نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 فروری ۔2025 )بھارتی دارالحکومت دہلی میں 5 فروری کو ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع ہوچکی ہے اور ابتدائی نتائج کے مطابق حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی سبقت لیے ہوئے ہے الیکشن کمیشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق عام آدمی پارٹی تیسری بار جیت سے دور ہوگئی ہے اور مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 27 سال بعد واپسی ممکن کر لی ہے.

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ 5 فروری کو ہوئی اور الیکشن کمیشن 8 فروری کو 70 رکنی اسمبلی کے نتائج کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہا ہے ایک ہی مرحلے میں منعقد ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات میں 60.

(جاری ہے)

42 فیصد رائے دہندگی ریکارڈ کی گئی ووٹوں کی گنتی ہفتہ کی صبح سات بجے شروع ہو کر شام چھ بجے تک ختم ہونے کی توقع ہے انتخابی کمیشن کی ویب سائٹ پر صبح ساڑھے دس بجے تک کے نتائج کے مطابق بی جے پی 41 نشستیں جیت کر آگے جبکہ عام آدمی پارٹی 29 کے ساتھ پیچھے ہے.

زیادہ تر ایگزٹ پولز میں بی جے پی کی جیت اور عام آدمی پارٹی کو دھچکا لگنے کی پیش گوئی کی گئی تھی لیکن عوام کا فیصلہ اگلے پانچ سالوں کے لیے دہلی میں حتمی قیادت کا تعین کرے گا عوام کو ان سوالوں کے جواب مل سکیں گے کہ عام آدمی پارٹی کی وزیر اعلیٰ آتیشی اور دیگر وزراءکی جگہ کون لیں گے زیادہ تر ایگزٹ پولز نے دہلی میں بی جے پی کی آسانی سے جیت کی پیش گوئی کی تھی جس میں پی مارک پیپلز پلس، جے وی سی پول، پیپلز انسائٹ اور چانکیہ سٹریٹیجی شامل ہیں دریں اثنا ماٹریز نے دہلی میں ایک معلق اسمبلی کی پیش گوئی کی ہے.

سابق وزیر اعلی اروند کجریوال نے نئی دہلی سیٹ سے بی جے پی کے پرویش ورما اور کانگریس کے سندیپ دکشت کے خلاف انتخاب لڑا عام آدمی پارٹی کی امیدوار اور دہلی کی وزیر اعلی ٰ آتیشی نے کالکاجی حلقہ سے کانگریس لیڈر الکا لامبا اور بی جے پی کے رمیش بدھوری کا مقابلہ کیا جنگ پورہ نشست سے عام آدمی پارٹی کے منیش سسودیا کا مقابلہ بی جے پی کے ترویندر سنگھ مرواہ اور کانگریس کے فرہاد سوری سے تھا عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما ستیندر جین نے شکور بستی سے بی جے پی کے کرنیل سنگھ کے خلاف مقابلہ کیا.

عام آدمی پارٹی کے لیے 2025 کے دہلی انتخابات میں جیت اروند کیجریوال کی حکمراں پارٹی کی ہیٹ ٹرک ہوگی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 36 نشستیں جیتنے کی ضرورت ہوتی ہے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے تمام نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا ہے اور اسے اپنے گورننس ٹریک ریکارڈ اور فلاحی اقدامات پراعتماد ہے دوسری جانب بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو بدعنوان ظاہر کرنے کے لیے میڈیا پر مہم چلائی تیسری بڑی جماعت کانگریس کو بہتر کارکردگی کی امید ہے جو گذشتہ دو انتخابات میں ایک بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں رہی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عام آدمی پارٹی انتخابات میں بی جے پی کے کے مطابق دہلی میں پارٹی کو کے لیے

پڑھیں:

کانگریس اور آپ کو آپس کی لڑائی لے ڈوبی، عمر عبداللہ

مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیرِاعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دہلی کے انتخابات میں بی جے پی کی بھرپور کامیابی دراصل کانگریس اور عام آدمی پارٹی (آُپ) کی آپسی لڑائی کا نتیجہ ہے۔

ایک انٹرویو میں عمر عبداللہ نے کہا کہ کانگریس اور آپ کے درمیان اختلافات جب حد سے بڑھ گئے تو اِس کا بھرپور نقصان انہیں پہنچا اور بی جے پی نے فائدہ اٹھایا۔ دہلی کے ووٹرز کو بی جے پی اور کانگریس کی آپس کی لڑائی سے غلط پیغام گیا۔ دہلی سے سٹے ہوئے نئی دہلی میں بی جے پی حکمران ہے جبکہ دہلی میں آپ کی حکومت رہی ہے۔ دہلی کے ووٹرز یقیناً اس بات کو ترجیح دیں گے کہ دہلی میں بھی بی جے پی کی حکومت ہو تاکہ مسائل حل ہوں۔

دہلی میں آپ کی حکومت رہی ہے اور اس کے نتیجے میں دہلی والوں کو آپ اور بی جے پی کی لڑائی کے باعث بہت کچھ جھیلنا پڑا ہے۔ آپ اور بی جے پی کے درمیان ایک مدت تک ٹھنی رہی ہے اور اس کے نتیجے میں دہلی کے عوام کو مرکز کے منتقمانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دہلی کا نظم و نسق درست کرنے کے حوالے سے مرکزی حکومت نے کچھ بھی کرنے سے واضح طور پر گریز کیا ہے۔ آپ کے سربراہ اروند کیجری وال نے بی جے پی سے لڑائی میں پسپائی اختیار کرنے سے ہمیشہ گریز کیا اور بعد میں وہ کانگریس کے خلاف بھی محاذ کھول بیٹھے۔ اپوزیشن کے اتحاد ’’انڈیا‘‘ میں پڑنے والی دراڑوں نے بی جے پی کے من کی مراد پوری کردی۔

متعلقہ مضامین

  • انتخابی شکست کے اعتراف کیساتھ کیجریوال کی بی جے پی کو مبارکباد
  • کانگریس اور آپ کو آپس کی لڑائی لے ڈوبی، عمر عبداللہ
  • دو ہزار چوبیس کے انتخابات میں پورے پاکستان میں جیتنے والے فارم 47 پر منتخب ہوئے، گورنر پنجاب
  • بی جے پی کا دہلی میں 27 سال بعد تاریخی فتح، کجریوال اپنی نشست ہار گئے
  • دہلی الیکشن: بی جے پی 27 سال بعد بھاری اکثریت سے کامیاب
  • مذاکرات من پسند نتائج کے لیے کیوں؟
  • انتخابات کو ایک سال مکمل:  جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاج کرنے کا اعلان
  • عام انتخابات کے انعقاد کو ایک سال مکمل
  • دہلی اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ ختم، اب نتائج کیلئے 8 فروری کا انتظار