Jasarat News:
2025-02-08@05:54:56 GMT

وکلاء کا دوسرے روز بھی دھرنا،گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے وکلا نے ایس ایس پی کو بر طرف نہ کئے جانے پر دوسرے روز بھی سپر ہائی وے پر دھرنا جاری رکھا، ہزاروں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی دھرنے میں شرکت اور وکلاء حمایت کا اعلان تفصیلات کے مطابق وکلاء کی جانب سے دوسرے روز بھی حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا جس کے باعث قومی شاہراہ بائی پاس کے دونوں ٹریک گاڑیوں کی آمدرفت کے لیے مکمل بند ہوگئے کراچی سے ملک کے مختلف شہروں کو جانیوالی گاڑیوں کی لمبی قطاریں گاڑیوں میں آئل ٹینکرز، کارگو گاڑیاں اور مسافر گاڑیان شامل شاہراہ بلاک ہونے سے ملک کے اہم ترین شہروں کا ملک کے معاشی حب کراچی سے رابطہ منقطع شاہراہ بلاک ہونے سے ٹرانسپورٹر اور شہری بھی پریشان، اذیت سے دوچار وکلاء نے جمعہ کے روز بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ چار روز قبل ایس ایس پی کے پروٹوکول کو کراس کرنے پر بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا بوزدار نامی وکیل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا جس پر وکلا اور پولیس افسران کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی جو اب انتہائی صورتحال اختیار کر گئی۔ وکلا کی بڑی تعداد نے سپر ہائی وے قاسم آ باد بائی بلاک کردی جس کے سبب سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ وکلا مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کو برطرف کیا جائے۔ وکلا دو روز تک ایس ایس پی آ فس میں زبردستی گھس کر احتجاج کرتے رہے جس پر ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن نے وکلا کے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس پی کو تبدیل کردیا جائے گا اور خود ڈی آ ئی جی ڈسٹرکٹ بار میں آ کر وکلا کے نمائندوں سے بات کریں گے لیکن نا تو ایس ایس پی کا تبادلہ ہوا اور نہ ہی ڈی آ ئی جی نے بار میں آ کر وکلا سے ملاقات کی۔ادھر وکلاء کے احتجاج میں کراچی بار، ٹنڈوالہیار، میرپورخاص ٹنڈومحمدخان، مٹیاری، جامشورو، اور دیگر اضلاع کے بار کونسل کے نمائندے اور وکلاء نے بھی شرکت کی جبکہ جمعہ کو حیدرآباد سمیت دیگر اضلاع میں وکلاء نے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کورٹ میں پیش کئے جانے والے قیدیوں کے مقدمات کی سماعت بھی نہیں ہوسکی امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، سیکریٹری حنیف شیخ ،قومی عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سربراہ زین شاہ ودیگر نے وکلاء کے دھرنا میں اظہار یکجہتی کے لئے شرکت کی اور اپنی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس ایس پی گاڑیوں کی روز بھی

پڑھیں:

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں

خضدار کے نواحی علاقہ شہزاد سٹی کے علاقے سے لڑکی کے مبینہ اغوا کے خلاف ورثا کا گزشتہ روز شروع ہونے والا دھرنا کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر سنی کے مقام پر آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔لڑکی کو اس کے گھر سے اسلحہ کے زور پر اغواء کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق خضدار میں لڑکی کے اغوا کے خلاف ورثاء کا کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر جاری دھرنے کے باعث روڈ گزشتہ روز سے آمد و رفت کے لئے بلاک ہے۔ذرائع کے مطابق دھرنے کے باعث ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور ان میں سوار مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مظاہرین میں خواتین کی بڑی تعداد بھی موجود ہے، اس دوران پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین سے متعدد بار مذاکرات کیئے انہیں یقین دہانی کرائی لیکن ورثا کا کہنا ہے کہ جب تک مغویہ بازیاب نہیں ہوتی ہے روڈ بلاک رہے گی۔خضدارمیں این 25 شاہراہ سے متصل پوش ایریا شہزاد سٹی میں جمعرات کی درمیان شب ایک واقعہ پیش آیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق شہزاد سٹی میں مقامی شہری عنایت اللہ جتک کے گھر درجن سے زائد مسلح افراد داخل ہوئے۔ مسلح افراد نے گھروالوں پر تشدد کیا، اورعنایت اللہ کی بیٹی مسماۃ عاصمہ کو زبردستی ساتھ لے گئے۔واقعہ کے فوری بعد 6 جنوری کو ورثاء نے این 25 شاہراہ کو دو مقامات جھالاوان سبزی منڈی اور زیروپوائنٹ ایریاسے ٹریفک کیلئے بند کرکے دھرنے پر بیٹھ گئے۔مظاہرین سے خضدار پولیس نے ایس ایس پی جاوید زہری کی قیادت میں متعدد بار مذاکرات کیئے .تاہم مذاکرات ناکام رہے۔دھرنے پر بیٹھے ورثاء کا کہنا تھا کہ جب تک لڑکی بازیاب نہیں ہوگی. اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا اور ہم سڑک پر دھرنا جاری رکھیں گے۔مظاہرین نے ملزم اور ان کی ساتھیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے۔انہوں نے خضدار پولیس اور مقامی انتظامیہ کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دو روز گزر گئے ہیں.تاہم اب تک بچی بازیا ب نہیں ہوئی ہے۔سیاسی و سماجی شخصیات مولانا عنایت اللہ رودینی سفر خان مینگل، رئیس بشیراحمد مینگل، ڈاکٹر حضور بخش زہری و دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی دھرنے میں شریک ہیں۔رہنمائوں نے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واقعہ کو افسوسناک قرار دیدیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغوی بچی کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔واقعہ کی آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی سمیت تمام طبقات مذمت کی ہے، جبکہ سوشل میڈیا صارفین بھی واقعہ پر رنج و غم کا اظہار کرکے حکومت پر شدید تنقید کررہے ہیں۔جمعرات کی صبح دھرنے پر بیٹھنے والے متاثرہ خاندان کے افراد جمعہ کی شام تک روڈ پر موجود اور لڑکی کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔

دوسری جانب خضدار میں شدید سردی کے باعث متاثرہ خاندان اور عام مسافروں کو سردی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

دریں اثنا صوبائی حکومت کا معاملے میں اب تک کوئی موقف سامنے نہیں آیا، خضدار کی مقامی انتظامیہ اور پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مغویہ کی بازیابی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔اغوا ہونے والی لڑکی کے بھائی نے آج نیوز کو بتایا کہ کم از کم 15 سے 20 مسلح افراد نے میری بہن عاصمہ کو گھر سے اغوا کیا۔ڈاکٹر عطا اللہ جتک نے کہاکہ میری بہن کے ماتھے پر بندوق کا بٹ مارا گیا. مسلح افراد نے ہمارے دو رشتے داروں کو بھی مارا پیٹا گیا۔پی ایچ ڈی اسکالر اور لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز کے لیکچرار ڈاکٹر عطا اللہ جتک نے کہا کہ ہم اپنی 27 سالہ بہن کے اغوا پر مقدمہ درج کرائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: وکلا کے دھرنے کے باعث جامشور پل پر گاڑیوں کی لمبی قطار یں لگی ہوئی ہیں
  • کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں
  • حیدرآباد میں وکلاء کا دھرنا جاری، سندھ پولیس کی جوڈیشل انکوائری کی پیشکش
  • حیدرآباد: وکلاء کا دھرنا جاری، سندھ پولیس کی جوڈیشل انکوائری کی پیشکش
  • حیدرآباد: پولیس کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری، مسافر رُل گئے
  • وکلاء کا حیدرآباد بائی پاس پر 16 گھنٹے سے دھرنا جاری، ایس ایس پی حیدرآباد کے خلاف احتجاج
  • حیدر آباد، وکلا ءکی بڑی تعداد نے پولیس کی بدسلوکی کے خلاف بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے
  • ایس ایس پی حیدر آباد کو برطرف نہ کرنے پر وکلا ءکا دھرنا
  • حیدرآباد میں وکلا کا قومی شاہراہ بند کرکے احتجاجی دھرنا، ٹریفک کی روانی شدید متاثر