آغا حسن کی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بڈگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے قتل کے دونوں واقعات کی اعلیٰ سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کٹھوعہ اور بارہمولہ اضلاع میں شہری مکھن دین اور ٹرک ڈرائیور وسیم میر کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا حسن نے بڈگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قتل کے دونوں واقعات کی اعلیٰ سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ دریں اثنا کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے رہنما اور اسمبلی رکن محمد یوسف تاریگامی نے بھی بارہمولہ ضلع میں ایک ٹرک ڈرائیور کے حالیہ قتل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا کرتے ہوئے کہ مجرموں کی شناخت سے ہی انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاری پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس طرح کی کارروائیوں سے حالات مزید سنگین شکل اختیار کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کو کسی بھی کارروائی کیلئے جوابدہ ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کرتے ہوئے
پڑھیں:
بیساکھی میلہ، خالصہ جنم دن کی تقریبات، بھارتی سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد پاکستان پہنچ گئی
بیساکھی میلے کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم ستھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔ واضح رہے کہ پاکستان نے تاریخی اقدام کرتے ہوئے بھارتی سکھ زائرین کو بیساکھی 2025ء کے موقع پر 6,629 ویزے جاری کئے جو معمول کی تعداد سے دوگنا ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بیساکھی میلہ اور خالصہ جنم دن کی تقریبات میں شرکت کیلئے بھارت سے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد پاکستان پہنچ گئی۔ صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ اور دیگر نے واہگہ بارڈر پر یاتریوں کا استقبال کیا، بیساکھی میلے کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ جنم ستھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔ واضح رہے کہ پاکستان نے تاریخی اقدام کرتے ہوئے بھارتی سکھ زائرین کو بیساکھی 2025ء کے موقع پر 6,629 ویزے جاری کئے جو معمول کی تعداد سے دوگنا ہیں، یہ قدم گرو نانک کے جنم استھان ننکانہ صاحب تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے پاکستان کے مذہبی ہم آہنگی کے عزم کا عملی اظہار ہے۔