پی ٹی آئی اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے، گورنر خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
مردان میں پیپلز پارٹی کے شمولیتی جلسے سے فیصل کریم کنڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال سے ایک پارٹی صوبے پر مسلط کی گئی ہے، پی ٹی آئی کو ایک صوبے میں الیکشن درست اور باقی میں دھاندلی نظر آتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ مردان کے علاقے تخت بھائی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شمولیتی جلسے سے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال سے ایک پارٹی صوبے پر مسلط کی گئی ہے، پی ٹی آئی کو ایک صوبے میں الیکشن درست اور باقی میں دھاندلی نظر آتی ہے، پی ٹی آئی اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو سزا ہوئی لیکن پارٹی نے کہیں احتجاج نہیں کیا، قیادت کو لیڈر کی فکر نہیں، عہدوں کے لیے آپس میں لڑ رہی ہے اور خیبر پختونخوا اسمبلی نے ہزاروں نوکریاں ختم کرنے کا بل پاس کیا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ حکومت عوام کو روزگار دینے کے بجائے چھین رہی ہے، پی ٹی آئی نے صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا، پرامن احتجاج پر لاٹھی چارج اور شیلنگ پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضم شدہ اضلاع کے 600 ارب صوبائی حکومت ہڑپ کر گئی، وزیراعلیٰ سے 600 ارب روپے کا حساب لیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صوبائی حکومت پی ٹی آئی رہی ہے
پڑھیں:
سلمان اکرم راجہ اور عالیہ حمزہ میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
عثمان خادم:پاکستان تحریک انصاف پنجاب میں بھی لیڈر شپ کا فقدان بڑھنے لگا، پی ٹی آئی پنجاب کے رہنما و کارکنان میں پریشانی بڑھنے لگی۔
ذرائع ابلاغ کےمطابق سلمان اکرم راجہ اور چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ میں اختلافات بڑھنے لگے،دونوں رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹ ہولڈرز اور اراکین اسمبلی کو اپنی اپنی ہدایات جاری کردیں۔
اراکین اسمبلی،ٹکٹ ہولڈرز رہنما پریشان ہیں، کس کی مانیں کس کی نہ مانیں؟پارٹی اراکین تذبزب کا شکار ہوکر رہ گئے، لاہور میں اختلافات کے باعث پارٹی رہنماؤں میں دوریاں بڑھنے لگیں۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
گزشتہ دنوں عالیہ حمزہ کی جانب سے احتجاج کی کال دی گئی، عالیہ حمزہ کی کال پرلاہور میں کوئی بھی احتجاج کے لئے باہر نہ نکل سکا،صرف چند مخصوص کارکنان نے احتجاج ریکارڈ کیا، لاہور تنظیم بھی اپنا احتجاج ریکارڈ نہ کروا سکی۔