اداروں کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ترجیح ہے، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ عصر حاضر کے تقاضوں سے اداروں کو ہم آہنگ کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یہ منصوبہ ہمارے ملک کی معیشت اور سیاحت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
گورنر ہاؤس کراچی میں جی ٹیک کی جانب سے نئی ڈسٹری بیوشن کیپبلیٹی کی لانچنگ کی تقریب ہوئی۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ معاشی اور معاشرتی بہتری کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف قومی معیشت کی ترقی کے لئے شب و روز محنت کر رہے ہیں۔
اس موقع پر خطاب میں ارشد ولی محمد نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے قومی معیشت اور سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کے فلاحی اقدامات بزنس کمیونٹی کے لیے مشعل راہ ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے کہا
پڑھیں:
ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے،وزیراعظم
٭عوامی وسائل کا نقصان کرنیوالے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا، شہباز شریف
٭حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، کاروبار و سرمایہ کاری کیلیے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے
(جرأت نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوامی وسائل کا نقصان کرنیوالے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے ، پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دوں گا۔انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے ۔ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے ۔ بروقت ضروری اصلاحات ہی سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتا کیے بغیر تیز کیا جائے ۔ نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اچھی شہرت کے وکلا کی خدمات لی جائیں۔ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کروں گا۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نجکاری کے حوالے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ پیش کیا گیا اور مختلف اداروں کی نجکاری کی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نجکاری کو 3مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں 10 ادارے ، دوسرے مرحلے میں 13 جب کہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی۔وزیرِ اعظم نے نجکاری کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں نجکاری کے عمل کی تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وفاقی وزرا عبدالعلیم خان، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔