سندھ بلڈنگ ،تبادلوں کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کا سسٹم برقرار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
٭ضیاء کالا کا بیٹر فرحان ڈیوڈ غیر قانونی امور کا سرپرست، تحقیقاتی ادارے خاموش
٭لیاقت آباد B1ایریا11/31اور 17/6 پر خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں گزشتہ دنوں کئے جانے والے تبادلوں کے باوجود بھی تاحال سسٹم کے کام جاری ہیں، بھتہ خوری کے مقدمے میں نامزد ملزم ضیاء الرحمن عرف ضیاء کالا کے بنائے گئے سسٹم پر کوئی اثر نہیں چھوڑا ہے ۔موصوف نے اس وقت بھی لیاقت آباد میں بلند عمارتوں کی تعمیرات کا ذمہ اٹھا رکھا ہے۔ تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے خاص بیٹر فرحان المعروف ڈیوڈ کو غیر قانونی امور کی سرپرستی کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس وقت بھی لیاقت آباد B1ایریا کے پلاٹ نمبر 11/31اور 17/6پر خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں جو عدالتی حکم عدولی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کا تبادلہ غیر قانونی: جسٹس بابرستار کا چیف جسٹس کوخط
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے ٹرانسفر تین ججوں سے متعلق اقدامات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ سینیارٹی لسٹ اور ایڈمنسٹریشن کمیٹی کے نوٹیفکیشن واپس لیے جائیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق جسٹس بابر ستار نے 3 ججوں کے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ٹرانسفر ہونے کے معاملے پر چیف جسٹس عامر فاروق کو 6 صفحات پر مشتمل خط لکھ کر ٹرانسفر ججوں کی سینیارٹی لسٹ جاری کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ سینیارٹی لسٹ اور ایڈمنسٹریشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کرنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف اٹھائے بغیر ٹرانسفر ججوں کو کمیٹی میں رکھنا غیر قانونی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ، اسلام آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر کے بعد تینوں ججوں نے حلف نہیں اٹھایا جو ضروری تھا، ٹرانسفر نوٹیفکیشن میں کہیں نہیں لکھا ٹرانسفر عارضی ہے یا مستقل، یہ عمل کسی بھی طریقے سے قانونی نہیں ہے۔