City 42:
2025-02-08@16:59:36 GMT

میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ  حکومت کا ایک سال کا سفر کامیابیوں کا سال رہا اور کاروباری طبقے کے ساتھ مشاورت سے پالیسیاں مرتب کریں گے۔ 

اسلام آباد میں آج وفاقی حکومت کی جانب سے یوم تعمیر و ترقی کی تقریب ہوئی۔ وزیراعظم نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ حکومت کا ایک سال کا سفر کامیابیوں کا سال رہا اور ملک کی ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے، پائیدار ترقی کے لیے ہم نے متحد ہو کرکام کرنا ہے، ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کے ساتھ مشاورت سے پالیسیاں مرتب کریں گے ۔ 

مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف

شہباز شریف نے کہا کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، ٹیم ورک سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، گزشتہ حکومت پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن معیشت کا برا حال تھا، سرمایہ کاروں کے ساتھ زیادتی ہوئی اور گزشتہ حکومت میں مہنگائی 40 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تنخواہ دار طبقے نے 300 ارب روپے ٹیکس ادا کیا، میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، لیکن اس کا وقت آئے گا۔

حماس اسرائیل کے  تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان سے اسمگلنگ روکی گئی اور رواں برس 211 ملین ڈالر کی چینی برآمد کی۔ 2018 میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی لیکن بدقسمتی سے پھر واپس آگئی ہے، یہ دہشت گردی کیوں واپس آئی، سوال پوچھنا پڑے گا۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے،وزیراعظم

 

٭عوامی وسائل کا نقصان کرنیوالے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا، شہباز شریف
٭حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، کاروبار و سرمایہ کاری کیلیے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے
(جرأت نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوامی وسائل کا نقصان کرنیوالے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے ، پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے ۔ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے ۔ بروقت ضروری اصلاحات ہی سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتا کیے بغیر تیز کیا جائے ۔ نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اچھی شہرت کے وکلا کی خدمات لی جائیں۔ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کروں گا۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نجکاری کے حوالے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ پیش کیا گیا اور مختلف اداروں کی نجکاری کی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نجکاری کو 3مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں 10 ادارے ، دوسرے مرحلے میں 13 جب کہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے نجکاری کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں نجکاری کے عمل کی تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وفاقی وزرا عبدالعلیم خان، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • میرا بس چلے تو 15فیصد ٹیکس کم کردوں،ملکی ترقی کا سفر شروع ہو چکا، اب ہم اڑان بھریں گے، وزیر اعظم
  • وزیراعظم کا زیادہ ٹیکس کا اعتراف:بس چلے تو 15 فیصد ابھی کم کردوں، شہباز شریف
  • میرا بس چلے تو فوری طور پر 15 فیصد ٹیکس کم کردوں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ملازمت پیشہ طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ میں مزید اضافے کا امکان
  • موٹروے ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • موٹر وے ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پاکستان کی کاربن کے اخراج کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے، وزیراعظم
  • ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے،وزیراعظم
  • اسرائیل نے مشرقی سیکٹر سے ابھی مکمل انخلا نہیں کیا،لبنانی فوج کے ساتھ مل کر جنوبی علاقوں میں کام کرنا ضروری ہے، اقوام متحدہ