Al Qamar Online:
2025-04-15@09:11:36 GMT

معروف ٹک ٹاکرسائیکو ارباب نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

معروف ٹک ٹاکرسائیکو ارباب نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی



پشاور:

پشاور کے علاقے ورسک روڈ پرمعروف خاتون ٹک ٹاکر سائیکو ارباب پراسرارطور پر جاں بحق ہوگئی جس کی نعش پوسٹمارٹم رپورٹ کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

خاتون ٹک ٹاکر کی ہلاکت سے مختلف خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں تاہم پولیس نے گھر سے اہم شواہد اکٹھے کرکے انکوائری شروع کردی ہے۔

گزشتہ روز تھانہ مچنی گیٹ پولیس کو بیان دیتے ہوئے محمد یسین ساکن اسلام آباد نے آکر بتایاکہ اس کی بہن سیماگل عرف سائیکو ارباب مشہور ٹک ٹاکر تھی، اسے اطلاع ملی کہ بہن گھرواقع ورسک روڈ میں موجود تھی جہاں اس کی حالت بگڑ گئی تھی۔

انہوں نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اس کی موت مبینہ طورپر نشہ آور چیز کھانے سے ہوئی مگرانہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کی طبعی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ مدعی کا کہنا تھا کہ ہماری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے ۔

ادھر پولیس نے بتایاکہ نعش پوسٹمارٹم رپورٹ کیلیے منتقل کرکے گھر سے اہم شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔

واضح رہے کہ متوفیہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنا تی تھی جس کے کئی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔
 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم کردیا گیا۔ خلیجی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکام نے ابوظہبی میں شیخ محمد بن راشد روڈ (E311) پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد کا نظام ختم کردیا ہے، جس کا مقصد ٹریفک کی حفاظت کو بہتر بنانا اور بھاری ٹرکوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے۔

ابوظہبی موبلٹی کے اعلان کے تحت اب اس شاہراہ پر گاڑی چلانے والوں کو کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، سڑک پر چلنے والے ڈرائیوروں نے پیر کی صبح یہ بھی دیکھا کہ سائن بورڈز سے کم از کم رفتار کی حد کو ہٹا دیا گیا ہے، اس سڑک پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ اپریل 2023ء میں ابوظہبی نے E311 پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد متعارف کرائی، اس بڑی شاہراہ پر زیادہ سے زیادہ رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور بائیں جانب سے پہلی اور دوسری لین پر کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی حد لاگو کی گئی تھی، کم از کم رفتار کی حد کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کو "سڑک کے لیے مقرر کردہ کم سے کم رفتار سے کم گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا اور 400 درہم کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا، تاہم دائیں طرف کی تیسری اور آخری لین جو بھاری گاڑیاں استعمال کرتی ہیں، وہ رفتار کے ضوابط کے تحت نہیں تھیں۔

ابوظہبی کے ایک رہائشی جی سہانی کو بائیں طرف سے دوسری لین میں آہستہ گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ میں کم سے کم رفتار کے اصول سے واقف تھا لیکن آگے ایک فوجی قافلہ تھا جس نے ٹریفک کی رفتار کم کردی تھی، مجھے اپنی غلطی نہ ہونے کے باوجود جرمانہ بھرنا پڑا اور ابوظہبی پولیس کے ساتھ مسئلہ اٹھانے کے بعد بھی اسے منسوخ نہیں کیا گیا، مجھے خوشی ہے کہ اب وہ سپیڈ لمٹ کے اس اصول کو ختم کر رہے ہیں۔

ابوظہبی کے ایک اور رہائشی اے پی نے بتایا کہ سڑک انتہائی مصروف تھی اور میرے سامنے تمام گاڑیاں آہستہ چل رہی تھیں جس کی وجہ سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے گاڑی چلانا ممکن نہیں تھا، میں اس سڑک کو روزانہ کام پر جانے کے لیے استعمال کرتا ہوں اور میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم سے کم رفتار کے پیچھے منطق کو سمجھتا ہوں لیکن اس طرح جرمانہ کرنا غیر مناسب تھا، اب مجھے اطمینان ہے کہ انہوں نے قانون کو واپس لے لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایس ایل میں زیادہ ففٹیز فخر نے رضوان کی برابری کرلی
  • پرانا گولیمار یونائیڈ کالونی میں 13 سالہ لڑکی نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی
  • مظفرگڑھ میں ماموں اور قریبی رشتے دار کی زیادتی کا شکار 16 سالہ لڑکی نے مبینہ خودکشی کرلی
  • مظفر گڑھ، ماموں اور کزن کی جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17سالہ لڑکی نے خودکشی کرلی
  • ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم
  • مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی
  • مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
  • جنگلات اراضی کیس: سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
  • رواں سال لاہور پولیس کی کارکردگی کیا رہی ؟ رپورٹ جاری
  • پاکستان میں عورتوں سے بدسلوکی میں اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ