Jasarat News:
2025-02-08@07:25:44 GMT

8 فروری: عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کا دن

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

8 فروری: عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کا دن

پاکستان میں سنگدلی اور بے حسی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کو بھی ایک کھیل بنا دیا گیا۔ جعلی مینڈیٹ پر قائم ہونی والی حکومتیں تادیر مصنوعی پائوں پر کھڑی بھی نہیں رہے سکتیں۔ 8 فروری 2024 کو پاکستان کے بارہوں انتخابات تھے ان انتخابات میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر پورے انتخابی عمل پر ایسا شب ِ خون مارا کہ الامان الحفیظ، اس بدترین دھاندلی پر ناصرف یہ کہ پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک شور مچ گیا لیکن پاکستان کے اداروں کو نہ احتساب کا خوف ہے اور نہ ہی قانون کا ڈر تمام ہی سیاسی جماعتیں جن میں جماعت اسلامی، تحریک انصاف، جمعیت العلمائے اسلام، جی ڈی اے، عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان کی قومی جماعتیں شامل ہیں سراپا احتجاج بنی ہوئی تھی۔ خاص طور پر کراچی میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی نشستوں پر ڈاکا ڈالا گیا اور یہاں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو زبردستی قوم پر مسلط کیا گیا اسی طرح پنجاب میں بھی تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے پاس فارم 45 پر کامیابی کے مصدقہ ریکارڈ اور ثبوت موجود ہیں لیکن اس کے باوجود فارم 47 کے ذریعے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو دھاندلی کے ذریعے کامیاب کروایا گیا۔ ایم کیو ایم کے امیدواروں کو تو بمشکل ایک ہزار ووٹ ہی ملے تھے لیکن اسٹیبلشمنٹ نے اپنے خاص مقاصد کے لیے انہیں جتوایا اور جعلی مینڈیٹ کی حکومت قائم کی گئی اور جس طرح سے آئین میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور نئے قوانیںنافذ کیے جارہے ہیں اس نے تمام صورتحال واضح کر دی ہیں۔

2024 کے ان انتخابات میں ہونے والی بدترین دھاندلی پر عالمی میڈیا، اخبار وجرائد نے بھی بڑا شور وغل مچایا ان اخبارات اور جرائد میں اکانومسٹ ٹائمز، گارڈین، بلومبرگ، نیویارک ٹائمز، انڈیپنڈنٹ، فرانس 24، فنانشل ٹائمز، بی بی سی نیوز، سی این این، الجزیرہ ٹی وی، انسانی حقوق کی تنظیمیںشامل ہیں۔ ان سب نے پاکستان میں ہونے والے انتخابات کی شفافیت کے سلسلے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ امریکا برطانیہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ نے بھی سخت الفاظ میں اپنے خدشات ظاہر کیے۔ کامن ویلتھ کے مبصرین نے آرمی چیف اور نگران وزیراعظم سے ملاقات کرکے انتخابات کے سلسلے میں اپنے مشاہدات شیئر کیے تھے لیکن پاکستان کی وزارات خارجہ نے ان خدشات کو مسترد کردیا تھا۔

بلاشبہ 8 فروری کے انتخابات پاکستان کی سیاسی تاریخ اور جمہوریت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے جو کہ کبھی بھی صاف نہیں ہوسکیں گے۔ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے انتخابات کے نام پر جوکھیل کھیلا اس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ پاکستان میں انتخابی عمل پہلے ہی انتہائی مشکل ہوچکا ہے کروڑوں اور اربوں روپے کے اخرجات کیے جارہے ہیں اور ایک عام آدمی اس انتخابی عمل سے مکمل طور پر بے دخل ہوچکا ہے۔ صرف بڑے بڑے سرمایہ دار، جاگیردار، وڈیرے، خان، نواب ہی اس کھیل کا حصہ بنے ہوئے۔ اس کے علاوہ ڈرگ مافیا، اسمگلرز بھی اس میں مداخلت کرتے ہیں اور اپنے مفادات کے لیے خوب پیسہ لگاتے ہیں جس کی وجہ سے پورا کا پورا نظام ان مافیائوں کے قبضے میں ہے۔ جبکہ دوسری مذہبی وسیاسی جماعتیں اپنے کارکنان کے چندے اور محنت سے اس دنگل میں اُترتی ہیں گھر گھر جا کر انتخابی مہم کے لیے چندے کیے جاتے ہیں تب جا کر انتخابی مہم چلتی لیکن پاکستان کی ظالم اسٹیبلشمنٹ اپنے مفادات کے لیے ساری بساط لپیٹ دیتی ہے اور فارم 45 والے ہار جاتے ہیں اور فارم 47 والے جیت جاتے ہیں۔

جماعت اسلامی اور تحریک انصاف اس انتخابی دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے خلاف انتخابی ٹریبونل میں بھی گئے لیکن افسوس ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کوئی نتیجہ ابھی تک برآمد نہیں ہوسکا۔ البتہ تحریک انصاف نے فارم 45 سے دستبرداری کا اظہار کر کے سب کو حیران کردیا ہے۔ جماعت اسلامی جو کہ اس انتخابی دھاندلی کے خلاف روز اوّل سے سراپا احتجاج بنی ہوئی تھی پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے آٹھ فروری کو ملک گیر یوم سیاہ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ آٹھ فروری کو الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور بدترین دھاندلی کے خلاف بھرپور طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو مطمئن کرے اور آٹھ فروری کے انتخابی نتائج پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور فارم 45 کے مطابق جیتنے والے امیدواروں کو نشستیں دی جائیں۔ اسٹیبلشمنٹ نااہل لوگوں کو قوم پرمسلط کرنے کے اپنے کردار پر نظر ثانی کرے اور پاکستان کے تمام ادارے آئین کے مطابق کام کریں اور عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ فارم 45 کے تحت جو پارٹی کامیاب ہوئی ہے اسے حکومت بنانے دی جائے ورنہ عوام میں پایا جانے والا غم وغصہ ملک میں ایک بڑی انارکی کو جنم دے سکتا ہے۔ اپنے ماضی سے بھی ہم نے اب تک کوئی سبق نہیں سیکھا۔ جب ہم نے مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب الرحمان کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا تھا جس کے نتیجے میں آدھا ملک ہم گنوا بیٹھے خدارا انا، ہٹ دھرمی کی سیاست کا خاتمہ کیا جائے اور پاکستان کو خوشحال اور مستحکم بنانے کے لیے سب مل جل کراپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پاکستان میں تحریک انصاف پاکستان کی کے مینڈیٹ ہیں اور فارم 45 کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا لاہور میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار،کل بہر صورت یوم سیاہ منائیں گے،کچھ بھی کرلیں عوام باہر نکلیں گے،پی ٹی آئی

اسلام آباد / پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی 8 فروری کو صوابی میں پرامن احتجاج کرلے لاہور میں اجازت نہیں مل سکتی جبکہ تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ کل بہر صورت یوم سیاہ منائیں گے ‘ حکمراں کچھ بھی کر لیں عوام باہرنکلیں گے۔ تفصیلات کے مطابق
وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی 8 فروری کو صوابی میں پرامن احتجاج کرلے لاہور میں اجازت نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمن کو استعمال کرنا چاہتی ہے مولانا صاحب کی بالکل اسٹریٹ پاور ہے اور وہ پر امن احتجاج کرتے ہیں، جلاؤ گھیراؤ کی سیاست نہیں کرتے، پی ٹی آئی مولانا صاحب کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سڑکوں کی سیاست کی، جلاؤ گھیراؤ ہی ان کی سیاست ہے۔ رہنما ن لیگ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی صوابی میں بالکل احتجاج کرے، احتجاج کا حق ہے لیکن پر امن احتجاج ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں عالمی ایونٹس ہیں، پاکستان نیوزی لینڈ کا انٹرنیشنل کرکٹ میچ ہے، لوگوں کو باہر نکالنا پی ٹی آئی کا سر درد بن چکا ہے۔ پی ٹی آئی بے شک سڑکوں پر جائے اس سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فی الحال کسی نئے الیکشن کا متحمل نہیں ہو سکتا ، ہم نے ایک سال میں بہت کچھ حاصل کیا ہے، پاکستان دوبارہ اڑان کے لیے تیار ہے، حکومت نے مثبت اقدام اٹھائے، ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ایم این ایز، ایم پی ایز کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، یہ کچھ بھی کر لیں، 8 فروری کو عوام باہرنکلیں گے۔ پریس کانفرنس کرتے ہو ئے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بانی کے حکم پر 8 فروری کو یوم سیاہ منایا جائے گا، کوئٹہ میں ایک ماہ میں ہمارے دفتر پر تیسری دفعہ چھاپہ مارا گیا، چھاپوں، گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غنڈہ گردی کے ذریعے ملک میں نفرتیں بڑھائی جا رہی ہیں، آج نہیں توکل ان کوجواب دینا پڑے گا، ظلم اور جبر پر چیف جسٹس نوٹس لیں۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت جنوری 2025 کو ختم ہو گئی، وزیراعظم نے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانی ہے، پی ٹی آئی نے ذمہ داری پوری کی وزیراعظم سنجیدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار مایوس کن رہا ہے، الیکشن کمیشن کی آزادی انتہائی اہم اور ضروری ہے، بانی پی ٹی ا?ئی مائنس ون فارمولے کے لئے الیکشن کا استعمال کیا گیا۔
پی ٹی آئی

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا لاہور میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار،کل بہر صورت یوم سیاہ منائیں گے،کچھ بھی کرلیں عوام باہر نکلیں گے،پی ٹی آئی
  • پاکستان جماعت اسلامی کا 8 فروری کو یوم سیاہ منانےکا اعلان
  • عوام نے 2018 میں چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا، احتجاج کس بات پر کیا جارہا ہے؟ مریم اورنگزیب
  • 8 فروری کو پاکستان کا مینڈیٹ چوری ہواتھا، جنید اکبر
  • پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہے، شیری رحمان
  • شارجہ واریئرز اچھی فارم میں ہے اور فاتح بننے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، ہیڈ کوچ جے پی ڈومنی
  • قوم کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے، ان کے جائز حقوق کی جدوجہد کی ہر فورم پر حمایت جاری رکھیں گے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
  • 5 فروری، ایک عزم اور جدوجہد کی علامت
  • وزیراعظم شہباز شریف کا یوم یکجہتی کشمیر 5 فروری 2025کے موقع پر پیغام