وزیرِ داخلہ سندھ کا زیرِ حراست نوجوان کی موت کی تحقیقات کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
سندھ کے وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار — فائل فوٹو
سندھ کے وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کراچی پولیس کے تشدد سے زیرِ حراست شہری کی ہلاکت کا سخت نوٹس لے لیا۔
صوبائی وزیرِ داخلہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نے کہا ہے کہ انکوائری کی جائے کہ شہری پولیس کسٹڈی میں کیسے ہلاک ہوا؟ مجھے رپورٹس کے ساتھ واقعے کی شفاف تحقیقات چاہئیں۔
کراچی کے پریڈی تھانے کے لاک اپ میں پولیس تشدد سے وقاص نامی شہری کی ہلاک ہوا ہے۔
وزیرِ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ واقعے میں کوئی ملوث پایا گیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کا فرض ہے، اس واقعے میں پولیس کی جانب سے فرض کی ادائیگی کی کوئی کوتاہی برتی گئی تو سخت کارروائی ہو گی۔
انہوں نے ایس ایس پی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مجھے واقعے میں پیش رفت سے متعلق آگاہ رکھا جائے۔
خیال رہے کہ وقاص نامی نوجوان شہری کو گزشتہ روز پریڈی تھانے کے کانسٹیبل اسامہ کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
پریڈی تھانے کے لاک اپ میں پولیس تشدد سے شہری کی موت ہو گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر داخلہ کی کرک حملہ کی مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کرک میں پولیس چوکی بہادر خیل پر فتنۃ الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کرک حملے میں 3 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کرک میں پولیس چوکی بہادر خیل پر فتنۃ الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ فتنۃ الخوارج کے دہشتگردوں نے رات کی تاریکی میں پولیس چوکی پر بزدلانہ حملہ کیا۔ خیبرپختونخوا پولیس کے شہید ہونے والے اہلکاروں کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کے پی پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر موجود ہے۔ کے پی کے پولیس کے بہادر سپوتوں نے خون سے وطن عزیز کے امن کی آبیاری کی ہے۔