بیجنگ () کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے  جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور  مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نےچین کے صوبہ جی لین کےشہر چھانگ چھون  میں جی لین صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی  ورک  رپورٹ سنتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے  جامع احیاء  کے اسٹریٹجک منصوبے کو  مکمل طور پر نافذ کرنا ضروری ہے اور  ملک کی “پانچ اہم سلامتی” کو برقرار رکھنے میں شمال مشرقی چین کے اہم فرائض کو ثابت قدمی کےساتھ انجام دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں  اعلی معیار کی ترقی کو بنیاد کے طور پر سمجھتے ہوئےاصلاحات اور کھلے پن کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، جدت طرازی کے ذریعے چینی طرز کی جدیدکاری کی تعمیر میں مزید کوششیں کرنی ہوں گی ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی جدت طرازی  اور صنعتی تعاون سے الگ نہیں ہے۔ہمیں  ماحولیاتی تحفظ اور سبز اور کم کاربن پر مبنی ترقی کو مربوط کرنا  اور منفرد وسائل کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینا چاہیئے.

ان کا کہنا تھا کہ علاقائی مربوط ترقی کی صورتحال کو تشکیل دینا ضروری ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے جامع احیاء  کے لئے اصلاحات اور کھلے پن کو  مکمل طور پر مزید گہرا کرنا  انتہائی ضروری ہے۔ چاہے وہ  قومی ملکیت کے اثاثوں اور سرکاری ملکیت کے اداروں کی اصلاحات کو گہرا کرنا ہو یا نجی معیشت کی ترقی کو فروغ دینا ہو، پالیسیوں اور ضوابط کو مکمل طور پر نافذ کرنا لازم ہے.ہمیں ایک متحد قومی مارکیٹ کی تعمیر میں فعال طور پر شامل ہوتے ہوئے  مارکیٹ اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ایک  بین الاقوامی فرسٹ کلاس کاروباری ماحول تخلیق کرنا  اور اعلی  معیار کی کھلی معیشت کا ایک نیا نظام تعمیر کرنا چاہیئے

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، وزیراعظم

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے کاروباری طبقے کو برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے زیادہ ٹیکس کا اعتراف کیا اور کہا کہ  میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، لیکن اس کا وقت آئے گا۔

اسلام آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے یوم تعمیر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کا ایک سال کا سفر کامیابیوں کا سال رہا اور ملک کی ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے، پائیدار ترقی کے لیے ہم نے متحد ہو کرکام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کے ساتھ مشاورت سے پالیسیاں مرتب کریں گے، ہم نے مشکل فیصلے کیے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے اور ایک سال میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوا، ٹیم ورک سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، گزشتہ حکومت پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن معیشت کا برا حال تھا، سرمایہ کاروں کے ساتھ زیادتی ہوئی اور گزشتہ حکومت میں مہنگائی 40 فیصد پر پہنچ گئی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تنخواہ دار طبقے نے 300 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان سے اسمگلنگ روکی گئی اور رواں برس 211 ملین ڈالر کی چینی برآمد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی لیکن بدقسمتی سے پھر واپس آگئی ہے، یہ دہشت گردی کیوں واپس آئی، سوال پوچھنا پڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، لیکن اس کا وقت آئے گا۔

متعلقہ مضامین

  • میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد ابھی کم کردوں، وزیراعظم
  • پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،مصطفیٰ ملک
  • ” جمہوریہ چین کا سب سے بڑا بیٹا” جدت طرازی کی جانب گامزن 
  • آج یوم تعمیر و ترقی منایا جارہا ہے اور پی ٹی آئی فساد اور احتجاج کی سیاست کررہی ہے، خواجہ آصف
  • نئے دور میں شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، چینی صدر 
  • غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور تعمیر نو کے منصوبے پر جلدی نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وزیراعظم نے سمندری شعبے کی بحالی کیلئے جامع اصلاحاتی پلان کی منظوری دے دی
  • چین پاکستان کے ساتھ سی پیک کے اپ گریڈڈ ورژن کی تعمیر کرنے کے لئے تیار ہے، چینی وزیراعظم
  • اسرائیل نے مشرقی سیکٹر سے ابھی مکمل انخلا نہیں کیا،لبنانی فوج کے ساتھ مل کر جنوبی علاقوں میں کام کرنا ضروری ہے، اقوام متحدہ