خضدار سے لڑکی کا اغوا اور لواحقین کا احتجاج، معاملہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے شہزاد سٹی میں 17 سالہ عاصمہ بی بی کے اغوا کے خلاف لواحقین کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے۔ لواحقین نے احتجاج کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو خضدار کے قریب ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا ہے جس کہ وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
مغوی بچی کے اہلخانہ کا مؤقف ہے کہ 6 تاریخ کی شب ان کے گھر پر مسلح افراد نے حملہ کیا جن کے پاس جدید اسلحہ تھا اور بندوق کے زور پر ان کی 17 سالہ بیٹی عاصمہ بی بی کو اغوا کرکے لے گئے۔
اہلخانہ نے مزید بتایا کہ دراصل عاصمہ بی بی کو اغوا کرنے کے پیچھے با اثر قبائلی شخصیت کا ہاتھ ہے کیونکہ ہم نے قبائلی شخصیت کو رشتہ دینے سے انکار کیا تھا جس کے رد عمل میں انہوں نے ہماری بیٹی کو اغوا کیا۔
مزید پڑھیں: قومی پرچم کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ خضدار میں مغویہ عاصمہ کی بازیابی کے لیے پولیس اور لیویز کی کارروائیاں جاری ہیں اور اس سلسلے میں انجیرہ میں چھاپہ مار کر ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مغویہ کے بھائی عبدالحفیظ جتک کی مدعیت میں مرکزی ملزم ظہور احمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے مزید چھاپے مار رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم ظہور احمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف تعذیرات پاکستان کی دفعات 365، 354 اور 397 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ملزمان کو فوری گرفتار کرکے مغویہ کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائیں۔
شاہد رند نے کہا کہ حکومت بلوچستان شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر پولیس اور لیویز کو مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ ملزمان جلد گرفتار ہوں اور مغویہ کو بازیاب کرایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان شاہد رند ضلع خضدار عاصمہ بی بی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان شاہد رند کے لیے
پڑھیں:
8 پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ، ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں: پاکستانی دفتر خارجہ
ویب ڈیسک: ایران کے صوبے سیستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے بیدردی سے قتل پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حقائق کی تصدیق کے بعد تبصرہ کیا جائے گا، ایرانی سرزمین پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے باخبر ہیں اور ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں ہمارا سفارتخانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متعلقہ ایرانی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
ترجمان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے افسوسناک واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بیہمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو ان کی میتوں کی بحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب