واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری ۔2025 )امریکی عدالت کے جج نے صدر ٹرمپ کے قائم کردہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہ ایلون مسک کی جانب سے امریکی حکومت کے حجم کو کم کرنے کے منصوبے کو معطل کر دیا ہے جس کے تحت وفاقی ملازمین کو بڑے پیمانے پر ملازمت چھوڑنے کی ترغیب دی گئی تھی.

(جاری ہے)

فرانسیسی ادارے کی رپورٹ کے مطابق میساچوسٹس کے وفاقی جج نے ایلون مسک کی جانب سے ملک کے 20 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن پر عارضی حکم امتناع جاری کر دیا ہے جس کے تحت وفاقی ملازمین کے لیے پیشکش 8 ماہ کی تنخواہ کے ساتھ ملازمت چھوڑنے کی تھی، یا مستقبل میں نوکری سے نکالے جانے کا خطرہ تھا اس ڈیڈ لائن کو پیر تک بڑھا دیا گیا ہے جب ضلعی جج جارج اوٹول لیبر یونینز کے دائر کردہ کیس کی میرٹ پر سماعت کریں گے.

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے عطیہ کنندہ ایلون مسک ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) نامی ایک آزاد ادارے کے انچارج ہیں جس کا مقصد حکومت کا حجم کم کرنا اور کارکردگی کو بڑھانا ہے وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کارولن لیویٹ کے مطابق اب تک 40 ہزار سے زائد ملازمین نے معاہدے کو قبول کر لیا ہے، جو نسبتاً کم تعداد ہے تقریباً 8 لاکھ سرکاری ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونینز اور کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان اس اسکیم کی مخالفت کر رہے ہیں اور انہوں نے سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کی دھمکیوں کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے.

امریکی بجٹ میں کٹوتی کی وسیع تر مہم جس کی ٹرمپ اور ان کے معاونین کی حمایت ہے اور حکومت مخالف کارکنوں میں اشتعال کا سبب ہے نے پہلے ہی ان بڑے محکموں اور ایجنسیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے جو دہائیوں سے تعلیم سے لے کر قومی انٹیلی جنس تک سب کچھ چلا رہے ہیں. حکومت کا انسانی امداد کا ادارہ یو ایس ایڈ مفلوج ہو کر رہ گیا ہے غیر ملکی عملے کو گھر بھیجنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور تنظیم کے پروگراموں کو وائٹ ہاﺅس اور دائیں بازو کے ذرائع ابلاغ روزانہ اور اکثر غلط طریقے سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں یونین کے ایک عہدیدار نے ان اطلاعات کی تصدیق کی کہ ایجنسی کی عالمی افرادی قوت کو10 ہزار سے کم کرکے 300 سے بھی کم کردیا جائے گا.

امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن کے نائب صدر رینڈی چیسٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ آخر کار ہمیں خوراک کی تقسیم روکنی پڑے گی کیوں کہ ہمارے پاس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لوگ نہیں ہوں گے کہ کھانا اصل میں تقسیم کیا جا رہا ہے ڈیموکریسی فارورڈ سے تعلق رکھنے والے رابن تھرسٹن جنہوں نے یو ایس ایڈ میں بڑے پیمانے پر برطرفیوں پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے یو ایس ایڈ پر غیر قانونی قبضے کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اقتدار کی علیحدگی سے متعلق بنیادی آئینی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے.

سرکاری املاک کا انتظام سنبھالنے والی ایجنسی کے عہدیدار نے کہا کہ محکمہ دفاع کی عمارتوں کو چھوڑ کر رئیل اسٹیٹ پورٹ فولیو میں کم از کم 50 فیصد کٹوتی کی جانی چاہیے لیوٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ وفاقی ملازمین کو موخر استعفے کی انتہائی فراخدلانہ پیشکش کو قبول کرنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے لیے اچھے متبادل تلاش کیے جائیں گے جو امریکی عوام کو ختم کرنا چاہتے ہیں ایلون مسک کے منصوبے کے گرد گردش کرنے والے تنازعات میں سے ایک یہ ہے کہ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ٹیکنالوجی ٹائیکون کو خفیہ سرکاری اعداد و شمار تک کتنی رسائی مل رہی ہے جس میں خزانہ کا پورا ادائیگی کا نظام بھی شامل ہے.

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یو ایس ایڈ سمیت دوسرے ممالک میں امدادی پروگرام چلانے والے امریکی اداروں کے سخت ناقد رہے ہیں اپنی انتخابی مہم اور صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ کا موقف رہا ہے کہ یو ایس ایڈ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا ضیاع ہے اور وہ اسے بند کرنا چاہتے ہیں ان کی حکومت کئی سرکاری اداروں کے بجٹ میں کمی کر رہی ہے تاکہ حکومتی اخراجات کم کیے جا سکیں .

یو ایس ایڈ کو بند کرنے کے اعلان کے بعد اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ یہ ادارہ اب امریکی وزارتِ خارجہ کی ایک برانچ کے طور پر کام کرے گا ٹرمپ انتظامیہ اس کی فنڈنگ اور کام کرنے والے افراد کی تعداد میں واضح کمی لانے کا ارادہ رکھتی ہے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے یو ایس ایڈ کی قیادت پر حکم عدولی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب اس ادارے کے عبوری سربراہ ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یو ایس ایڈ ایلون مسک رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری شدید ٹیرف جنگ کے دوران بالآخر مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ میں چین کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہوں گا۔

وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا نے تجارت کے معاملے پر ہم سے انصاف نہیں کیا، اب سب چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں اور ہم نے اپنا مقصد حاصل کرلیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں مہنگائی، بے روز گاری اور شرح سود میں کمی ہورہی ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے وعدہ کیا اور کہا کہ اس حوالے سے اسرائیل اور حماس دونوں سے بات چیت کر رہے ہیں تاہم اگر ہم معاہدہ نہیں کرسکے تو سب پہلے جیسا ہو جائے گا۔

امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ روس یوکرین جنگ کو روکنے کی جانب پیشرفت ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ترجمان چینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں، بات چیت برابری کی بنیاد پر اور باہمی احترام کے ساتھ ہونی چاہئے۔

اب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے معاملے پر معاہدے کے ذکر سے خیال کیا جارہا ہے کہ دونوں ممالک میں حالیہ تناو میں کمی آئے گی جس کا اثر عالمی معیشت پر بھی پڑ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • جعلی حج اسکیم سے بچیں! سعودی حکومت نے عازمین کو خبردار کر دیا
  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر
  • تجارتی جنگ اور ہم
  • اوکاڑہ: مفت دی گئی درسی کُتب فروخت کرنیوالا دُکاندار گرفتار
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: سرکاری گواہ پیش نہ ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • ٹیرف فیصلے کے بعد ایلون مسک نے سب سے زیادہ رقم کمائی
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ
  • کینالزمنصوبے کیخلاف قرارداد قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پرپیپلزپارٹی کا احتجاج