انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے کریم خان امریکی پابندیوں کا شکار پہلے اہلکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے کریم خان امریکی پابندیوں کا شکار پہلے اہلکار WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
لندن: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کریم خان امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد اقتصادی اور سفری پابندیوں کا شکار ہونے والے پہلے اہلکار ہوں گے۔
عالمی میڈیا نے ایسا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برٹش پاکستانی کریم خان کا نام ابھی عوامی سطح پر جاری نہیں کیا گیا۔ تاہم صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹوآرڈر کا ان پر اثر پڑے گا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق پابندی کا شکار افراد کے امریکا میں اثاثے منجمد کیے جائیں گے، انہیں اور انکے اہل خانہ کے امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی۔
آئی سی سی نے امریکا کی جانب سے پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں کا دفاع کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا شکار
پڑھیں:
نریندر مودی کا اچانک دورۂ امریکا کا اعلان، کیا بھارتی شہری بھی ’ٹرمپ پالیسی‘ کا شکار ہوگئے؟
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی امریکا کی جانب سے انڈین شہریوں کے امریکی فوجی طیارے میں جبراً انخلا کے چند ہی دن بعد بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تجارت اور دیگرامور پر بات چیت کے لیے واشنگٹن روانہ ہو رہے ہیں۔
بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی 12 سے 13 فروری تک امریکا کا دورہ کریں گے۔
وکرم مصری سے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں نے سوال کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بھارت کے انتہائی قریبی تعلقات ہونے کے باوجود رواں ہفتے امریکی فوجی طیارے میں امریکا سے 104 بھارتی باشندوں کو ملک بدر کیوں کیا گیا اور ان کے ساتھ ایسی بدسلوکی کیوں کی گئی۔
پریس کانفرنس کے دوران بھارتی ترجمان نے مزیدبتایا کہ امریکی حکام نے نئی دہلی کو بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مزید 487 بھارتی شہریوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی حکم دیا گیا ہے جنہیں کسی بھی وقت ملک بدر کر دیا جائے گا۔
بھارتی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 16 برسوں میں 15 ہزار سے زیادہ بھارتی شہریوں کو امریکا سے واپس بھارت بھیجا گیا ہے۔
بھارتی ترجمان نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی شہریوں کی تازہ ترین ملک بدری میں ایک امریکی فوجی طیارہ استعمال کیا گیا کیونکہ امریکی حکام کا خیال تھا کہ یہ ملک بدری کا تیز ترین آپشن ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے بھارتی شہریوں کی اس ملک بدری کو امریکا کی قومی سلامتی کی کارروائی کے طور پر بیان کیا گیا تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اس میں فوجی طیارے کا استعمال کیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں بھارتی ترجمان نے کہا کہ امریکی دورے کے دوران نریندر مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ دیگر امور کے علاوہ تجارت، ٹیکنالوجی اور دفاعی تعاون پرتبادلہ خیال کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکا بھارت کو چین کے مقابلے میں اپنا اسٹریٹجک پارٹنر سمجھتا ہے، بھارت زیادہ تر امریکا کا ’ایچ ون بی‘ ویزا حاصل کرنے کا خواہاں ہے، اس ویزے کو خصوصاً ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت رکھنے والے بھارتی شہری امریکا میں عارضی طور پرکام کرنے کے لیے حاصل کرتے ہیں۔ کیونکہ بھارت بڑی آئی ٹی ورک فورس کے لیے جانا جاتا ہے اور امریکا کی طرف سے جاری کردہ اس طرح کے ویزوں کا بڑا حصہ بھارتی شہریوں کو ملتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 جنوری کو نریندر مودی سے بات کی تھی ، جب انہوں نے امیگریشن اور بھارت کو امریکی ساختہ مزید سیکیورٹی سازوسامان خریدنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت ان محصولات سے بھی بچنا چاہتا ہے جن کی ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے امریکی مصنوعات پر زیادہ محصولات عائد کیے جا رہے ہیں۔
ایک سینیئر بھارتی عہدیدار نے رواں ہفتے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ بھارت پہلے ہی لگژری کاروں، سولر سیلز اور کیمیکلز سمیت 30 سے زیادہ اشیا پر درآمدی محصولات پر نظر ثانی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ، دونوں ممالک کے درمیان 24۔2023 میں باہمی تجارت 118 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی جبکہ بھارت کا تجارتی سرپلس 32 ارب ڈالر رہا۔
واشنگٹن کے دورے سے قبل نریندر مودی 10 سے 12 فروری تک پیرس بھی جائیں گے جہاں وہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں