تحریک انصاف نے حکومتی مذاکرات کی دعوت مستردکردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: تحریک انصاف نے اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کی مذاکرات کی دعوت مستردکردی۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا چیپٹر بند ہوگیا ہے، حکومت کے ارادے ٹھیک تھے نہ ہی نیت،اسلئے مذاکرات نہیں چل سکے۔
عمرایوب نے کہا کہ سیاسی مذاکرات صرف خواہشات سے نہیں مستحکم ارادوں سے ہوتے ہیں، ہم نے سنجیدگی سے مذاکرات شروع کیے تاہم حکومت نے مطالبات نہیں مانے، اب ہم مذاکرات نہیں کریں گے۔
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے,سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مذاکرات سے متعلق واضح کیا کہ ہم نے کبھی دروازے بند نہیں کئے، مذاکراتی کمیٹی تحلیل نہیں ہوئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر سے منظوری آجائے پھر وہ ہمارے پاس آجائیں گے، بانی پی ٹی آئی ایک سخت آدمی ہیں، تحریک انصاف والے آج بھی رابطے میں ہیں، رابطے منقطع نہیں ہوئے۔
حماس اسرائیل کے تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی
یاد رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان 28 جنوری کو مذاکرات کا دور ہونا تھا تاہم پارلیمانی کمیٹی نہ بنانے پر عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا نیا لائحہ عمل: عمران خان سے ملاقات صرف منظور شدہ فہرست کے ذریعے ممکن
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان سے جیل میں ملاقات صرف انہی افراد کو کرنے کی اجازت ہوگی جن کے نام پارٹی کی سیاسی کمیٹی کی تیار کردہ فہرست میں شامل ہوں گے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور یہ طے پایا کہ ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے منگل اور جمعرات کے روز ملاقات کے لیے خواہشمند افراد کی فہرست تیار کرے گی یہ فہرست بانی تحریک انصاف کی منظوری کے بعد جیل حکام کو ارسال کی جائے گی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق بیرسٹر گوہر سلمان اکرم راجہ یا انتظار پنجوتھا میں سے کوئی ایک فرد یہ فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچائے گا اور یہ تمام عمل بانی تحریک انصاف کی ہدایات اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت انجام دیا جائے گا اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس فہرست سے ہٹ کر کسی بھی فرد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جیل حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی ساتھ ہی یہ بھی طے پایا کہ خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس فہرست کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا اور وہ کسی بھی دن اور وقت بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے