Express News:
2025-02-08@04:17:48 GMT

پاکستان کی چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

پاکستان نے چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست کر دی ہے جس پر چینی حکام نے مثبت رویے کا اظہار کیا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان کو 5 بلین ڈالر بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کے لیے فنانسنگ ذرائع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت اور امید ہے چین درخواست قبول کرلے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر چین سے درخواست کی ہے کہ وہ 3.

4 بلین ڈالر کے قرض کو 2سال کے لیے ری شیڈول کر دے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے نشاندہی کی گئی غیر ملکی فنڈنگ میں آنے والے گیپ کو پورا کیا جا سکے۔ اس اقدام کی کامیابی سے پروگرام کے آنے والے جائزہ مذاکرات سے قبل بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے خدشات کو بڑی حد تک دور کر لیا جائے گا۔

 حکومتی ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ باضابطہ درخواست رواں ہفتے بیجنگ کے دورے کے دوران کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام مثبت ہیں اور امید ہے کہ بیجنگ پاکستان کی بیرونی فنڈنگ کے مسائل کو کم کرنے کی درخواست کو قبول کرے گا۔

حکومتی عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان نے ایکسپورٹ امپورٹ (ایگزم) بینک آف چائنا سے اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 تک واجب الادا قرضوں کی دوبارہ ترتیب پر غور کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا پاکستان کو تین سالہ پروگرام کی مدت کے لیے 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ خلا کو پر کرنے کے لیے فنانسنگ ذرائع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران چین سے قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں وزیر خزانہ نے ایگزم بینک کو خط لکھا تھا اور ری شیڈولنگ کی درخواست کی تھی۔ جمعرات کو جاری ہونے والے چین پاکستان کے مشترکہ بیان کے مطابق پاکستانی فریق نے پاکستان کے زری اور مالی استحکام کے لیے چین کی گراں قدر حمایت کے لیے اپنی بھرپور تعریف کا اعادہ کیا۔

یہ بیان صدر آصف علی زرداری کے بیجنگ کے سرکاری دورے کے اختتام پر جاری کیا گیا۔ 3.4 بلین ڈالر کا قرض اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے درمیان پختہ ہو رہا تھا۔ یہ مدت آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کی مدت کے موازی آرہی ہے۔

 ذرائع نے بتایا کہ بینک نے دو قسم کے قرضے دیے ہیں ایک براہ راست قرضے اور دوسرے سرکاری ملکیت والے اداروں کو گارنٹی شدہ قرضے دیے گئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ری شیڈولنگ پاکستان کے لیے اہم ہے اور یہ مجموعی طور پر 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ پلان کا حصہ ہے۔

پاکستان نے قرض کو دو سال کے لیے ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس دوران پاکستان سود کی ادائیگی کرتا رہے گا۔ اکتوبر 2024 سے ستمبر 2025 تک حکومت کو 505 ملین ڈالر کے ایگزم کے براہ راست قرضوں کی مدت مکمل ہوجائے گی۔

اس مدت میں آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے دو جائزوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ پھر اکتوبر 2025 سے ستمبر 2027 تک حکومت کو براہ راست دیے گئے مزید 1.7 بلین ڈالر قرض کی مدت پوری ہو جائے گی۔

 اس طرح کل براہ راست قرض 2.2بلین ڈالر ہوگا جس میں توسیع کی ضرورت ہوگی۔ SOEs کو چین کے 1.2 بلین ڈالر کے قرضے بھی اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 تک میچور ہو رہے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر اس سال اکتوبر میں میچور ہو رہے ہیں۔

جولائی 2023 میں اس وقت کے وزیر خزانہ اور اب نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ 2.43 بلین ڈالر مالیت کے 31 قرضے چین نے دو سالوں کے لیے ری شیڈول کیے ہیں۔ پاکستان 2.4 بلین ڈالر کے ری شیڈول قرض پر صرف سود کی ادائیگی کر رہا تھا۔

پاکستان کا دوست چین 4 بلین ڈالر کے نقد ذخائر، 6.5 بلین ڈالر کے تجارتی قرضوں اور 4.3 بلین ڈالر کی تجارتی مالیاتی سہولت کی واپسی کی مدت کو مسلسل آگے بڑھا تا چلا آ رہا ہے۔

 ’’ فچ‘‘ جو تین عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک ہے، نے جمعہ کے روز کہا کہ بڑی میچورٹیز اور قرض دہندگان کی موجودہ ایکسپوژرز کو مدنظر رکھتے ہوئے کافی بیرونی فنانسنگ کا حصول پاکستان کے لیے ایک چیلنج ہے۔

3.4 بلین ڈالر کی درخواست 1.4 بلین ڈالر کے نئے قرض کے علاوہ ہے جس کی درخواست وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں چینی نائب وزیر خزانہ کے ساتھ بات چیت کے دوران کی تھی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اکتوبر 2024 سے ستمبر کی درخواست کی بلین ڈالر کے ری شیڈول کر پاکستان کے پاکستان نے براہ راست کے لیے چین سے کی مدت

پڑھیں:

پاکستان تحریک انصاف کو 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی

فوٹو فائل

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں مل سکی۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کی مینار پاکستان پر جلسے کی درخواست مسترد کردی۔

لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو 8 فروری کو مینار پاکستان گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے حکم دیا تھا۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو ہدایت کی تھی کہ آج ہی 5 بجے شام تک درخواست پر فیصلہ کریں۔

جسٹس فاروق حیدر نے چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور ڈپٹی کمشنر لاہور موسیٰ رضا  عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

 پی ٹی آئی رہنما  عالیہ حمزہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جلسے کی اجازت نہ ملی تو پورا پاکستان جلسہ گاہ بن جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • زرمبادلہ بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک نے 3.8 بلین ڈالر خریدے
  • پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان وائٹ بال سیریز کے شیڈول کا اعلان
  • لاہور انتظامیہ نے پی ٹی آئی کی مینارپاکستان پر جلسہ عام کے انعقاد کی درخواست مسترد کر دی
  • ڈپٹی کمشنر نے لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کر دی
  • پی ٹی آئی کی 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی درخواست مسترد
  • پاکستان تحریک انصاف کو 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی
  • پی ٹی آئی کا مینارِ پاکستان جلسہ؛ ڈپٹی کمشنر کو درخواست پر آج ہی فیصلہ کرنے کا حکم
  • پاکستان کو 2030 تک اپنے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے 348 بلین ڈالر کی ضرورت ہے، سینیٹر شیری رحمن
  • ویسٹ انڈیز بورڈ کا پاکستان کیساتھ ٹی20 اور ون ڈے سیریز کے شیڈول کا اعلان