Express News:
2025-02-08@11:13:29 GMT

دہلی الیکشن: بی جے پی 27 سال بعد بھاری اکثریت سے کامیاب

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

نیو دہلی:

دہلی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی۔

بی جے پی نے 70 میں سے 47 سے زائد نشستیں جیت کر دہلی میں 27 سال بعد حکومت بنانے کی راہ ہموار کرلی ہے۔ الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا جبکہ اروند کیجریوال اپنی روایتی نشست بھی ہار گئے۔  

انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 60.

42 فیصد رہا، جو 2020 کے مقابلے میں کم تھا۔ بی جے پی کی اس جیت کو دہلی کی سیاست میں ایک بڑا موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔

دہلی کے ووٹروں نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے جو صرف 23 نشستوں پر ہی کامیاب ہوسکی، راہول گاندھی کی جماعت کانگریس ایک بھی نشست پر کامیاب نہ ہوسکی۔

2015 سے دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کے بڑے چہرے بھی شکست کھاگئے۔ سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔  وہیں سابق نائب وزیراعلی منیش سسودیا کو بھی جنگ پورہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، عام آدمی پارٹی کے کئی دوسرے بڑے لیڈر بھی اپنی نشستیں ہار گئے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بی جے پی

پڑھیں:

انتخابات کو ایک سال مکمل:  جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاج کرنے کا اعلان

نائب امیر و اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ ضمنی بلدیاتی انتخابات میں بدترین دھاندلی، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کیخلاف لیاقت آباد یوسی 7ڈاکخانہ چورنگی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ 8فروری 2024کو عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، فارم 45کے بجائے فارم 47کے ذریعے ہارے ہوئے لوگوں کو عوام پر مسلط کر دیا گیا، ایم کیو ایم کراچی میں 5500پولنگ اسٹیشن پر سے کسی ایک پر بھی نہیں جیتی لیکن اسے قومی اسمبلی کی 15نشستیں اور پیپلز پارٹی کو 7نشستیں دے دی گئیں۔

ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ   صوبائی اسمبلی کی 25نشستیں ایم کیو ایم کواور بقیہ پیپلز پارٹی اور دیگر لوگوں میں تقسیم کر دی ہیں۔عوامی رائے کو کچلنے اور مینڈیٹ پر ڈاکے کے عمل میں الیکشن کمیشن نے فراڈ کمیشن ہونے کا ثبوت دیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ   عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتہ 8فروری کو ملک گیر ”یوم ِ سیاہ“  کے سلسلے میں الیکشن کمیشن سندھ کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ بدترین دھاندلی اور نتائج میں تبدیلی کے تمام ثبوت و شواہد، الیکشن کمیشن اور ٹریبونلز میں پیش کیے گئے مگر ایک سال ہوگیا کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، کراچی سمیت پورے ملک پر چند خاندانون،وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کا قبضہ ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے منظور ِ نظر ہیں، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں حکومت میں ہیں اورشعبہ تعلیم کا بھی بیڑا غرق کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  پیپلز پارٹی نے سندھ میں جامعات کی خود مختاری پر کاری وار کیا ہے، وفاقی اردو یونیورسٹی بھی بدترین مالی بحران اور بد انتظامی کا شکار ہے، اساتذہ و ملازمین کو تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کو واجبات اور پینشن نہیں مل رہیں۔

منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ   خالد مقبول صدیقی وفاقی اردو یونیورسٹی کو وفاقی مجبور یونیورسٹی تو قرار دے رہے ہیں لیکن ان کو شرم نہیں آرہی کہ وہ وفاقی وزیر تعلیم اور وفاق کے نمائندے ہیں اور اردو یونیورسٹی کو گرانٹ نہیں دے رہے، ڈمپرو ٹینکرز کی ٹکر سمیت ٹریفک حادثات میں 24گھنٹے میں 9شہریوں کی اموات سندھ حکومت اور پولیس کی نا اہلی و ناکامی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دہلی میں بی جے پی کو41اورعام آدمی آدمی پارٹی کو29نشستوں پر برتری
  • بی جے پی کا دہلی میں 27 سال بعد تاریخی فتح، کجریوال اپنی نشست ہار گئے
  • انتخابات کو ایک سال مکمل:  جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاج کرنے کا اعلان
  • سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو کفن بھیجا، اکھلیش یادو
  • پی ٹی آئی میں مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟، پارٹی رہنما کا انکشاف
  • پی ٹی آئی میں مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟ پارٹی رہنماء کا انکشاف
  • پی ٹی آئی میں مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟ پارٹی رہنما کا انکشاف
  • مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟ پی ٹی آئی رہنما کا انکشاف
  • مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟ پی ٹی آئی رہنما کا انکشاف