ٹریفک حادثات نہ تھم سکے ، مزید 3افراد جاں بحق، شیر شاہ میں سلنڈر دھماکا، 5زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر میں حادثات واقعات میںخاتون اور کمسن بچے سمیت 7افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں فائرنگ سلنڈ دھماکے میں بچوں سمیت 5افراد زخمی ہوئے ۔ تفصیلات کے مطابق شیرشاہ تھانے کی حدود شیر شاہ میزان بینک کے قریب تیز رفتار ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شہری جاں بحق ہوگیا۔ حادثے میں جاں بحق شہری کی شناخت 40 سالہ ہ حمان ولد محمد امین کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس کا بتانا ہے کہ ٹینکر کا ڈرائیور فرار ہوگیا جبکہ ٹینکر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے شخص کو سول ہسپتال سے ضابطہ کی کاروائی کے بعد ورثاء کے سپرد کر دیا گیا ۔ فیڈرل بی ایریا کے علاقے کریم آباد کباب جی ریسٹورنٹ کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے70 سالہ معمر شخص جاںبحق ہوگیا ، حادثے میں ملوث ڈرائیور گاڑی سمیت فرار ہوگیا ، جاں بحق شخص کی لاش کو عباسی شہید اسپتال سے ضابطہ کی کاروائی کے بعد ایدھی ہوم سہراب گوٹھ منتقل کر دیا گیا تاحال متوفی کی شناخت نہ ہوسکی ۔ ادھر گڈاپ ٹاون سٹی تھانے کی حدود سپر ہائی وے ایم نائن ڈی ایچ اے سٹی کے قریب پل پر حیدر آباد سے کراچی آتے ہوئے تیز رفتار کار حادثے میں 30 سالہ قراۃالعین زوجہ نعمان نامی خاتون جاںبحق ہوگئی حادثے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ متوفیہ اور زخمی کو قانونی کاورائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔جبکہ لانڈھی کے علاقے ایک نمبر سیکٹر37 ڈی گلی نمبر 4 میں کمسن لڑکا بلندی سے گر کر جاں بحق ہوگیا جس کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی۔متوفی کی شناخت 4 سالہ عبدالقادر کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ عمارت کی تیسری منزل سے گرنے کے باعث پیش اانے کا بتایا جا رہا ہے جس کی پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں اتحاد ٹاؤن بلدیہ میں آگ سے جھلس کر زخمی ہونے والی خاتون 65 سالہ نجمہ زوجہ قاسم جمعہ کے روز سول اسپتال برنس وارڈ میں دوران علاج دم توڑ گئی ،متوفیہ کی لاش کو قانونی کاروائی کے بعد ورثاء کے سپرد کر دیا گیا ۔ عوامی کالونی کورنگی میں آگ سے جھلسنے والا 5 سالہ علیان بھی سول اسپتال کے برنس وارڈ میں جمعہ کے روز دوران علاج جانبر نہ ہو سکا، متوفی بچے کی لاش قانونی کاروائی کے بعد ورثاء کے سپر د کر دیا گیا ۔ دریں ثناء سٹی ریلوے اسٹیشن سلطان آباد کے قریب ٹرین کی زد میں آکر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا ، متوفی سول اسپتال منتقل کیا گیا ۔جہاں متوفی کی شناخت 35 سالہ مبین کے نام سے کی گئی جو کہ سیکیورٹی گارڈ تھا۔متوفی ڈیوٹی پر جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگیا جس کا آبائی تعلق مورو سے بتایا جاتا ہے۔تاہم، سٹی ریلوے پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ دوسری جانب سچل تھانے کی حدود سپر ہائی وے جمالی پل سچل موڑ کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے 34 سالہ شاہ علی رضا ولد صلاح الدین زخمی ہوگیا ۔ زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے عباسی ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ بن قاسم تھانے کی حدود داتا نگر سٹیل ٹاؤن میں واقع گھر میں سلنڈر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں بچوں اور خاتون سمیت 05 افراد زخمی ہوئے۔زخمیوں کی شناخت 45سالہ اکرم۔6سالہ نور عائشہ۔ 7سالہ اقرا نور۔3سالہ عالیان اور 5سالہ منٹھار کے ناموں سے ہوئی ۔
تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کاروائی کے بعد تھانے کی حدود کر دیا گیا بحق ہوگیا کی شناخت کے قریب کی لاش
پڑھیں:
کراچی میں بڑھتے ٹریفک جام اور حادثات پر سخت اقدامات ضروری ہوگئے، سعید غنی
کراچی:وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں بڑھتے ٹریفک جام اور حادثات کے پیش نظر سندھ حکومت کے لیے سخت اقدامات لینا ناگزیر ہوگیا ہے۔
یہ بات انہوں نے سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد کی قیادت سپریم کونسل کے سینئر وائس چیئرمین ملک ریاض اعوان نے کی، جبکہ دیگر ارکان میں حاجی امان اللہ، حاجی محمد شفیق، لالہ افضل، راجہ نوید، حاجی محمد عاشق، ارشد گجر، سردار محمد اشرف، محمد بشیر اور ممتاز اعوان شامل تھے۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک جام اور حادثات کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔ جلد ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر شہر بھر میں بلا تفریق تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ٹرانسپورٹ برادری کے تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے۔
وزیر بلدیات نے واضح کیا کہ شہر میں ہیوی ٹرانسپورٹ اور بڑی بسوں کے داخلے پر پابندی ٹریفک حادثات میں ہوش ربا اضافے اور مستقل جام کی صورتحال کے باعث لگائی گئی ہے، ٹریفک جام کے باعث روزانہ لا کھوں افراد متاثر ہورہے ہیں۔
وفد نے صوبائی وزیر کو بسوں کے ٹرمینل کی منتقلی کے باوجود بکنگ آفسز کی بندش کے احکامات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس پر سعید غنی نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات ٹرانسپورٹرز کے خلاف نہیں بلکہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
سعید غنی نے ٹرانسپورٹرز کو یقین دلایا کہ جو بکنگ دفاتر دکانوں کے اندر قائم ہیں، ان کے حوالے سے وزیر ٹرانسپورٹ سے ان کی پاکستان واپسی پر بات کی جائے گی تاکہ اس مسئلے کا مناسب حل نکالا جا سکے۔