سیاحت کے فروغ کی جانب ایک اور قدم، تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
سٹی 42 : سیاحت کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری کا آغاز کر دیا گیا ہے، یہ ٹرین کراچی، حیدر آباد اور میر پور خاص سے ہوتی ہوئی پاک بھارت سرحدی علاقے کھوکھراپار جائے گی۔
سندھ حکومت نے سیاحت کے فروغ کیلئے تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری کا آغاز کیا ہے، تھر ڈیزرٹ سفاری ایکسپریس” سندھ کے سیاحتی شعبے کو نئی بلندیاں دے گی ، یہ سندھ کی ثقافتی روح کو چھونے کا نادر موقع ہے۔
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
ٹرین کا افتتاح محکمہ ثقافت وسیاحت صوبائی وزیرسید ذوالفقارعلی شاہ کیا، اس موقع پر وزیر سیاحت نے کہا کہ سیاح تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری سے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، چھور اور کھوکھراپار تک سیاحت و ثقافت کے رنگ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پورے سندھ کو ایک اچھا میسج جائے گا، پیپلزپارٹی چاہتی ہےکہ ثقافت کوفروغ دیا جائے۔
صوبائی وزیر نے گذشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ منصوبہ سندھ کے قدرتی حسن، لوک موسیقی، روایتی دستکاریوں اور تھر کے منفرد طرزِ زندگی کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے تیار کیا گیا۔
حماس اسرائیل کے تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حیدرآباد میں وکلا کا احتجاج شدت اختیار کر گیا، آخر معاملہ ہے کیا؟
4 روز قبل حیدرآباد میں بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا ایڈووکیٹ کے خلاف جعلی نمبر پلیٹ لگانے کے الزام میں جعلسازی اور فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکےکار تحویل میں لےلی تھی جس کے خلاف وکلا برادری نے ایس ایس پی آفس پر دھرنا د ے دیا تھا جو نہ صرف اب تک جاری ہے بلکہ احتجاج میں شدت بھی آچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں وکلا کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟
وکلا کا مطالبہ یہ تھا کہ بھٹائی نگر تھانےکے ایس ایچ او اور ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجھار کو برطرف کرکے مقدمہ ختم کیا جائے لیکن مطالبات نہ ماننے پر اس معاملے میں شدت آتی جا رہی ہے۔
علاوہ ازیں24 گھنٹوں سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود حیدرآباد بائی پاس پر پولیس کے خلاف وکلا کا دھرنا جاری ہے جس کے باعث کراچی سے ملک کے دیگر حصوں کو جانے والی قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مظاہرین ایس ایس پی کے تبادلے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حیدرآباد بار ممبران سے اظہاریکجہتی، کراچی بار ایسوسی ایشن نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
مزید پڑھیے: کیا اس بار وکلا تحریک کامیاب ہوسکتی ہے؟
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے وائس چیئرمین اور چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی سندھ بار کونسل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور معاملے پر غور اور حل کے لیے آئی جی سندھ سے ملاقات کا کہا ہے۔
ضیاء الحسن لنجار نے معاملہ باہم گفت شنید و مشاورت سے طے کرنے کا بھی کہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اگر جوڈیشل انکوائری مقصود ہے تو اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، ہائیکورٹ حیدرآباد کے جج کی زیر نگرانی جوڈیشل انکوائری کی جائے اور جوڈیشل انکوائری کمیٹی میں بار کا نمائندہ، سینیئر پولیس آفیسر کو شامل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل انکوائری میں دونوں فریقین کے مابین فیصلہ سامنے آنے پر مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
وزیر داخلہ نے وکلا برادری سے التماس کیا کہ عوامی مفاد میں احتجاج ختم کریں اور قانون کو خود اپنا راستہ بنانے دیں۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پونڈ کا کیس: کیا عمران خان کے اپنے وکلا نے انہیں ناکام کیا؟ شٹ اپ کال کس کو ملی؟
دریں اثنا صدر ہائیکورٹ بار کی قیادت میں درجنوں وکلا حیدآباد روانہ ہوچکے ہیں، صدر ہائیکورٹ بار بیرسٹرفرازمیتلو کا کہنا ہے کہ ہم حیدرآباد بارایسوسی ایشن سے اظہاریکجہتی کے لیے جارہے ہیں، وکلا کےساتھ کہیں بھی زیادتی ہوہم آواز بلند کریں گے۔
انہوں نے مطالبہ کہ وکیل کےخلاف درج مقدمہ واپس اور زیادتی کرنےوالے پولیس افسرکےخلاف کارروائی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حیدرآباد کے وکلا کا احتجاج وزیر داخلہ سندھ وکلا احتجاج وکلا برادری