تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاجی ریلی میٹرو پولیٹن کار پوریشن سے نکالی گئی، جو مختلف شاہراہوں سے ہو تی ہوئی باچا خان چوک پہنچ کر احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔

یہ بھی پڑھیں:اب گولیوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری کے ساتھ آئیں گے، جنید اکبر کی دھمکی

مظاہرین نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی، 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

جلسے سے مجلس وحدت مسلمین کے علامہ حسنین، پی ٹی آئی کے داﺅد شاہ کاکڑ، پشتونخواءملی عوامی پارٹی کے عبد الر حیم زیاوتوال سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں نہ صرف فارم 47 کے ذریعے حکومت قائم کی گئی بلکہ آئین کی پامالی کی گئی، جس کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئین کی بلادستی کے لیے جہدوجد جاری رکھے گے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے کارکنوں کا مشکور ہیں آج فارم 47 کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم عمران خان کے ورکر ہیں دفعہ 144 نہیں ہم دفعہ 804 نافذ کرچکے ہیں احتجاج کا حق آئین پاکستان نے دیا ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے پہلا حملہ 26 ویں آئینی ترمیم کی صورت میں آئین پر کیا احتجاجی مظاہرے میں صوبائی قائدین کے ساتھ کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ہفتہ کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مرکزی کال پر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف نکالی احتجاجی ریلی میں پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما محمد آصف ترین کو گر فتار کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: عام انتخابات میں تحریک تحفظ آئین آئین پاکستان پی ٹی آئی

پڑھیں:

تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بچھر اور دیگر نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے.

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے پیکا ترمیمی ایکٹ میں ”فیک نیوز“ کی تعریف نہیں کی گئی، اس ایکٹ کی آڑ میں ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر سیاسی بنیادوں پر کارروائی ہوگی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت صحافیوں کو خبر کا ذریعہ بتانا پڑے گا صحافی سے خبر کا ذریعہ نہیں پوچھا جاسکتا درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے جبکہ عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت کارروائیوں کو روکنے کا حکم دے. درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا پیکا ترمیمی بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادی اظہار شدید متاثر ہوگی ترمیمی ایکٹ غیر آئینی اور آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے ترمیمی ایکٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سمیت ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی چیلنج کیا گیا ہے.                                                

متعلقہ مضامین

  • ملتان، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کی رہنما مہر بانو قریشی گرفتار 
  • تحریک انصاف ، سول سوسائٹی اور صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
  • تحریک انصاف آج صوابی میں احتجاجی جلسہ اور مظاہرہ کرئے گی
  • پی ٹی آئی رہنما مہر بانو قریشی، زاہد بہار ہاشمی سمیت  کئی کارکن گرفتار
  •  شاہ محمود قریشی کی بیٹی  مہر بانو قریشی ملتان میں گرفتار
  • پی ٹی آئی کےآج 8فروری جلسے کیلئےپنڈال سج گیا
  • ’کل کا جلسہ صرف صوابی میں ہوگا‘، پی ٹی آئی کا انتشار اور ٹکراو نہ کرنے کا اعلان
  • پاکستان تحریک انصاف کو 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی
  • اپوزیشن الائنس کی قیادت کون کرے گا؟ پی ٹی آئی رہنما نے ممکنہ نام بتادیا