فلاحی ادارے اور مخیر حضرات معاشرتی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ ہماری دینی اور اخلاقی تعلیمات ہمیں یہی درس دیتی ہیں کہ ہم دوسروں کی مدد کریں، یہ حقیقت ہے کہ حکومت تنہا تمام چیلنجز کا سامنا نہیں کر سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ بھیک دینے سے کہیں بہتر ہے کہ قرض حسنہ کے ذریعہ لوگوں کو غربت سے نکالا جائے، ہم اپنے صوبہ اور اپنے اس شہر کو غربت سے نجات دلا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس میں اخوت کے زیر اہتمام فنڈ ریزنگ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ آج کی یہ تقریب ایک نہایت ہی نیک مقصد کے تحت منعقد کی گئی ہے، معاشرہ کے ضرورت مندوں کی بے لوث خدمات پر اخوت انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ اخوت بلاسود قرضے، تعلیم، صحت اور دیگر فلاحی منصوبوں کے ذریعہ عوام کی خدمت کر رہی ہے، مخیر حضرات اخوت کے اس مشن کو سپورٹ کریں۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ گورنر انیشیٹیوز کے تحت 9.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے کہا کہ
پڑھیں:
آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
کراچی:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے، آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں یہی جمہوری نظام کی بقا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ترجمان سمیع سواتی کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا کی قیادت میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر میر عطا اللہ خان لانگو، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر محمد سرفراز میتلو اور سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار محمد سلیم منگریو سمیت وکلا کے وفد نے کراچی میں راشد سومرو کی رہائش گاہ پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ْ
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ملکی و علاقائی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے اور اس کی بالادستی ہر حال میں قائم رہنی چاہیے۔
ترجمان نے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام اور وکلا قیادت نے عدلیہ، آئین اور جمہوریت کے دفاع پراتفاق کیا گیا۔
وکلا کے وفد سے ملاقات میں جے یو آئی کے رہنما انجنیئر ضیاالرحمان، مولانا راشد محمود سومرو، اسلم غوری، قاری محمد عثمان اور دیگر شریک ہوئے۔