حیدر آباد میں 3 روز سے جاری وکلاء کا دھرنا ختم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
حیدرآباد میں مقدمے کے تنازع پر 3 روز سے جاری وکلاء کا دھرنا ختم کر دیا گیا۔
صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حیدر آباد میں 3 روز سے جاری وکلاء کا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب ڈی آئی جی حیدر آباد کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی حیدر آباد فخر لنجار کی چھٹیاں منظور کر لی گئی ہیں اور ان کی غیر موجودگی میں ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان کو اضافی چارج دیا گیا ہے۔
حیدرآباد میں وکلاء کی جانب سے قومی شاہراہ پر دھرنا گزشتہ روز سے جاری ہے، دھرنے کے باعث کراچی سے پنجاب جانے والا ٹریفک معطل ہے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل ایک وکیل پر مقدمے کے اندراج کے خلاف حیدر آباد بائی پاس پر وکلاء نے دھرنا دے دیا تھا جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی تھی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے سینکڑوں مسافر پھنس کر رہ گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وکلاء کا دھرنا
پڑھیں:
وکلاء کا دوسرے روز بھی دھرنا،گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے وکلا نے ایس ایس پی کو بر طرف نہ کئے جانے پر دوسرے روز بھی سپر ہائی وے پر دھرنا جاری رکھا، ہزاروں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی دھرنے میں شرکت اور وکلاء حمایت کا اعلان تفصیلات کے مطابق وکلاء کی جانب سے دوسرے روز بھی حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث قومی شاہراہ بائی پاس کے دونوں ٹریک گاڑیوں کی آمدرفت کے لیے مکمل بند ہوگئے کراچی سے ملک کے مختلف شہروں کو جانیوالی گاڑیوں کی لمبی قطاریں گاڑیوں میں آئل ٹینکرز، کارگو گاڑیاں اور مسافر گاڑیان شامل شاہراہ بلاک ہونے سے ملک کے اہم ترین شہروں کا ملک کے معاشی حب کراچی سے رابطہ منقطع شاہراہ بلاک ہونے سے ٹرانسپورٹر اور شہری بھی پریشان، اذیت سے دوچار وکلاء نے جمعہ کے روز بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ چار روز قبل ایس ایس پی کے پروٹوکول کو کراس کرنے پر بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا بوزدار نامی وکیل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا جس پر وکلا اور پولیس افسران کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی جو اب انتہائی صورتحال اختیار کر گئی۔ وکلا کی بڑی تعداد نے سپر ہائی وے قاسم آ باد بائی بلاک کردی جس کے سبب سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ وکلا مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کو برطرف کیا جائے۔ وکلا دو روز تک ایس ایس پی آ فس میں زبردستی گھس کر احتجاج کرتے رہے جس پر ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن نے وکلا کے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس پی کو تبدیل کردیا جائے گا اور خود ڈی آ ئی جی ڈسٹرکٹ بار میں آ کر وکلا کے نمائندوں سے بات کریں گے لیکن نا تو ایس ایس پی کا تبادلہ ہوا اور نہ ہی ڈی آ ئی جی نے بار میں آ کر وکلا سے ملاقات کی۔ادھر وکلاء کے احتجاج میں کراچی بار، ٹنڈوالہیار، میرپورخاص ٹنڈومحمدخان، مٹیاری، جامشورو، اور دیگر اضلاع کے بار کونسل کے نمائندے اور وکلاء نے بھی شرکت کی جبکہ جمعہ کو حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں وکلاء نے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کورٹ میں پیش کئے جانے والے قیدیوں کے مقدمات کی سماعت بھی نہیں ہوسکی امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، سیکریٹری حنیف شیخ ،قومی عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سربراہ زین شاہ ودیگر نے وکلاء کے دھرنا میں اظہار یکجہتی کے لئے شرکت کی اور اپنی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔