مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انجینیئر اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے کہا ہے کہ جی بی کے عام انتخابات میں وفاقی حکومت کا کوئی رول نہیں ہوگا۔ طے ہو گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں وفاقی حکومت کسی قسم کی مداخلت کرے گی اور نہ ہی کوئی وفاقی وزیر الیکشن مہم کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں آئے گا۔ مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اس لئے اس جماعت کی قیادت کو صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں لیگی دھڑوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، اس لئے امکان ہے کہ یہ دھڑے حکومت سازی کیلئے ہمارے ساتھ مل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہم شخصیات کی شمولیت کے بعد ہماری جماعت مذید مضبوط ہو گئی ہے، الیکشن میں 14 نشستیں یقینی طور پر ملیں گی، الیکشن میں ہمارا ٹھوس بیانیہ ہو گا، حق ملکیت کا بل اسمبلی کے آئندہ الیکشن میں پاس کیا جائے گا، حق حاکمیت کا بل بھی جلد لے آئیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الیکشن میں اسمبلی کے نے کہا

پڑھیں:

آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا؟ اہم خبر آگئی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا، اس حوالے سے مجوزہ تفصیلات سامنے آ گئیں۔وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو ریلیف دینے کے لیے قابل ٹیکس آمدن کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے جب کہ ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے۔تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینےکے لیے  تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی۔ دوسری جانب بھاری پنشن لینے والے پنشنرز پر بھی 5 فیصد سے 20 فیصد تک ٹیکس کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

تجارتی جنگ میں شدت، چین پر ٹیرف  245 فیصدکردیا گیا

ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں صرف نیچے والے سلیبز کو تبدیل کیا جائے گا۔ بجٹ میں زیادہ تنخواہ والے طبقے کے لیے فی الحال کوئی ریلیف کی تجویز نہیں ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے 3تجاویز زیر غور ہیں، جن میں پہلے سلیب میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ والوں کے لیے سالانہ آمدن کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے اور قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے سالانہ تک کیے جانے کی تجویز ہے البتہ حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا۔اسی طرح انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا اور ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی۔

خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشیں ، اسلام آباد میں ژالہ باری سے گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے

بجٹ میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن کے سلیب میں ریلیف بھی دیے جانے کا امکان ہے۔ 8لاکھ روپے سالانہ تک پنشن آمدنی پر 5فیصد،8سے 15 لاکھ سالانہ آمدنی پر 10 فیصد ،15 سے 20 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پرساڑھے 12 فیصد،20 سے 30 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 15فیصد اور 30لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔ ابھی ابتدائی تجاویز ہیں، تاہم اس بارے میں تفصیلی جائزہ اور مشاورت کے بعد تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا؟ اہم خبر آگئی
  • وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • عمر کوٹ میں قومی اسمبلی کی نشست پرضمنی انتخاب کی تیاریاں مکمل
  • ایف پی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال کے وفاقی  بجٹ کے حوالے سے  تجاویز پیش کردیں
  • ضمنی الیکشن کی تیاریاں، سندھ حکومت کا 17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  • سیاسی استحکام کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا: احسن اقبال
  • امریکی وفد نے عمران خان سے متعلق بات نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • پارٹی متحد ہے، کوئی اختلافات نہیں: عمر ایوب
  • وفاقی وزیر اطلاعات کا جماعت اسلامی کو خراج تحسین، اراکین اسمبلی کی تالیاں
  • وفاقی وزیرانجینئرامیرمقام کی چوہدری شجاعت حسین کو پاکستان مسلم لیگ کا بلا مقابلہ صدر اور چوہدری سالک حسین کو سینئر نائب صدر منتخب ہونے پر مبارکباد