“کنگ کرلے گا” رضوان کا اوپننگ پر جواب
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ سے قبل اوپننگ سے متعلق سوال پر لب کشائی کردی۔
قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اوپننگ کیلئے فخر زمان کیساتھ اوپننگ کمبی نیشن کیا ہوگا؟ جس پر کپتان نے جواب دیا کہ کنگ کرلے گا۔
ادھر 50 اوور فارمیٹ میں بابراعظم کی پوزیشن چھیڑنے پر انکے مداح ناراض ہیں، انکا کہنا ہے کہ کنگ کرلے گا، لفظ حسن علی نے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران کہا تھا جس کے بعد سے بابراعظم آؤٹ آف فارم ہیں اور کپتان کے الفاظ کہیں ٹیم کو پریشانی میں نہ ڈال دیں۔
دوسری جانب بابراعظم کے اعداد و شمار پر نظر دوڑائیں تو معلوم ہوتا ہے کہ نمبر 3 بابراعظم کامیاب ترین بلےباز رہے ہیں جہاں انہوں نے 60.
قومی ٹیم میں اوپننگ کا مسئلہ دورہ جنوبی افریقا کے دوران صائم ایوب کی انجری کے بعد سر اٹھا چکا ہے، جو ٹخنے کی انجری کے باعث میگا ایونٹ سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ انہیں مکمل صحتیاب ہونے میں 10 ہفتوں کا مزید وقت لگ سکتا ہے۔
ابتدائی طور پر بابراعظم کے علاوہ سعود شکیل کا نام بھی اوپننگ کے لیے زیر غور تھا جنہوں نے ہوم گراؤنڈز پر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے گزشتہ ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلئے اوپن کیا تھا۔
واضح رہے کہ سہ ملکی سیریز کا پہلا میچ آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا، جس میں اوپننگ کی ذمہ داریاں کس کو ملتی دیکھنا دلچسپ ہوگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.
ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔