بینک الفلاح نے تقریباً 2 ارب روپے تقسیم کیے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان کے معروف کمرشل بینکوں میں سے ایک بینک الفلاح نے 2022 میں ملک کے ایک تہائی حصے کو متاثر کرنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد سے متاثرہ کمیونٹیز کی بحالی کے لیے اپنی دو سالہ کاوشوں اور اقدامات کی تفصیلات جاری کردی۔ بینک الفلاح نے اب تک اس پروگرام کے تحت تقریباً 2 ارب روپے تقسیم کیے ہیں، تاکہ 10 لاکھ سے زائد متاثرین کو آگے بڑھنے کیلئے پائیدار راستہ فراہم کیا جاسکے، جو بینک کو سیلاب متاثرین کی معاونت کرنے والے سب سے بڑے کارپوریٹ اداروں میں شامل کرتا ہے۔ یہ امدادی پروگرام بینک الفلاح کے چیئرمین عزت مآب شیخ نہیان مبارک آل نہیان کی دور اندیش قیادت اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تعاون سے شروع کیا گیا، جنہوں نے 2022 میں پاکستان کے سیلاب سے متاثرین کے لیے 10 ملین ڈالر عطیہ کیے۔ اس کے علاوہ، بینک نے دو جہتی جامع حکمت عملی کے ذریعے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے عمل کا آغاز کیا۔ اس اقدام نے فوری ضروریات کو پورا کیا اور بعدازاں طویل مدتی بحالی کے لیے ایک جامع فریم ورک فراہم کیا۔گزشتہ دو سالوں کے دوران، بینک الفلاح نے 25 سے زائد معروف اداروں کے اشتراک سے صحت، ایمرجنسی امداد، سستی رہائش، تعلیمی سہولیات اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی پر کام کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گورنرسندھ کا ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کردیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات بڑھتے جارہے ہیں ۔ گورنر ہاس میں آج وہ تمام افراد موجود ہیں، جن کے گھر والے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی جان کا معاوضہ کوئی پیسہ، پلاٹ یا کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ جن کے پیارے حادثات میں چلے گئے، ان کے آنسو نہیں رک رہے ۔ آج میں بڑے افسوس کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ کراچی اور سندھ میں قانون پر عمل درآمد نہیں ہورہا ۔ روزانہ حادثات میں لوگ جان سے جارہے ہیں ۔گورنر سندھ نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے خط کا نوٹس لیا ہے، اب ان متاثرین کو انصاف ضرور ملے گا ۔(جاری ہے)
اب عدالت قانون پر عمل درآمد کروائے گی ۔کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج متاثرین کی ڈیڑھ سو سے زائد فیملیز گورنر ہاوس آئی ہیں ۔ المیہ ہے کہ تھانے والے ان متاثرین کی پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں۔ میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں ۔ لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے ۔ میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے ۔ وقت آیا تو مدد کے لیے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا ۔ میں لسانی فسادات کے حق میں نہیں ہوں۔ اس ملک میں ہم بیرونی سازشوں کا شکار ہیں، ہم کراچی اور سندھ کو سازشوں اک شکار نہیں ہونے دیں گے۔گورنر سندھ نے اس موقع پر ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے متاثرین کے بچوں کو اعلی تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کے بچوں کو 12 سال تک کی تعلیم میں مفت دلواں گا۔انہوں نے کہا کہ 30 برس سے کراچی میں بہت سیاست ہوگئی، اب کراچی میں بات ہوگی تعلیم ، صحت اور ہنر کی ۔ کراچی کی سیکڑوں ماں کے لعل چلے گئے، ان کی زندگیاں اجڑ گئیں۔ متاثرین کا بھائی میں ہوں اور میں گورنر ہوں ۔ متاثرین کے گھر آج تک کوئی دادرسی کے لیے نہیں گیا۔ سیاسی جماعتیں بس سیاست کر رہی ہیں۔ آج گورنر ہاس میں ہر قومیت کا فرد موجود ہے۔