برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت پر ہونیوالے مباحثے میں اوپن اے آئی کے بانی سیم آلٹمین نے کہا ہے کہ امریکی کمپنی یورپی یونین کے نئے قانون کی تعمیل کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جرمنی کے شہر برلن کی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت پر ہونیوالے مباحثے میں اوپن اے آئی کے بانی سیم آلٹمین نے یورپی یونین کے اے آئی ایکٹ کے بارے میں کہا ہے کہ اس ایکٹ کو دنیا میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے لیے سب سے جامع ریگولیٹری فریم ورک سمجھا جاتا ہے، ہم قانون کی تعمیل کریں گے اور یورپی عوام کی خواہشات کا احترام کریں گے، لیکن یورپی قوانین مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی ترقی کو روک سکتے ہیں۔ اوپن اے آئی کے سربراہ نے کہا کہ مختلف ریگولیٹری نظاموں کے فوائد ہیں، لیکن معاشی اثرات ہوں گے جو معاشرتی اثرات بن جائیں گے۔ سیم آلٹمین نے کہا کہ ہم یورپ میں اپنی مصنوعات کو باقی دنیا کی طرح تیزی سے تعینات کرنے کے قابل ہونا چاہتے ہیں، یہ یورپ کے مفاد میں تھا کہ وہ مصنوعی ذہانت کو اپنانے کے قابل ہو اور باقی دنیا سے پیچھے نہ رہے۔ یورپی یونین کا مصنوعی ذہانت ایکٹ گزشتہ سال مارچ میں منظور کیا گیا تھا، اس ہفتے ریگولیٹرز نے رہنمائی دی کہ کس قسم کے مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو بہت خطرناک قرار دیا جائے گا۔ ان میں ایسے ٹولز شامل ہیں جو چہرے کی شناخت کے ڈیٹا بیس بنانے کے لیے آن لائن تصاویر کو اسکریپ کرتے ہیں یا پولیس کو صرف بائیومیٹرک ڈیٹا کی بنیاد پر مجرمانہ خطرے کا جائزہ لینے کی اجازت دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ امریکا مصنوعی ذہانت کے ضابطوں میں نرمی لانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت

پڑھیں:

یورپی یونین کا فلسطینیوں کے لیے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا نیا امدادی پیکج

برسلز: یورپی یونین نے فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ایک ارب 60 کروڑ یورو (تقریباً ایک ارب 80 کروڑ امریکی ڈالر) کے تین سالہ مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

یہ اعلان فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان لکسمبرگ میں ہونے والی ملاقات سے قبل کیا گیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ یہ امداد مغربی کنارے اور غزہ میں استحکام کے لیے دی جا رہی ہے تاکہ فلسطینی عوام کی ضروریات پوری کی جا سکیں اور مستقبل میں فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو غزہ کی حکمرانی کے لیے تیار کیا جا سکے۔

یورپی یونین، جو فلسطینیوں کی سب سے بڑی بین الاقوامی مددگار ہے، نے بتایا کہ اس پیکج میں 62 کروڑ یورو کی براہِ راست گرانٹ فلسطینی اتھارٹی کو دی جائے گی، جس سے مالیاتی استحکام، جمہوری حکمرانی، نجی شعبے کی ترقی، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو فروغ ملے گا۔

اس کے علاوہ 57 کروڑ 60 لاکھ یورو کی گرانٹ غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اقتصادی بحالی کے منصوبوں کے لیے مختص کی گئی ہے، جبکہ مزید 40 کروڑ یورو کے قرضے یورپی انویسٹمنٹ بینک کے ذریعے دیے جائیں گے۔

یہ امدادی پیکج 2021 سے 2024 کے درمیان دیے گئے ایک ارب 36 کروڑ یورو کے پچھلے پلان کا تسلسل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی نے سندھ کا پانی بیچ دیا عمر ایوب
  • علی سسٹرز نے کمال کر دکھایا، تینوں بہنیں آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کے سیمی فائنل میں
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
  • بیرون ملک مقیم پاکستانی صرف سفیر نہیں بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو دنیا بھر میں جگمگاتی ہے:آرمی چیف
  • کلائیمیٹ چینج: یورپی شہروں کو سیلاب اور شدید گرمی کا سامنا
  • مئی کیلئے ایل این جی کارگو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا فیصلہ
  • متحدہ عرب امارات میں عدالتی نظام اور عوامی سروسز کو مصنوعی ذہانت سے جوڑنے کا فیصلہ
  • یورپی یونین کا فلسطینیوں کے لیے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا نیا امدادی پیکج
  • درآمدات میں اضافے کے باعث انٹربینک میں ڈالر مضبوط، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے