ملتان:

ملتان میں احتجاج کرنے پر شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت ہرقسم کے جلسے، جلوس احتجاج اور ریلی پر پابندی عائد ہے۔

تحریک انصاف کی طرف سے دی گئی آج احتجاج کی کال کے پیش نظر چوک گھنٹہ گھر، چونگی نمبر 9، نواں شہر چوک اور چوک کچہری سمیت مختلف چوک پر پولیس کی نفری تعینات رہی، مختلف چوراہوں پر قیدی وینز بھی موجود رہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو اور زاہد بہار ہاشمی کو احتجاج کرنے پر متعدد کارکنوں سمیت گرفتار کرلیا گیا۔ مہربانو اور زاہد بہار ھاشمی احتجاجی ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔

پولیس نے ریلی کے شرکاء پر دھاوا بولا اور لوگوں کو پکڑا، دونوں رہنماؤں اور چند کارکنوں کی گرفتاری کے بعد کارکنان منتشر ہوگئے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج

کرک(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹٰ آئی) کے زیر اہتمام یوتھ کنونشن شدید بدنظمی کا شکار ہو گیا۔ کنونشن کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف پلے کارڈز اٹھا لیے اور احتجاج کیا۔

کنونشن میں ”بیریسٹر سیف اور محسن نقوی بھائی بھائی“ اور ”منرل بل نامنظور“ کے نعرے بھی لگائے گئے، جس سے ماحول مزید کشیدہ ہو گیا۔

کنونشن میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر، اراکین اسمبلی شفعی جان، خورشید خٹک، اور صوبائی وزیر سجاد بارکوال شریک تھے۔

یہ کنونشن بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے عوامی سطح پر شروع کی گئی تحریک کے سلسلے میں منعقد کیا گیا تھا، تاہم احتجاج اور بد نظمی نے اس تقریب کو پارٹی اختلافات کا منظرنامہ بنا دیا۔
چاہے کتنے ہی دھڑے کیوں نہ بن جائیں، پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑے گا، جنید اکبر

پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے ساؤتھ ریجن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی کے بغیر یونین کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جو بھی ایم پی ایز، ایم این ایز یا صوبائی وزراء ہیں، وہ سب بانی کے نام پر منتخب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر بانی جیل میں نہ ہوتے تو وہ کبھی صوبائی صدارت قبول نہ کرتے۔ جنید اکبر نے دعویٰ کیا کہ انہیں بانی سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، تاہم بانی نے جیل سے کارکنان اور عوام کو باہر نکالنے کا پیغام بھیجا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں گروپ بندی ضرور موجود ہے مگر وہ کسی کے سیاسی غلام نہیں، اور چاہے کتنے ہی دھڑے کیوں نہ بن جائیں، پی ٹی آئی کو فرق نہیں پڑے گا کیونکہ عوام بانی سے محبت کرتے ہیں۔

جنید اکبر نے واضح کیا کہ پارٹی میں اگر کوئی کرپشن کرے گا، چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، وہ اس کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے متعلق کہا کہ جب تک ان پر بانی کا اعتماد ہے، وہی ہمارے وزیراعلیٰ رہیں گے، کسی کو ہٹانے یا توڑنے کا کوئی پروگرام نہیں۔

اپنے ذاتی کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اقتدار کے بعد اثاثے بنانے والے نہیں بلکہ ہر الیکشن کے لیے زمین فروخت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک بانی موجود ہیں، وہ سیاست کریں گے، اگر بانی نہ رہے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔

آخر میں جنید اکبر نے کارکنان سے کہا کہ جو گولیوں اور جیلوں سے ڈرتے ہیں وہ گھروں میں بیٹھیں، میدان میں صرف وہی نکلیں جو بانی کے لیے ہر قیمت چکانے کو تیار ہوں۔
مزیدپڑھیں:ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال، مگر عملہ تعینات: سرکاری دستاویزات کا انکشاف

متعلقہ مضامین

  • وفاقی پولیس کو مطلوب ملزم سفیان زاہد کو یو اے ای جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا
  • پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور
  • 26 نومبر کا احتجاج: پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • مانسہرہ: خاتون سمیت 4 منشیات فروش گرفتار
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • مولانا حامد اور بنوں کینٹ حملوں کا ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب، متعدد افراد گرفتار کر لیے گئے
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
  • کراچی: ماں نے بیٹی کو زہر پلانے کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا، ملزمہ گرفتار
  • کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج
  • بھارتی ریاست بہار میں آسمانی بجلی گرنے سے 25 افراد ہلاک