انٹرنیشنل ایوارڈز جیتنے والی رومانوی فلم کو ایران میں شدید پابندیوں کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ایران میں بننے والی رومانوی فلم "مائی فیورٹ کیک” کو بین الاقوامی پذیرائی مل رہی ہے، لیکن ایرانی حکام کی جانب سے اس پر سخت دباؤ اور قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
اس فلم کے ہدایتکار مریم مقدم اور بہتاش صناعیہا کو ایرانی حکومت کی طرف سے مختلف الزامات کا سامنا ہے۔
یہ فلم ایک بیوہ اور ایک مرد کی کہانی پر مبنی ہے جو اپنی تنہائی دور کرنے کے لیے ایک رات ساتھ گزارتے ہیں۔
فلم میں ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے کی زندگی اور سماجی پابندیوں کو موضوع بنایا گیا ہے، جبکہ اس میں بغیر حجاب کے خواتین کی عکاسی کی گئی ہے، جو ایرانی سینما میں کم ہی دیکھی گئی ہے۔
حکام نے 2023 میں ان کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا اور اس کے بعد سے ہدایتکاروں کو بار بار تفتیش کے لیے بلایا جا رہا ہے۔ ان کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں اور فلم میں کام کرنے والے اداکاروں پر بھی مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔
یہ فلم 2024 میں 12 سے زائد ممالک میں سینما گھروں میں ریلیز ہو چکی ہے، اور اب مزید ممالک میں ریلیز کی تیاری ہو رہی ہے۔ تاہم، ایرانی حکام فلم سازوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اسے بین الاقوامی سطح پر ریلیز کرنے سے روکیں۔
یہ فلم فرانس، برازیل، یونان، ناروے اور بیلجیم سمیت کئی ممالک میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے، جبکہ امریکہ سمیت مزید سات ممالک میں اس کی ریلیز متوقع ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ممالک میں رہی ہے
پڑھیں:
مہرستان دہشتگردانہ حملے کے مرتکب افراد کو فی الفور شناخت کر کے قرار واقعی سزا دینگے، اسمعیل بقائی
ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں پاکستانی محنت کشوں پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے باصلاحیت سکیورٹی و عدالتی ادارے اس سنگین جرم کے مرتکب اور اسمیں سہولت فراہم کرنیوالوں کو فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑینگے! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے آج صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر مہرستان میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی شہری جاںبحق ہو گئے تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس دہشتگردانہ کارروائی اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو ایسا سنگین و مجرمانہ فعل قرار دیا کہ جو تمام اسلامی اور قانونی و انسانی اصولوں سے متصادم ہے۔ اسمعیل بقائی نے مقتولین کے اہلخانہ اور پاکستانی حکومت و عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بااختیار سکیورٹی و عدالتی ادارے، اس گھناؤنے جرم کے مرتکب ہونے اور اس میں سہولت فراہم کرنے والوں کی فی الفور شناخت کرتے ہوئے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ چھوڑیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مذموم رجحان کا قومی و علاقائی سطح پر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں باہمی تعاون و ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے ایران کے گہرے عزم کا بھی اعلان کیا!