لیڈ مافیا نے اربوں کی سرکاری زمین ڈکار لی، انکوائری تعطل کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
٭اربوں مالیت کی 5605ایکڑ سرکاری زمین لینڈ مافیا ، بااثر بلڈرز کو بھاری رشوت کے عوض دے دی گئی
٭بااثر سسٹم کے دباؤ پر سرکاری زمینوں پر قبضوں کی انکوائری ٹیم کے سربراہ آغا اعجاز پٹھان کو عہدے سے ہٹا دیا
(رپورٹ :شبیر سومرو) کراچی شہر میں جعلسازی اور سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کے ذریعے کھربوں روپوں کی سرکاری زمین پر قبضوں میں ملوث بااثر افراد، بلڈر اور لینڈ مافیا اور بلڈرز کے خلاف انکوائری تعطل کا شکار ہو گئی ہے ۔ضلع غربی کی تحصیل منگھوپیر کے بعد ضلع کیماڑی میں بھی کھربوں روپوں کی سرکاری زمین بااثر لینڈ مافیا اور بلڈرز کے حوالے کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔سندھ حکومت کی سرکاری رپورٹ کے مطابق (جس کا ریکارڈ موجود ہے ) ضلع کیماڑی کی دیہہ کے -28 لال بکھر، موچکو، گابو پٹ، گونڈاپ اور چترا میں اربوں روپوں کی مالیت کی 5605ایکڑ سرکاری زمین لینڈ مافیا اور بااثر بلڈرز کو بھاری رشوت کے عوض دی گئی ہیں۔ بااثر سسٹم کے دباؤ پر سرکاری زمینوں پر قبضوں کی انکوائری ٹیم کے سربراہ آغا اعجاز پٹھان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے وزیراعلٰی معائنہ ٹیم کی سربراھ شیرین مصطفیٰ ناریجو کا کہنا ہے کہ آغا اعجاز پٹھان کی جانب سے کی گئی انکوائری قواعد کے مطابق نہیں ہے ، آغا اعجاز پٹھان کو عھدے سے ھٹایا گیا ہے ، انکوائری اب معائنہ ٹیم کے دوسرے ممبر کریں گے شیرین ناریجو کا گریڈ 19 کے انکوائری افسر کو عہدے سے ہٹانے کے وجوہات بتانے سے انکار کیا گیا ۔اس سے قبل ستمبر 2023میں عوامی شکایات پر سابق نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم (سی ایم آئی ٹی) کو کراچی شہر کے اضلاع شرقی، غربی، کیماڑی، کورنگی اور ملیر میں ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ، سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل اور بڑے پیمانے پر جعلسازی کی تفتیش کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔سینئر افسر اور ممبر آغا اعجاز پٹھان کو انکوائری ٹیم کا انچارج مقرر کیا گیا تھا ۔انکوائری ٹیم نے انکوائری کے فیز ون میں ضلع غربی کی تحصیل منگھوپیر کی بھی انکوائری کی تھی ۔سرکاری رپورٹ کے مطابق منگھوپیر میں 5500 ایکڑ اراضی پر جعلسازی کے ذریعے سرکاری خزانے کو تین کھرب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا ۔تحصیل منگھوپیر کی تفتیشی رپورٹ ایک سال قبل وزیر اعلیٰ کو بھیجی گئی، لیکن تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ منگھوپیر کے بعد تحقیقات کے فیز ٹو میں کیماڑی ضلع کی زمینوں کی تحقیقات مکمل کرکے انکوائری افسر آغا اعجاز پٹھان نے رپورٹ جمع کرا دی تھی، جس کے بعد ان کو عہدے سے ہٹا کر محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن میں رپورٹ کرایا گیا تھا۔ رپورٹ جمع ہونے کے بعد افسر کا تبادلہ کرکے رپورٹ کو خلاف قانون قرار دیا گیا ہے۔ آغا اعجاز پٹھان کے مطابق انہوں نے انکوائری قانون کے مطابق کی ہے ۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناع کے باوجود ضلعی ریونیو افسران نے بڑے پیمانے پر بورڈ آف ریونیو افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی الاٹمنٹس کیں ہیں۔ تحقیقات میں بڑے پیمانے پر کئے گئے فراڈ میں ملوث سرکاری افسران، پرائیویٹ افراد اور فائدہ اٹھانے والی شخصیات کا بھی تعین کیا گیا ہے ۔انکوائری کمیٹی کو غیرقانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ آف رائٹس میں پرائیویٹ افراد، بلڈرز اور لینڈ مافیا کو فائدہ دینے کے لئے رکھے گئے۔ جعلی داخلے اور یونیوریکارڈ میں جعلسازی اور جان بوجھ کر ریکارڈ کو ضائع کرنے کے معاملات کی تفتیش کرنے کا کہا گیا تھا ،انکوائری ٹیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے امتناع کے باوجود 2012سے 2033تک محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کی جانب سے زمینوں کی گئی الاٹمنٹ کا جائزہ لیا ۔املاک کے ریکارڈ میں ممکنہ ردوبدل اور جعلسازی کے خدشے کی بنیاد پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے متعدد آئینی درخواستوں، سوموٹو کارروائیوں کی سماعت کے دوران سندھ حکومت، محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کو سرکاری زمین کی میوٹیشن، الاٹمنٹ، منتقلی پر ریونیوریکارڈ کی دوبارہ تشکیل تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تحقیقاتی افسر نے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونے تک مذکورہ اضلاع میں ریونیوریکارڈ میں کسی بھی قسم کی کارروائی اور ردوبدل پر پابندی عائد کرنے ، ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے ، لینڈ یوٹیلائیزیشن ڈیپارٹمنٹ کو تفصیلی رپورٹ دینے کی سفارشات دی ہیں۔سندھ حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر مافیا اور سسٹم کے کارندوں کے دباؤ پر انکوائری کو معطل کرکے انکوائری ٹیم کے افسر کو ہٹایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پولیس گٹکا مافیا کی سرپرست نکلی، ایس ایچ او شاہ لطیف کی رشوت وصولی کی آڈیو وائرل
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) ایس ایچ او شاہ لطیف ارشد اعوان کی گٹکا مافیا کے گرفتار کارندوں کی رہائی کیلیے رشوت وصولی کی مبینہ آڈیو سامنے آنے پر ایس ایس پی ملیرلیفٹیننٹ کمانڈر ریٹائرڈ کاشف آفتاب عباسی نے ایس ایچ او شاہ لطیف ارشد اعوان کو شوکاز جاری کر تے ہوئے ایس پی ملیر کو انکوائری دی گئی ہے تین روز کے اندر انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دیں ۔ ذرائع کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے گٹکے کے کارخانے پر چھاپا مار کر ملزمان عمران، زیشان، اسامہ اور فیضان کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد گٹکا مافیا نے ایس ایچ او شاہ لطیف کو اپنے کارندے چھوڑنے کے لیے فون کیا تو وہ مبینہ طور پر 4 لاکھ رشوت کیش وصول کرنے کیلیے گٹکا فروش کو ڈراتا رہا۔ایس ایچ او شاہ لطیف کی مبینہ آڈیو 22 جنوری 2025 کی ہے جو اب سامنے آئی ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایس ایچ او نے 3 ملزمان کو چھوڑنے کیلیے 4 لاکھ وصول کیے اور دکھاوے کی کارروائی کے لیے ایک ملزم کا چالان کیا۔آڈیو کال میں ایس ایچ او گٹکا مافیا کو کہتا ہے کہ کیسا ہے میرا بچہ۔ پھر ڈراتا ہے اب تو اے سی سمیت دیگر کو اختیارات مل گئے ہیں کارروائی کرنے کے، جس پر گٹکا ڈیلر کہتا ہے سر آپ کچھ کر دو اصل میں ہم سب ایک ہی فیملی ہیں۔ ایس ایچ او کہتا ہے کہ ابھی ٹاسک فورس کا اے سی ایم کو چیئرمین بنا دیا ہے ۔ گٹکا ڈیلر کہتا ہے سر ایک بات تو مانو ہم آپ کی کتنی بات مانتے ہیں۔ ایس ایچ او گالی دے کر کہتا ہے تو نے میری کونسی بات مانی ہے، کبھی بولا ہے کہ صاحب کو 5 لاکھ روپے دے دو۔ گٹکا ڈیلر کہتا ہے کامران سے پوچھو میں نے پھٹیک بھری ہے سر۔ ایس ایچ او نے آڈیو میں اعتراف کیا کہ جب میں پہلے ہفتے آیا تو پتا نہیں کہاں سے چندہ کر کے 2 لاکھ دیے تھے جس پر گٹکا ڈیلر نے کہا اس میں سے بھی 1 لاکھ روپے میں نے دیے تھے۔
ایس ایچ او کہتا ہے تو اس کے بعد مجھے کیا تم لوگوں نے 2 مہینے میں پھٹیک دی؟ جواب میں گٹکا ڈیلر کہتا ہے کہ سر کام ہلکا ہے، بلوچستان سے چھالیہ نہیں آ رہی کام بند ہے۔ ایس ایچ او تسلی دے کر کہتا ہے اللہ خیر کرے گا چھالیہ بہت ہے، گٹکا ڈیلر کہتا ہے چھالیہ دو نا ہمیں ایک دانہ بھی نہیں مل رہا سارے روڈ بند ہیں۔ایس ایچ او کہتا ہے ان شاء اللہ ہم کھول کے دینگے کہتا ہے کہ تیرے لیے بھی نقصان ہے تو چار سال سے چلا رہا ہے، تو 4 بھیج دے ڈسپوزل کرتا ہوں فٹا فٹ۔گٹکا ڈیلر ایک لاکھ کم کروانے کے لیے منت کرتا رہا جتنی دیر بندے رکیں گے نام چلتے رہیں گے، ایس ایچ او کی دھمکی دیتا ہے، پیسوں پر بات نہیں بنتی تو ایس ایچ او اپنے مبینہ بیٹر کامران کو فون دے دیتا ہے۔گٹکا ڈیلر کہتا ہے کہ صاحب کو بولو ایک کاٹ دے بس، بیٹر کامران کہتا ہے میں نے بول دیا چار فائنل ہیں بس، ابھی ہم سب چندہ جمع کر کے پیسے اکٹھے کریں گے، پھر ڈراتا ہے کہ صاحب جا رہے ہیں گاڑی میں بیٹھ کر، گٹکا ڈیلر فوراً کہتا ہے کہ اچھا تو ڈن کر دے مسئلہ نہیں ہے بندے پہلے چھوڑ دے، مجھے پہلے بندے چاہیے بھروسہ ہے نا مجھ پر۔بیٹر کامران اوکے کیا اور فون رکھ دیتا ہے۔ایس ایس پی ملیر لیفٹننٹ کمانڈر ریٹائرڈ کاشف آفتاب عباسی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر آڈیو، ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے پر ایس ایچ او شاہ لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے ، ایس ایچ او کے خلاف ایس پی ملیر کو انکوائری دی گئی ہے، ایس ایچ او واقعہ میں ملوث پایا گیا تو معطل کیا جائے گا۔