واشنگٹن حادثے کے وقت فوجی ہیلی کاپٹر کی ٹریکنگ بند ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں تباہ ہونے والے طیارے کے واقعے میں فوجی ہیلی کاپٹر کی ٹریکنگ بند ہوگئی تھی۔ یہ ٹیکنالوجی ائر ٹریفک کنٹرولرز کے لیے طیاروں کی نقل و حرکت کو بہتر طریقے سے ٹریک کرنا ممکن بناتی ہے۔ ریپبلکن سینیٹر کروز امریکی سینیٹ کی کامرس، سائنس اور ٹرانسپورٹیشن کمیٹی کے رکن ہیں جنہوں نے امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے ساتھ حادثے کے بارے میں بند کمرے میں بریفنگ حاصل کی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں دریائے پوٹومیک پر فوجی ہیلی کاپٹر اور امریکن ائرلائن کے طیارے کے خوفناک تصادم میں 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ 20 سال سے زیادہ عرصے میں مہلک ترین امریکی فضائی حادثہ تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے
واشنگٹن: امریکہ کے معروف ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر دو امریکن ایئرلائنز کے طیارے آپس میں ٹکرا گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طیارے رن وے پر روانگی کے لیے تیار تھے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، چارلسٹن جانے والی فلائٹ 5490 (CRJ 900) نے نیویارک جانے والی فلائٹ 4522 (Embraer E175) کے ونگ ٹِپ سے ٹکرایا۔ خوش قسمتی سے کسی بھی مسافر یا عملے کو چوٹ نہیں آئی۔
نیویارک جانے والی پرواز میں تین امریکی کانگریس اراکین بھی سوار تھے، جن میں سے ایک، نمائندہ جوش گوٹ ہائمر نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی کہ تصادم طیارے کے ٹیک آف کی اجازت کے انتظار کے دوران ہوا۔
ریگن نیشنل ایئرپورٹ کو امریکہ کا سب سے مصروف سنگل رن وے ایئرپورٹ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں متعدد خطرناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
دونوں طیارے اپنی طاقت پر ٹرمینل واپس لوٹ آئے اور انہیں معائنہ کے لیے سروس سے ہٹا دیا گیا۔ امریکن ایئرلائنز کے مطابق دونوں طیاروں کے صرف ونگلیٹ کو نقصان پہنچا ہے، اور تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
فلائٹ 5490 میں 76 مسافر اور 4 کریو ممبرز تھے جبکہ فلائٹ 4522 میں 67 مسافر اور 4 کریو سوار تھے۔ FAA نے تصدیق کی ہے کہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ایئرپورٹ کی سیکیورٹی پالیسیز کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
جنوری میں اسی ایئرپورٹ پر ایک المناک حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے جب ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور علاقائی طیارہ ٹکرا گئے تھے۔ اس کے بعد مارچ میں بھی کئی خطرناک واقعات، جیسے ایک ڈیلٹا ایئرلائنز کی پرواز اور امریکی فضائیہ کے طیاروں کا آمنا سامنا، اور کنٹرول ٹاور میں ایک جسمانی جھگڑے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ایف اے اے نے دباؤ کے بعد ریگن ایئرپورٹ پر نئی مینجمنٹ تعینات کی ہے اور ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کے لیے اسٹریس مینجمنٹ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔