قیدیوں کے تبادلے کا 5واں مرحلہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
حماس نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت پانچویں تبادلے کے دوران غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں ایک مقام سے ایلی شرابی، اور لیوی اور اوہاد ببن امی کو رہا کر دیا گیا۔
یرغمالیوں کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ارکان نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
اس موقع پر حماس نے یرغمالیوں کو رہائی کے سلسلے میں ایک اسٹیج بنایا جہاں ں درجنوں نقاب پوش جنگجو موجود تھے۔
حماس کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ ان یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل 183 فلسطینی قیدیوں اور نظربند شہریوں کو رہا کرے گا جن میں 18 فلسطینی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، 54 طویل سزائیں کاٹ رہے ہیں اور 111 غزہ تنازع کے دوران حراست میں لیے گئے شہری شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے بھی حماس نے 3 اسرائیلی اسیروں کو رہا کیا تھا جن اوفر کالڈیرون، کیتھ سیگل اور یارڈن بیباس شامل تھے، غزہ میں قیدیوں کے چوتھے تبادلے میں 183 فلسطینی اسیران کو اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیا گیا تھا۔
براہ راست ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ حماس نے غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلال احمر کے عہدیداروں کے حوالے کیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یرغمالیوں کو کو رہا
پڑھیں:
ہم ریاست فلسطین کے قیام کے اپنے حق سے کبھی دستبردار نہ ہونگے، حماس
فلسطینی مزاحمتی تحریک کے رکن سیاسی بیورو نے اعلان کیا ہے کہ حماس نے مذاکرات جاری رکھنے کیلئے ایک وفد مصر بھیجا ہے جبکہ حماس کا اصرار ہے کہ یہ وفد صرف اور صرف اسی معاہدے کو قبول کریگا کہ جو جنگ کے مستقل خاتمے اور غاصب صیہونی فوج کے مکمل انخلاء کا باعث ہو گا! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن سیاسی بیورو باسم نعیم نے اعلان کیا ہے کہ حماس کا ایک وفد جنگ بندی مذاکرات جاری رکھنے کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے فلسطینی قوم، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گی، باسم نعیم نے کہا کہ حماس کا یہ وفد جنگ کے خاتمے، انسانی امداد کے لئے بارڈر کراسنگز کے دوبارہ کھولنے اور سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل کے طریقوں پر بات چیت کے لئے قاہرہ میں موجود ہے۔ حماس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ سماجی معاونت کمیٹی کی تشکیل پر نہ صرف فلسطین اور عرب و اسلامی ممالک کے درمیان اتفاق رائے موجود ہے بلکہ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی قبول کیا جاتا ہے تاکہ وہ غزہ میں حکومتی امور کو منظم کر سکے اور اس کی تعمیر نو کے لئے سازگار حالات فراہم کر سکے۔
ادھر العربی الجدید نے بھی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ حماس کے ایک وفد نے خلیل الحیہ کی سربراہی میں آج قاہرہ میں مصری انٹیلیجنس کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ ان ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں ان ناموں پر تبادلہ خیال اور غور کیا گیا کہ جو غزہ میں شہری مسائل کو سنبھال سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مصر کا خیال ہے کہ غزہ کی پٹی میں مستقبل کا نظم و نسق ایسا ٹیکنوکریٹک ہونا چاہیئے کہ جس پر تمام فلسطینی جماعتوں اور بیرونی ممالک کا اتفاق ہو۔