نیو دہلی:  دہلی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی نے 27 سال بعد ایک تاریخی فتح حاصل کی ہے، اور پارٹی نے 70 نشستوں میں سے 47 سے زیادہ پر کامیابی حاصل کر کے دہلی میں حکومت بنانے کا موقع حاصل کیا ہے۔

الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو ایک زبردست دھچکا لگا ہے، کیونکہ اس نے صرف 23 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اروند کیجریوال جیسے بڑے نام بھی اپنی روایتی سیٹ سے شکست کھا گئے۔

الیکشن میں 60.

42 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ رہا، جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں کم تھا۔ بی جے پی کی کامیابی دہلی کی سیاست میں ایک نیا موڑ لائی ہے، جب کہ کانگریس ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

گزشتہ انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر و دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا، پتن رپورٹ میں انکشاف


8 فروری 2024 کے انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا، 2024 کے الیکشن کا ایک سال مکمل ہونے پر غیر سرکاری تنظیم پتن نے رپورٹ جاری کردی۔

پتن ترقیاتی تنظیم نے ووٹروں کےخلاف جنگ کے عنوان سے رپورٹ کا پہلا حصہ جاری کردیا، رپورٹ میں عوامی مینڈیٹ کی چوری سے متعلق تجزیہ اور وضاحت کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر اور دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا، انتخابات سے پہلے اور پولنگ کے دن کے ذرائع اور ووٹوں میں دھاندلی کا مقصد "مثبت" نتائج حاصل کرنا تھا، ارباب اختیار اور مملکت کے سارے وسائل چوری شدہ عوام کے مینڈیٹ کو بچانے میں مصروف ہیں، پیکا کا نفاذ اور 26ویں آئینی ترمیم وغیرہ اس کی مثال ہیں۔

الیکشن 2024 ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انتخابات کیوں کہلائے جا رہے ہیں؟

8 فروری کو ہونے والے انتخابات پاکستان کی تاریخ میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے بڑے اور اہم ہونے والے ہیں۔

پتن رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں آمریت مزید زور پکڑ رہی ہے، عام انتخابات میں بے مثال دھاندلی کے بعد آئین کے ڈھانچے اور روح کو مسخ کرنے کے اقدامات ہوئے، عدلیہ کو محکوم، میڈیا، آزاد صحافیوں اور سوشل میڈیا کارکنوں کو دبانے کے اقدامات ہوئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کا آڈٹ کیا، انتہائی تشویش ناک رجحانات سامنے آئے، الیکشن کمیشن ستمبر 2024 تک اپنی ویب سائٹ پر انتخابی نتائج کے فارم تبدیل کرتا رہا، لاہور کے متعدد قومی حلقوں کے سیکڑوں پولنگ اسٹیشنز پر رائے دہندگان کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زیادہ تھا، کچھ حلقوں میں یہ ٹرن آؤٹ 100 فیصد سے بھی زیادہ تھا جو ناممکن ہے۔

الیکشن 2018 کے مقابلے 2024 میں پاکستانی ووٹرز کی تعداد کتنی ہے؟

پاکستان میں اگلے ماہ کی 8 تاریخ کو شہری اگلے 5 سال کے لیے نئی حکومت کا انتخاب کرنے کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے جارہے ہیں۔

متعلقہ صوبائی حلقوں کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنوں پر ٹرن آؤٹ اوسطاً 40 فیصد تھا، یہ رجحان پنجاب اور کراچی میں زیادہ پایا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود پانچ درجن سے زائد مخصوص نشستیں ابھی تک خالی ہیں، نامکمل مقننہ کی ہر قانون سازی میں قانونی حیثیت اور عوام کے اعتماد کا فقدان ہوتا ہے۔

پتن نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ عام انتخابات 2024 میں دھاندلی کی تحقیقات اور ذمہ داریوں کے تعین کےلیے انکوائری کمیشن قائم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • انتخابی شکست کے اعتراف کیساتھ کیجریوال کی بی جے پی کو مبارکباد
  • دہلی میں بی جے پی کو41اورعام آدمی آدمی پارٹی کو29نشستوں پر برتری
  • دہلی الیکشن: بی جے پی 27 سال بعد بھاری اکثریت سے کامیاب
  • انتخابات کو ایک سال مکمل:  جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاج کرنے کا اعلان
  • اساتذہ کی تنظیم سائوٹا کے سالانہ انتخابات
  • الیکشن سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت
  • الیکشن 2024 میں دھاندلی سے متعلق غیر سرکاری تنظیم ’پتن‘ کے اہم انکشافات
  • گزشتہ انتخابات میں ہیرا پھیری، جبر و دھاندلی کے 64 نئے ذرائع کا استعمال کیا گیا، پتن رپورٹ میں انکشاف
  • دہلی اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ ختم، اب نتائج کیلئے 8 فروری کا انتظار