نئے دور میں شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بیجنگ () کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نےچین کے صوبہ جی لین کےشہر چھانگ چھون میں جی لین صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنا ضروری ہے اور ملک کی “پانچ اہم سلامتی” کو برقرار رکھنے میں شمال مشرقی چین کے اہم فرائض کو ثابت قدمی کےساتھ انجام دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اعلی معیار کی ترقی کو بنیاد کے طور پر سمجھتے ہوئےاصلاحات اور کھلے پن کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، جدت طرازی کے ذریعے چینی طرز کی جدیدکاری کی تعمیر میں مزید کوششیں کرنی ہوں گی ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی جدت طرازی اور صنعتی تعاون سے الگ نہیں ہے۔ہمیں ماحولیاتی تحفظ اور سبز اور کم کاربن پر مبنی ترقی کو مربوط کرنا اور منفرد وسائل کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینا چاہیئے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کاروباری طبقے کو برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے زیادہ ٹیکس کا اعتراف کیا اور کہا کہ میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، لیکن اس کا وقت آئے گا۔
اسلام آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے یوم تعمیر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کا ایک سال کا سفر کامیابیوں کا سال رہا اور ملک کی ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے، پائیدار ترقی کے لیے ہم نے متحد ہو کرکام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کے ساتھ مشاورت سے پالیسیاں مرتب کریں گے، ہم نے مشکل فیصلے کیے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے اور ایک سال میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، ٹیم ورک سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، گزشتہ حکومت پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن معیشت کا برا حال تھا، سرمایہ کاروں کے ساتھ زیادتی ہوئی اور گزشتہ حکومت میں مہنگائی 40 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تنخواہ دار طبقے نے 300 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان سے اسمگلنگ روکی گئی اور رواں برس 211 ملین ڈالر کی چینی برآمد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی لیکن بدقسمتی سے پھر واپس آگئی ہے، یہ دہشت گردی کیوں واپس آئی، سوال پوچھنا پڑے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، لیکن اس کا وقت آئے گا۔