لائیو اسٹاک سیکٹر میں اہم چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجیز متعارف
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل(ایس آئی ایف سی) کے تحت جی سی ایل آئی زرعی شعبے کی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔پاکستان میں زرعی ترقی کیلئے گرین کارپوریٹ لائیوسٹاک انیشی ایٹو (جی سی ایل آئی)کی جانب سے تاریخی اقدامات جاری ہیں۔لائیو اسٹاک سیکٹر میں فوڈ سکیورٹی اور درآمدات میں کمی سمیت دیگر اہم چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجیز متعارف کردی گئی۔ پاکستان کی پہلی” میرین اینڈ ان لینڈ ایکوا کلچر پالیسی” کے تحت آبی زراعت اور ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کیلئے جامع حکمت عملی پر کام جاری ہے۔جی سی ایل آئی جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے مویشیوں کی افزائش نسل کے ساتھ ساتھ اقتصادی خوشحالی کے لیے پرعزم ہے۔ جی سی ایل آئی روایتی اور جدید فارمنگ کے درمیان فرق کو کم کر کے مویشی پال کسانوں کو بااختیار بنا رہا ہے۔حکومتی اداروں، نجی سرمایہ کاروں ، ماہرین، صنعتوں اور کسانوں کے ساتھ جدید لائیو سٹاک ماحولیاتی نظام کی تشکیل دیدیا گیا ہے، ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے حالیہ بجٹ میں اہم ٹیکس ریلیف اقدامات متعارف کرادیے گئے۔آئی وی ایف لیبارٹریز اور جینیاتی اصلاحات سے پاکستان میں مویشیوں کی افزائشِ نسل کا نیا دور شروع ہوگیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جی سی ایل آئی
پڑھیں:
مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس 1600پوائنٹس گھٹ گیا
کراچی(کامرس پورٹر)آئی ایم ایف کے آئندہ مذاکرات کے نتائج پر بے یقینی اور منافع کی خاطر فروخت کے دبا وسے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار ی ہفتے کے چوتھے دن شدید مندی کا رجحان رہا ،کے ایس ای 100انڈیکس 1600 پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ مارکیٹ 1لاکھ11ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گر گئی اور انڈیکس1لاکھ 10 ہزار300پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔مندی سے سرمایہ کاروں کو172ارب روپے سے زاید کاخسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ 65.74فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو کاروبار کے ابتدائی سیشن سے ہی فروخت کا رجحان غالب رہا ،کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔اسٹاک ماہرین کے مطابق سرمایہ کار موجودہ سطح کو پرکشش نہیں پا رہے ہیں۔ مستقبل قریب میں مارکیٹ محدود رہ سکتی ہے جبکہ آئی ایم ایف کے آئندہ مذاکرات کے بعد ہی اسٹاک مارکیٹ مستقبل کے سمت کا تعین کریگا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو کے ایس ای 100انڈیکس1634پوائنٹس کمی سے1لاکھ 10 ہزار301پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 638پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس34ہزار 386پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 69ہزار366پوائنٹس سے گھٹ کر 68ہزار560 پوائنٹس ہوگیا۔کاروباری مندی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 172ارب98 کروڑ51لاکھ 47ہزار537روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 13827ارب61 کروڑ33لاکھ90ہزار856روپے سے کم ہو کر 13654ارب62 کروڑ82لاکھ43 ہزار 319روپیروپے رہ گیا۔اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو 25ارب روپے مالیت کے59کروڑ 89لاکھ30ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو 23ارب روپے مالیت کے43کروڑ 63لاکھ 25ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر435 کمپنیوں کاکاروبار ہوا جس میں سے 101کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ۔286میں کمی اور48کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے سلک بینک لمیٹڈ ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،بینک مکرمہ ،بینک آف پنجاب اور ٹی اار جی پاک لمیٹڈ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبار سے نیسلے پاکستان لمیٹڈ کا بھاو 51.11روپے کااضافے سے 7440.36 روپے ہو گیا اسی طرح 30.39روپے بڑھکر ہیلون پاکستان لمیٹڈ کے حصص کی قیمت847.78روپے ہو گئی جبکہ یونی لیور پاکستان کا بھاو83.70روپے کمی سے 22315.50روپے ہو گئی ۔