کراچی: تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل پر 3 نوجوانوں کو کچل دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی میں تیز رفتار ڈمپر نے ایک موٹر سائیکل پر 3 نوجوانوں کو کچل دیا۔
رپورٹ کے مطابق کورنگی ابراہیم حیدری سے کراسنگ جاتے ہوئے تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچلا جس کے نتیجے میں 3 نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
حادثے کے بعد موقع پر موجود شہری مشتعل ہوگئے، اور ڈمپر کو آگ لگا دی، جاں بحق افراد کو جناح اسپتال منتقل کردیاگیا۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور مشتعل افراد کو موقع سے ہٹانے کی کوشش کی، ڈمپر کا ڈرائیور فرار ہوگیا، جس کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
موقع پر موجود ایک شہری نے کہا کہ ڈمپر دن دیہاڑے رانگ سائیڈ تیز رفتاری کے ساتھ جارہا تھا، ریتی لے جانے والا حادثے کا ذمے ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
کراچی میں ڈمپر ڈرائیورز نے حکومتی اقدامات اور دعووں کو ہوا میں اُڑادیا، حکومتی احکامات کے باجود دن کے اوقات میں بھی ڈمپرز اور بھاری گاڑیاں شہر کی سڑکوں پر دندناتی نظر آ رہی ہیں۔
5 فروری کو ڈمپر ڈرائیورز کی لاپرواہی سے میاں بیوی اور باپ بیٹے سمیت 5 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی میں خونی ڈمپر نے کئی گاڑیوں کو روند دیا، میاں بیوی اور نوجوان جاں بحق
کراچی:شہر قائد میں خونی حادثات میں میاں ، بیوی اور ماں ، بیٹے سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد رواں سال میں اب تک ٹریفک حادثات میں مرنے والے شہریوں کی تعداد 83 تک پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راشد منہاس روڈ ملینیئم مال کے قریب خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا جس کے نتیجے میں میاں بیوی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
حادثہ اتنا دلخراش تھا کہ موقع پر موجود لوگوں کی چیخیں نکل گئیں جبکہ ملیر کھوکھرا پار میں اناڑی ڈرائیور سے بے قابو بس گھر میں جا گھسی جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹا جاں بحق ہوگئے۔
اس کے علاوہ گلشن معمار ایوب شاہ مزار کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق جبکہ 3 کمسن بہن اور بھائی زخمی ہوگئے۔
میلنیئم مال کے قریب خونی ڈمپر کے حادثے نے راشد منہاس روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ حادثے کا ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
مشتعل افراد نے پتھراؤ کر کے ڈمپر کے شیشے توڑ دیئے ، جنوری اور رواں ماہ فروری کے 5 روز تک شہر میں ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 32 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ایس ایچ او فیصل گل اور چھیپا حکام کے مطابق حادثے میں جاں بحق 50 سالہ محمد فاروق نیوی کا سویلین ملازم ہے جبکہ بیٹا 18 سالہ ضیاالرحمٰن زخمی ہوا ہے جسے بعدازاں نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایدھی حکام کے مطابق ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار میاں اور بیوی بھی جاں بحق ہوئے ہیں جن کی شناخت 40 سالہ مریم زہرہ اور 46 سالہ کامران کے نام سے کی گئی۔
جناح اسپتال میں متوفیہ مریم زہرہ کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے میری بہن اور بہنوئی ہے اور وہ ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خونی ڈمپر کب تک لوگوں کی جانیں لیتے رہیں گے، متوفیہ مریم زہرہ جعفر طیار سوسائٹی کی رہائشی اور کے ایم سی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں اسکول ٹیچر اور 2 بچوں کی ماں تھی جبکہ وہ اپنے میکے گلشن اقبال سے شوہر کے ہمراہ واپس اپنے گھر جا رہی تھی کہ اس المناک حادثے کا شکار ہوگئی۔