹی پر توجہ دیتے ہیں۔ یو ایس ایف کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے تعلیم، سماجی اقتصادی مداخلت، اور نتیجہ پر مبنی حکومتی پالیسیاں سمیت وسیع تر اقدامات کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے: ’بہت فنکار شارک ہے جو بار بار پاکستانی کیبل ہی کو نشانہ بناتی ہے‘، انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے پر صارفین کے تبصرے

یو ایس اف کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ اس کے پروجیکٹ کنیکٹیویٹی کے فرق کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن سنہ 2030 تک ڈیجیٹل تقسیم کو مکمل طور پر ختم کرنا اور اس کی واحد صلاحیت سے باہر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپٹیکل فائبر او ایف سی یو ایس ایف یونیورسل سروس فنڈ

متعلقہ مضامین

  • مہربانو قریشی سمیت پی ٹی آئی کے 9 کارکنان رہا
  • ایم کیو ایم پاکستان اختلافات کا شکار، کارکنان کا بہادرآباد مرکز پر دھاوا، ’گو ٹیسوری گو‘ کے نعرے
  • پی ٹی آئی رہنما مہر بانو قریشی، زاہد بہار ہاشمی سمیت  کئی کارکن گرفتار
  • ایم کیو ایم پاکستان میں کس کی کیا ذمہ داری ہوگی؟ تنظیمی امور کا نوٹیفکیشن جاری
  • شوکت یوسفزئی کی جنید اکبر، علی امین میں اختلافات کی تردید
  • یونیورسل سروس فنڈ پورے پاکستان میں 2 ہزار کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائے گا
  • بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر آئی ایل ایف کے تمام عہدیداران ہٹا دیے گئے
  • پی ٹی آئی کو  مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت نہ ملنے کا امکان
  • 8 فروری کا جلسہ:اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی تیار