شمالی وزیرستان:سکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشتگردی میں ملوث افغان شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کر کے دہشتگردی میں ملوث افغان شہری کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان کے جنرل علاقے دتہ خیل میں آپریشن کیا گیا، دوران آپریشن ایک افغان شہری مارا گیا،ہلاک افغان شہری پاکستان کے اندر دہشتگردی میں ملوث نکلا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک افغان کی شناخت لقمان خان عرف نصرت ولد کمال خان کے نام سے ہوئی، لقمان خان ضلع سپیرا، صوبہ خوست، افغانستان کا رہائشی تھا، ہلاک دہشتگرد کی نعش کی حوالگی کیلئے عبوری افغان حکومت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، امید ہے عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، توقع ہے افغان عبوری حکومت پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین کے استعمال سے روکے گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غیر قانونی افغان باشندوں، کارڈ ہولڈرز کا انخلاء تیزی سے جاری
ملک بھر میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ روز طورخم سرحد کے راستے 2 ہزار 4 سو18 غیر قانونی مقیم افغان شہری بے دخل کئے جا چکے ہیں۔
13 اپریل کو 13,000 سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا،مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 948,870 تک پہنچ چکی ہے،حکومتِ نے واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کیں ہیں۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق گذشتہ روز 2 ہزار 418 افراد پر مشتمل 452 غیر قانونی مقیم افغان خاندان لنڈیکوتل ٹرانزٹ کیمپ آئے، جنھیں قانونی کاروائی پوری ہونے کے بعد انہیں طورخم سرحد کے راستے ڈی پورٹ کردیا گیا۔
یکم اپریل سے لیکر اب تک 35 ہزار 676 غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو بے دخل کیا جاچکا ہے۔۔
حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے،کہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔
حکومتِ پاکستان نے واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی ہیں۔ دوسری طرف انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پولیس کی غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کے انخلا ء کی مہم جاری، جس کے تسلسل میں 10136 سے زائد غیر قانونی مقیم باشندوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا جا چکا ہے جبکہ 560 غیر قانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ لاہور میں 5 اور صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ دیگر ممالک کی طرح انٹرنیشنل قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
وفاقی حکومت اور حساس ادارے غیر قانونی مقیم باشندوں کی ڈی پورٹیشن مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ تمام غیر قانونی مقیم شہریوں کا انخلاء یقینی بنا رہے ہیں اور سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ انخلا ء کے عمل کے دوران ہیومن رائٹس کو مکمل طور پر مدنظر رکھا جا رہا ہے۔