فچ کا پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے خدشے کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی (فچ) نے پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر آئی ایم ایف کے جائزے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں تو ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی آسکتی ہے۔ فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے باوجود رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات نمایاں رہیں گی۔ فچ نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ملک کو مالی سال 2025 میں 22 ارب ڈالر سے زیادہ کا بیرونی قرض ادا کرنا ہو گا، جس میں تقریباً 13 ارب ڈالر کے دو طرفہ ذخائر بھی شامل ہیں۔ ادارے کا کہنا تھا کہ ان حالات میں بڑی ’بیرونی فنانسنگ کا حصول ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ فچ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے معاشی استحکام کی بحالی، افراطِ زر میں نمایاں کمی، اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے حوالے سے پیش رفت کی ہے۔ جنوری 2025 میں پالیسی ریٹ 12 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ اور مہنگائی کی شرح 2 فیصد تک آنا ان مثبت پہلوؤں میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، مضبوط ترسیلاتِ زر، زرعی برآمدات میں اضافے، اور سخت مالیاتی پالیسیوں کی بدولت جاری کھاتوں کا خسارہ سرپلس میں تبدیل ہو گیا ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں 22 ارب ڈالر سے زاید بیرونی قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے، جس میں سے 13 ارب ڈالر دو طرفہ قرضوں پر مشتمل ہیں۔ فچ کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ کے چیلنجز اور آئی ایم ایف کے پروگرام میں ممکنہ تاخیر پاکستان کی مالی مشکلات میں اضافہ کر سکتی ہے، جس سے کریڈٹ ریٹنگ پر منفی اثر پڑنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے معاشی استحکام کی بحالی اور بیرونی ذخائر کو مستحکم کرنے میں پیشرفت جاری رکھی ہے۔ فچ ریٹنگز کے مطابق، مشکل ساختی اصلاحات میں پیشرفت آئی ایم ایف پروگرام کے جائزوں اور دیگر کثیر الجہتی و دوطرفہ قرض دہندگان سے جاری مالی معاونت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کی ارب ڈالر
پڑھیں:
مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں46 فیصد اضافہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت 46 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 86 ہزار 868 یونٹس تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 69 ہزار 81 یونٹس تھی۔اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 میں گاڑیوں کی فروخت 11,098 یونٹس رہی جو سالانہ بنیاد پر 18 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے لیکن ماہانہ بنیاد پر اس میں 8 فیصد کمی آئی۔سازگار انجینئرنگ نے مارچ 2025 میں 943 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی، جو سالانہ بنیاد پر 87 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ مجموعی طور پر مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں فروخت میں 153 فیصد سالانہ اضافہ ہوا اور یہ 8,027 یونٹس تک پہنچ گئی، جب کہ مالی سال 2024 کی اسی مدت میں یہ تعداد 3,172 یونٹس تھی۔(جاری ہے)
پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے مارچ 2025 میں سالانہ بنیاد پر 11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا، لیکن ماہانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی۔
آلٹو، راوی، سوئفٹ، اور ایوری جیسے ماڈلز کی مانگ میں بھرپور اضافہ رہا۔انڈس موٹر کمپنی نے 84 فیصد سالانہ اور 20 فیصد ماہانہ اضافہ ریکارڈ کیا، جو بنیادی طور پر کرولا اور یارس ماڈلز کی شاندار کارکردگی کی بدولت ممکن ہوا۔ہیونڈائی نشاط کی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 19 فیصد اضافہ جبکہ ماہانہ بنیاد پر 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔ دوسری جانب ہونڈا اٹلس کارز کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 35 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت مارچ 2025 میں سالانہ بنیاد پر 34 فیصد بڑھ کر 1,25,311 یونٹس تک پہنچ گئی تاہم ماہانہ بنیاد پر اس میں 3 فیصد کمی آئی۔ اس میں رائل پرنس موٹر سائیکل اور تین پہیوں والی گاڑیوں کے اعداد و شمار شامل نہیں کیونکہ ان کا ڈیٹا تاحال موصول نہیں ہوا۔ اس طرح مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں فروخت 10,89,922 یونٹس رہی، جو کہ سالانہ بنیاد پر 31 فیصد اضافہ ہے۔ٹریکٹر انڈسٹری کی مجموعی فروخت 1,538 یونٹس رہی، جو سالانہ بنیاد پر 67 فیصد کمی ہے جبکہ ماہانہ بنیاد پر تقریبا مستحکم رہی۔ اس طرح مالی سال 2025 کے پہلے نو ماہ میں مجموعی فروخت 23,230 یونٹس رہی، جو کہ سالانہ بنیاد پر 34 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔مارچ 2025 میں ٹرک اور بسوں کی فروخت سالانہ بنیاد پر 47 فیصد بڑھ کر 460 یونٹس رہی، جبکہ ماہانہ بنیاد پر اس میں 5 فیصد کمی آئی۔ اس طرح مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں مجموعی فروخت 3,365 یونٹس رہی، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے 1,869 یونٹس کے مقابلے میں 80 فیصد اضافہ ہے۔