Jang News:
2025-02-08@10:29:01 GMT

اوور لوڈڈ کمرشل گاڑیوں پر پابندی کا کیس سماعت کیلئے مقرر

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

اوور لوڈڈ کمرشل گاڑیوں پر پابندی کا کیس سماعت کیلئے مقرر

—فائل فوٹو

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اوور لوڈڈ کمرشل گاڑیوں پر پابندی کا کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 14 فروری کو سماعت کرے گا۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے 4 ججوں کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط، جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کی درخواست

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھنے والوں میں جسٹس منصور، جسٹس منیب اختر ، جسٹس عائشہ اور جسٹس اطہر شامل ہیں۔

اوور لوڈنگ کے خلاف سابق سینیٹر عباس آفریدی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے بانئ پی ٹی آئی، داؤد غزنوی اور شیخ رشید نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

سندھ کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کا کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔

کنٹونمنٹ کی زمینوں کے استعمال سے متعلق کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کیا گیا۔

رحیم یار خان میں مندر پر حملے کا کیس بھی سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سماعت کے لیے مقرر سپریم کورٹ کیس بھی کا کیس

پڑھیں:

سپریم کورٹ: 100 روز میں 8174 مقدمات نمٹائے، جوڈیشل کونسل، شکایت پر 5 ججز سے وضاحت طلب

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس یحیی آفریدی کے پہلے 100 دن میں سپریم کورٹ کے زیر التوا مقدمات میں تین ہزار کی بڑی کمی واقع ہوئی۔ سپریم کورٹ کی طرف جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ نے 8 ہزار 174 مقدمات کا فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ میں 4 ہزار 963 نئے مقدمات کا اندراج ہوا۔ سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے دو میٹنگز میں ججز کیخلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا، جوڈیشل کونسل نے ججز کیخلاف 40 شکایات کو نمٹایا۔ اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کونسل نے 5 شکایات پر 5 ججز سے ابتدائی جواب مانگا۔ جج کیخلاف ایک شکایات پر مزید تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں ججز کے خلاف 46 شکایات نمٹادی گئیں جبکہ 5 شکایات پر ججز سے وضاحت طلب کرلی گئی۔ میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے 100 دنوں کے عدالتی اصلاحات اور اقدامات کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق 26 اکتوبر سے 6 فروری 2025ء  تک  چیف جسٹس پاکستان کی قیادت میں عدلیہ نے نمایاں اصلاحات نافذ کیں۔ چیف جسٹس نے عدالتی اصلاحات میں سٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے لیے ایک ’’آن لائن فیڈ بیک فارم‘‘ سپریم کورٹ کی سرکاری ویب سائٹ پر فراہم کیا گیا۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ایک اہم پیش رفت ای حلف نامے اور فوری تصدیق شدہ نقول کی فراہمی ہے، جس سے قانونی کارروائیوں میں تاخیر کم ہوئی اور سائلین و وکلاء کے لیے عدالتی عمل تک رسائی آسان ہوگئی۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورت کے بعد مقدمات کی جلد سماعت کے لیے رہنما اصول مرتب کیے گئے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ 100 دنوں میں سپریم کورٹ  4,963 نئے مقدمات آئے، 100 دنوں میں 8,174 مقدمات نمٹائے، جو عدالتی عمل میں بہتری اور مقدمات کے تصفیے میں تیزی کی عکاسی کرتا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمشن کے سیکرٹری کی تقرری کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ پانچوں اعلیٰ عدالتوں میں 36 اضافی ججوں کی تقرری اور سپریم کورٹ و سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچز کی تشکیل مکمل کر لی گئی ہے۔ اعلیٰ عدلیہ میں خوداحتسابی کے فروغ کیلئے جوڈیشل کونسل نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک علیحدہ سیکرٹریٹ قائم کیا۔ کونسل نے اپنے دو اجلاسوں میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 46 شکایات کا جائزہ لیا، جن میں سے 40 شکایات نمٹا دی گئیں، 5 میں مزید وضاحت طلب کی گئی، جوڈیشل کونسل نے ایک شکایت پر شکایت کنندہ سے مزید معلومات مانگ لیں۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان نے  عدالتی کارکردگی اور قانونی نمائندگی کو مضبوط بنانے کے لیے اہم اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن میں ریٹائرڈ ججوں کی جگہ نئے ارکان کی شمولیت اور وسیع تر سٹیک ہولڈرز کی شرکت‘ سینئر وکلاء کو نمائندگی دی گئی۔ لاء اینڈ جسٹس کمیشن میں کراچی کیلئے مخدوم علی خان، پنجاب کیلئے خواجہ حارث کو شامل کیا گیا۔ بلوچستان سے  کامران مرتضیٰ، پشاور سے فضلِ حق، اسلام آباد سے اور منیر پراچہ کو شامل کیا گیا۔ انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے  باقاعدہ جیل دورے اور دور دراز اضلاع تک رسائی شامل ہے تاکہ قیدیوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ اعلامیے کے مطابق ضلعی عدلیہ کی صلاحیت میں اضافے کے لیے، غیر ملکی تربیتی پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔  فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی نے مسلسل قانونی تعلیم اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک نیا اقدام متعارف کرایا ہے۔ بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے لیے ایک مخصوص واٹس ایپ کمیونٹی قائم کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ججز تعیناتی موخر ، آئینی ترمیم پر فل کورٹ بنایا جائے، سپریم کورٹ کے چار ججز کا چیف جسٹس کو خط
  • ججز تعیناتی مؤخر کر کے آئینی ترمیم پر فل کورٹ بنایا جائے: سپریم کورٹ کے 4 ججوں کا چیف جسٹس کو خط
  • سپریم کورٹ: 100 روز میں 8174 مقدمات نمٹائے، جوڈیشل کونسل، شکایت پر 5 ججز سے وضاحت طلب
  • ججز کی تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 4 ججز کا چیف جسٹس کو خط
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 دن کیسے رہے؟ سپریم کورٹ کا اعلامیہ جاری
  • بجلی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیخلاف جماعتِ اسلامی کی درخواست سماعت کیلئے منظور
  • سابق جج ارشد ملک کی اہلیہ کی پینشن کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست
  • ماحولیاتی انصاف کیلئے فوری اقدامات بہت ضروری ہیں: جسٹس منصور علی شاہ
  • سپریم کورٹ: اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار