ویب ڈیسک:  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گالم گلوچ پر معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے اپنی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے کہ میری گرفتاری شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر اسیران سے زیادہ نہیں ہے۔

 ایکسپریس نیوز کے مطابق  بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے رہائی کے بعد دیگر وکلا کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت کے حکم پر بانی سے ملاقات کے لیے پہنچےلیکن ہماری ملاقات نہیں کرائی گی، ہمیں بانی سے ملنے نہیں دیا گیا، ہم چار وکلا تھے لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔

مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف

 انہوں نے کہا کہ واپسی پر اڈیالہ جیل کے دروازے پر پولیس اہلکاروں نے چوکی پر بلایا اور چاروں وکلا کو ڈھائی گھنٹے تک تحویل میں رکھا جبکہ جیل کے عملے والے ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ میرا شیوہ نہیں لیکن جب ایک شخص کو روکا جائے اور محبوس رکھا جائے اور میرے خلاف کوئی درخواست ہے یا نہیں ہے، کوئی یہ سمجھتا ہے کہ معافی مانگوں تو معافی نہیں مانگوں گا۔

 ان کا کہنا تھا کہ میں بانی کی تحریک پر یقین رکھتا ہوں، مجھے پتا ہے کہ میرے بولنے سے کیا خطرات ہیں لیکن یہ بانی کی تحریک کے سامنے کچھ نہیں ہے، ریاستی دہشت گردی کا جس طرح کارکنوں نے سامنا کیا، اس پر مجھے فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ناحق گرفتار ہونے والے کارکنوں کی قدر کرتے ہیں، ہم شہدا کی فیملی پر بھی فخر کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی تحریک کے لیے 14 افراد نے جانیں دی ہیں، فوج اور شہدا ہمارے بچے ہیں۔

حماس اسرائیل کے  تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی

 یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ کا آئندہ ہفتے کیلئے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری

 بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ بانی کے خط کے مندرجات پاکستان کے مستقبل کے لیے ضروری ہیں، خط چارج شیٹ نہیں لیکن 6 نکات تلخ حقیقت ہیں، جو پارٹیاں بینیفشری ہیں وہ چاہتی ہیں ملک میں سیاسی تناؤ رہے، یہ حکومت عوام کے ووٹ سے نہیں آئی۔

 فیصل چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ کو آزاد کیا جائے، پاکستان کی جمہوریت کو بحال کیا جائے، دہشت گردی اور معاشی مسئلہ پاکستان کا مسئلہ ہے بانی کا مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے آزاد شہری ہیں ہم ریاستی غلام نہیں ہیں، پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، بانی کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں وہ خواب بن کر آنکھوں میں موجود ہیں۔

بالآخر امریکی خاتون چلی گئی

 ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری سے پہلے پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہیں، عدالتوں میں ججوں کی نوکریوں پر لگنے والی لوٹ سیل پاکستان کے انصاف کے لیے بہتر نہیں ہے، ہم اپنے ورکرز اور رہنماؤں کے لیے فئیر ٹرائل چاہتے ہیں۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم رعایت نہیں چاہتے، جنہوں نے پی ٹی آئی کو چھوڑا وہ آزاد ہیں، ہم چاہتے ہیں جیل ٹرائل ختم کریں اور اوپن کورٹ میں بانی کو پیش کریں، میں نے کبھی دباؤ نہیں لیا اور میں دکھی نہیں ہوں۔

کون زیادہ بولتا ہے مرد یا خاتون ؛ نئی تحقیق سامنے آگئی 

 انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات سے نکلنے کے لیے حل نکالیں، وہ عدلیہ جو سو رہی ہے ہمیں ان سے کوئی توقع نہیں رہی، آج عدالتی حکم تھا ملاقات ہو لیکن نہیں ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نہیں مانے جاتے۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری شاہ محمودقریشی، یاسمین راشد اور دیگر اسیران سے زیادہ نہیں ہے۔

 قبل ازیں عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کرلیا تھا اور فواد چوہدری نے گرفتاری کی تصدیق بھی کی تھی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 کے باہر سے پولیس نے گرفتار کیا اور اڈیالہ چوکی روانہ ہوگئے۔

گرین شرٹس کا دلفریب انداز، گرین جرسی کی رونمائی کردی

 یہ بھی پڑھیں : سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سمیت دیگر کیسز سماعت کیلئے مقرر

 پولیس فیصل چوہدری کے زیر استعمال گاڑی بھی چوکی اڈیالہ لے گئی، فیصل چوہدری کے ساتھ مبشر مقصود اعوان، فیصل نیازی، عمران نیازی ایڈووکیٹس بھی پولیس چوکی اڈیالہ چلے گئے تاہم بعدازاں ان کو رہا کردیئے جانے کی خبر سامنے آئی تھی ۔ 

 واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل چوہدری عمران خان سے ملنے اور مقدمے کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں گیٹ پر روک دیا گیا تھا جس پر انہوں ںے جیلر کو مغلظات بکیں تھیں۔دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل میں روکے جانے اور گرفتار کیے جانے پر اظہار تشویش کیا ہے۔

 پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ وکیل کو عدالتی کارروائی میں شمولیت سے روکنا انصاف کے راستے میں رکاوٹ ہے، فیصل چوہدری جیل میں قائم انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونے کیلئے گئے تھے، جیل حکام کے پاس فیصل چوہدری کو روکنے اور گرفتار کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

 بار کونسل نے مزید کہا کہ وکلاء اپنا پیشہ ورانہ کام کرتے ہیں سیاسی جماعتوں سے نہ جوڑا جائے، پنجاب پولیس کے ہاتھوں وکلاء کی گرفتاری و گھروں پر چھاپوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری انہوں نے کہا کہ فیصل چوہدری کو فیصل چوہدری نے کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے پی ٹی آئی کرتے ہیں نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، نئے تعینات ہونے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم عدالت پیش نہ ہو سکے۔

دوران سماعت، وکیل عمران شفیق ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کلائیو اسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں۔ عدالت نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کی کلائیو اسمتھ سے مشاورت کے لیے وقت دینے کی استدعا منظور کر لی۔

وکیل عمران شفیق نے استدعا کی کہ کلائیو اسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں، اگلی سماعت 6 مئی کو رکھ لیں۔

عدالت نے لاء افسر اور وزارت خارجہ حکام سے استفسار کیا کہ آپ کو اگر اعتراض نہیں تو ہم چھ مئی کو سماعت رکھتے ہیں۔ لاء افسر نے جواب دیا کہ ہمیں اعتراض نہیں، سماعت 6 مئی کو رکھ لی جائے۔

ہائیکورٹ نے عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ سے بانی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، شیر افضل مروت
  • امریکی ارکان کانگریس کی بانی سے ملاقات سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی:عاطف خان
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کا پاکستان آنے کا فیصلہ
  • توشہ خانہ 2 کیس، اڈیالہ جیل میں آج ہونے والی سماعت منسوخ کر دی گئی
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ
  • شارع فیصل پر فرار ہونے والے ڈمپر ڈرائیور نے گرفتاری دے دی
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • سیستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
  •  8 پاکستانیوں کا قتل: پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا