بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 7 مارچ تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں عبوری درخواست ضمانتوں میں 7 مارچ تک توسیع کردی ہے۔
اڈیالہ جیل میں بشریٰ بی بی کے 26 نومبر کے بعد درج ہونے والے 31 مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ 31 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت میں تبدیلی، بشریٰ بی بی کا کیا کردار ہے؟
بشریٰ بی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ شامل تفتیش ہونے سے قبل بانی پی ٹی آئی اور اپنے وکیل سلمان صفدر سے مشاورت کرنی ہے۔ مشاورت کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تیار ہیں۔ بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے کی عدالت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور وکیل سلمان صفدر سے آج ملاقات کروا دی جائے تو آج ہی وہ شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔
عدالت نے ایس او پی کے مطابق بشریٰ بی بی کی بانی پی ٹی آئی اور ان کے وکیل سے ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں عبوری درخواست ضمانتوں میں توسیع کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل راولپنڈی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت بشریٰ بی بی جج امجد علی شاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل راولپنڈی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت جج امجد علی شاہ انسداد دہشتگردی بانی پی ٹی بی بی کی
پڑھیں:
توشہ خانہ 2 کیس کی کل اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت منسوخ
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس کی آخری بار جیل میں سماعت 17 فروری کو ہوئی تھی، کبھی مقدمات کو برق رفتاری سے چلایا جاتا ہے اور کبھی دھیما کردیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانی ہو تو آدھی رات تک ٹرائل چلایا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کی کل اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت منسوخ کردی گئی۔اس حوالے سے عدالتی عملہ کی جانب سے وکیل بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری کو آگاہ بھی کر دیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس کی آخری بار جیل میں سماعت 17 فروری کو ہوئی تھی، کبھی مقدمات کو برق رفتاری سے چلایا جاتا ہے اور کبھی دھیما کردیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانی ہو تو آدھی رات تک ٹرائل چلایا جاتا ہے۔