کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکا میں ضم کرنے کی جو دھمکی دی ہے وہ محض بڑھک نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ اس دھمکی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ یہ بات ایک خصوصی رپورٹ میں بتائی گئی ہے جو کینیڈین میڈیا میں شایع ہوئی ہے۔

کاروباری دنیا کی نمایاں شخصیات اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں کے ساتھ گفتگو میں جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی دھمکی کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ وہ کینیڈا پر امریکا قبضہ یا کنٹرول اس لیے چاہتے ہیں کہ کینیڈا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ جو کچھ صدر ٹرمپ نے کہا ہے اُس کی روشنی میں ہمیں زیادہ سے زیادہ الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ اِتنی بڑی بات دنیا کے طاقتور ترین ملک کا صدر اِس طور نہیں کہہ سکتا جیسے ہوا میں تیر چلایا گیا ہو۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈین وزیرِاعظم کے ریمارکس حادثاتی طور پر نشر ہوگئے۔ بزنس اور لیبر لیڈرز سے ملاقات حساس نوعیت کی تھی اس لیے اِس موقع پر جو کچھ بھی کہا گیا وہ خفیہ رکھا گیا تھا۔ یہ سب کچھ پہلے ٹورونٹو اسٹار نامی اخبار میں شایع ہوا۔ اخبار نے کہا کہ یہ ریمارکس غیر ارادی طور پر شایع ہوئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ امریکا کی اکیاونویں ریاست بننے کی صورت میں کینیڈا کے حق میں ہوگا کیونکہ اس صورت میں وہ زیادہ محفوظ ہوگا اور تیزی سے ترقی کی نئی منازل طے کرسکے گا۔

جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی سرزمین قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ذہن میں یہ بات گردش کر رہی ہے کہ کینیڈا سے پارٹنر شپ کے بجائے اُسے ہڑپ کرلینے میں زیادہ سہولت اور فائدہ ہے۔

کینیڈا سرکاری طور پر کہتا رہا ہے کہ امریکا ایک دیرینہ اور قابلِ اعتماد حلیف ہے اس لیے قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے حوالے سے اُس سے اشتراکِ عمل کا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چلتے رہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل جسٹن ٹروڈو نے کہا

پڑھیں:

امریکا نے جی20اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ۔ چند دن قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقا کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنوبی افریقا 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرکے۔ اس سے قبل افریقی ملک کو دسمبر 2024 جی 20کی صدارت دی گئی تھی،جو نومبر 2025 تک جاری رہے گی۔ اس سے قبل ٹرمپ نے اتوار کے روز بغیر کسی ثبوت کے کہا تھا کہ جنوبی افریقا زمین ضبط کر رہا ہے اورکچھ طبقوں کے لوگوںکے ساتھ بہت برا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ روک دیں گے۔ جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ملکی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ۔ پالیسی کا مقصد زمین تک عوام کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ ٹرمپ کی تقلید میں مارکو روبیو نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کوئی تفصیل دیے بغیر الزام لگایا کہ جنوبی افریقا اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے جی 20 کا استعمال کر رہا ہے۔ جنوبی افریقا میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک نے بھی بغیر ثبوت کے جنوبی افریقا پرکھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سفید فام لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نوآبادیاتی اور نسلی عصبیت کے سیاہ دور (1948 ء تا 1990ء ) میں سیاہ فام افریقیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس پالیسی کے تحت انہیں جائداد کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا۔ جنوبی افریقا میں سیاہ فام آبادی 80 فی صد ہے جب کہ سفید فام صرف 8 فی صد ہیں لیکن اس کے باوجود سفید فام زمینداروں کے پاس اب بھی جنوبی افریقا کی فری ہولڈ فارم لینڈ کا تین چوتھائی ہے، جب کہ لینڈ آڈٹ کے مطابق سیاہ فام لوگوں کی ملکیت صرف 4 فی صد ہے۔اس عدم توازن کو جزوی طور پر دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صدر راما فوسا نے گزشتہ ماہ ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس سے ریاست کو عوامی مفاد میں زمین ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی دھمکی کے حوالے سے کینیڈا کو تیار رہنا چاہیے، جسٹن ٹروڈو
  • ٹرمپ کا کینیڈا پر قبضے کی باتوں میں حقیقت ہے، جسٹن ٹروڈو
  • ٹرمپ کی کینیڈا کو ہتھیانے کی دھمکی حقیقت پر مبنی ہے، جسٹن ٹروڈو
  • امریکا سے بھارت کے مزید 487 شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کردیا جائے گا
  • چرس پینے والا شخص کتنے سال کے اندر اندر مَر سکتا ہے؟
  • امریکا نے جی20اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
  • اسرائیل غزہ کی پٹی جنگ کے بعد امریکا کے حوالے کرے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کی دھمکی کارگر‘ نہرپاناما میں امریکی جہازوں کی فیس معاف
  • مکھی پر مکھی