پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے کہا ہے کہ وہ اپنی مدتِ ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے اور 15 فروری کو عہدے کی معیاد مکمل ہونے کے بعد مزید کام جاری نہیں رکھیں گے۔

فیفا نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن میں نارملائزیشن کمیٹی کے مینڈیٹ کو 31 جولائی تک کی توسیع دی تھی، اس سے قبل فیفا نے نارملائزیشن کمیٹی کی مدت 15 فروری طے کی تھی۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ہارون ملک نے کہا کہ انہوں نے فیفا کو آگاہ کردیا ہے کہ وہ اپنے معاہدے میں مزید توسیع کے خواہشمند نہیں ہیں۔

ہارون ملک کے فیصلے کے بعد فیفا کو 16 فروری سے 31 جولائی تک کے توسیع شدہ مینڈیٹ کے لیے نیا چیئرمین مقرر کرنا ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون ملک اس سے قبل دسمبر میں بھی فیفا سے کہہ چکے تھے کہ وہ بطور چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی مزید کام کرنا نہیں چاہتے لیکن اس وقت فیفا نے انہیں فروری تک کام جاری رکھنے پر راضی کرلیا تھا۔

ہارون ملک نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پی ایف ایف میں جو کام کرنا تھا، اس کا 80 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور باقی ماندہ امور نارملائزیشن کمیٹی کے دیگر اراکین مکمل کر لیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئنی تنازہ جلد حل ہوجائے گا جس کے بعد بس رسمی کارروائی باقی رہ جائے گی۔ نارملائزیشن کمیٹی کے نئے چیئرمین کے تقرر کا فیصلہ فیفا ہی کرے گی۔

پاکستان فٹبال فیڈریشن میں 2019 سے نارملائزیشن کمیٹی کام کررہی ہے، حمزہ خان کمیٹی کے پہلے چیئرمین تھے، انہوں نے دسمبر 2020 میں استعفی دیا تھا جس کے بعد منیر سندھانہ نے عبوری چیئرمین کے طور پر کام سنبھالا۔

2021 میں فیفا نے ہارون ملک کو بطور چیئرمین نارملائزیشن کمیٹی مقرر کیا تاہم ان کی تقرری کے چند ماہ بعد پی ایف ایف دفاتر پر اشفاق گروپ نے قبضہ کرلیا تھا جس پر پاکستان کی رکنیت معطل کردی گئی تھی جو جون 2022 میں بحال ہوئی۔

2024 جنوری میں نارملائزیشن کمیٹی نے ڈسٹرکٹ سطح اور ستمبر میں صوبائی الیکشن کا عمل مکمل ہوگیا تھا تاہم صدارتی الیکشن کے عمل میں آئنی مسائل درپیش رہے اور کانگریس نے مجوزہ ترامیم کو منظور کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد فیفا نے پاکستان کی رکنیت کو معطل کردیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہارون ملک کی جانب سے مزید کام سے انکار کے بعد فیفا نے موجودہ نارملائزیشن کمیٹی کے ایک رکن سے بطور چیئرمین کام کرنے کیلئے رابطہ کیا ہے اگر پیشکش منظور ہوئی تو ان کے نام کا بطور نئے چیئرمین اعلان کردیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نارملائزیشن کمیٹی کے ہارون ملک فیفا نے پی ایف کے بعد

پڑھیں:

اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم

حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس کا مؤقف برقرار ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا خاتمہ اور قابض افواج کا انخلا ہونا چاہیئے۔ عہدیدار نے کہا کہ حماس کے ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی بات چیت ممکن نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل حماس جنگ بندی کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں غزہ کے جنگ بندی معاہدے کی بحالی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے تازہ مذاکرات کسی نمایاں پیش رفت کے بغیر اختتام کو پہنچ گئے۔ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیر کو فلسطینی اور مصری ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھا ہے کہ کسی بھی معاہدے کا نتیجہ جنگ کے مکمل خاتمے پر نکلنا چاہیئے۔ اسرائیل نے جنوری میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے ناکام ہونے کے بعد گزشتہ ماہ دوبارہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں شروع کیں اور اس کا اصرار ہے کہ وہ جب تک حماس کو مکمل طور پر شکست نہ دے دے، یہ حملے جاری رکھے گا۔

حماس کا کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے اور غزہ سے انخلا کے بدلے قیدیوں کی ایک ساتھ حوالگی کے لیے تیار ہیں، مگر اسرائیلی تجویز جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے نہیں، صرف قیدیوں کی واپسی کے لیے ہے۔ مصر نے غزہ جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجویز پیش کی ہے، جس میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کو ایک سینیئر حماس عہدیدار نے بتایا ہے کہ مصر نے حماس کو جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے، تاہم اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی مزاحمتی گروہ ہتھیار نہیں ڈال دیتے، تب تک اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔

حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس کا مؤقف برقرار ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا خاتمہ اور قابض افواج کا انخلا ہونا چاہیئے۔ عہدیدار نے کہا کہ حماس کے ہتھیاروں کے حوالے سے کوئی بات چیت ممکن نہیں۔ حماس رہنماء کے مطابق مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی بھی شامل ہے، جس کے بدلے میں خوراک اور شیلٹر کے لیے ضروری سامان غزہ میں داخل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے، جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو، جس میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنرل ساحر شمشاد کا دورہ یو اے ای، اماراتی وزیر مملکت برائے دفاع و دیگر سے ملاقاتیں
  • پی اے سی ممبر کے گھر سے میٹر اتارنے کا معاملہ، چیئرمین کمیٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس نہ چلانے کا اعلان
  • چیئرمین واپڈا سے سوال پر ثناء مستی خیل کا میٹر اتار لیا گیا، پی اے سی چیئرمین کا اجلاس نہ چلانے کا اعلان
  • چیئرمین آزاد کشمیر پریس فاؤنڈیشن نے مختلف کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دے دی
  • کراکرم ہائی وے پروجیکٹ میں پیپرا رولز کی سنگین خلاف ورزیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کے سپرد کردیا
  • پڑوسی کی 13 سالہ یتیم لڑکی کے ساتھ زیادتی
  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • آئی سی سی چیئرمین شپ کے بعد بھارت کا ایک اور اہم کمیٹی پر قبضہ برقرار
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کیساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی عرفان صدیقی