عمران خان کی کسی بھی سزا پر کسی نے احتجاج نہیں کیا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
عظمیٰ بخاری— فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی کسی بھی سزا پر کسی نے احتجاج نہیں کیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جماعت جو یومِ سیاہ منا رہی ہے کے پی میں اس کی حکومت ہے، وہاں عوام کو کیا ملا؟ خیبر پختون خوا میں عوام کو ان کی کرپشن کی لمبی داستانیں ملیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خود تو روتی ہے، پاکستان کو بھی رلانا چاہتی ہے، عوام کو فتنہ فساد کی ضرورت نہیں، یہ ٹولہ ہر وقت یومِ سیاہ مناتا ہے اور یہ یومِ سیاہ ہی منا سکتے ہیں۔
سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں سے15 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ گنڈاپور بتائیں ایک سال میں ان کی حکومت نے عوام کے لیے کیا کیا؟ آج صوابی کے جلسے میں بھی سرکاری ملازمین کا بھرپور استعمال ہو گا، جلسے میں زہریلی تقریروں کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ صوابی میں جلسے کے لیے ان کے نئے پارٹی صدر نے ٹیکس کا پیسہ مانگ لیا ہے، عوام کے حالات بہتر ہو رہے ہیں، ان کے احتجاج میں کسی کی دلچسپی نہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی بہتری کے لیے متعدد پروگرام شروع کیے گئے، کل وزیرِ اعظم نے قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کیا، تقریب کو عوام نے انجوائے کیا۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ روز سب نے قذافی اسٹیڈیم میں خوشی کا ماحول دیکھا، کھیل کے میدان آباد ہونے چاہئیں، قوم یومِ ترقی منا رہی ہے اور دوسری طرف ان کا یومِ سیاہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گورنر پنجاب ہمیشہ ناراض رہتے ہیں، ان کے بارے میں سخت الفاظ نہیں بولنا چاہتی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں اسپتالوں کی نجکاری غریب عوام کے ساتھ دھوکہ ہے، حافظ نعیم
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب حکومت کی صحت کے شعبے میں نجکاری کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی تکبرانہ روش نے عوامی مسائل کو حل کرنے کی بجائے نظام کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کے وفد سے منصورہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پنجاب حکومت بنیادی مراکز صحت (آر ایچ سی) سے لے کر جناح اور میو ہسپتالوں تک کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جو عوامی صحت کے لیے "شب خون" ہے۔
ملاقات کے موقع پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی، گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کے صدر ڈاکٹر سلمان حفیظ سمیت ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے نمائندے موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے زور دے کر کہا کہ علاج کی بنیادی سہولت ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن سرکاری اداروں کو بہتر بنانے کی بجائے انہیں ٹھیکیداری نظام کے ذریعے نجی مفادات کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 70 فیصد سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے بجائے ان کی نجکاری کا فیصلہ غریب عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ ان کے مطابق دیہی مراکز صحت کو مریم نواز کے نام سے منسوب کرکے پرائیویٹائز کیا جا رہا ہے جبکہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے جائز مطالبات کو 23 دن سے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
ملاقات میں ڈاکٹرز کی جانب سے بتایا گیا کہ پنجاب بھر کے اسپتالوں میں نجکاری کے خلاف احتجاجی تحریک جاری ہے، جس پر حکومت نے طاقت کے ذریعے ردعمل دیا۔ ڈاکٹر شعیب نیازی نے کہا کہ دیہی علاقوں میں علاج کی سہولتیں ختم ہونے سے غریب عوام متاثر ہو رہے ہیں اور حکومت کی یہ پالیسی صحت کے شعبے کو تباہ کر دے گی۔ انہوں نے لانگ مارچ کے ذریعے عوامی بیداری پیدا کرنے کا عزم دہرایا۔
حافظ نعیم الرحمن نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "فارم 47" کی حکومت بنانے والوں نے معیشت، صحت اور تعلیم سمیت ہر شعبے کو اپنی نااہلی سے گراوٹ میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے "میوزیکل چئیر" کی سیاست نے ملک کو تقسیم کیا، بھارت اور اسرائیل جیسی خارجی جارحیتوں کے مقابلے کے لیے قومی یکجہتی ضروری ہے۔
حافظ نعیم نے ڈاکٹرز کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ مریضوں کے علاج معالجے کو ترک نہ کریں، تاہم انہوں نے کہا کہ نجکاری کے خلاف احتجاجی جدوجہد کو عوامی مسئلہ سمجھتے ہوئے ہر سطح پر حمایت کی جائے گی۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو خبردار کیا کہ زراعت کے بعد میڈیکل شعبے کو تباہ کرنے کی کوششوں کے خلاف عوامی مزاحمت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکے گا۔