Express News:
2025-04-15@09:19:43 GMT

مذاکرات من پسند نتائج کے لیے کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے مذاکرات کی دوسری پیشکش پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مذاکرات کی پیش کش کر کے اچھا قدم اٹھایا کیونکہ جو بھی راستہ نکالنا ہے وہ مذاکرات کے ذریعے ہی نکالنا ہے اور امید رکھنی چاہیے کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوں اور کوئی اچھا نتیجہ نکلے۔ پی ٹی آئی اپنے من پسند ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن چاہتی ہے جو حکومت کو منظور نہیں ہوگا مگر لگتا ہے حکومت دوبارہ مذاکرات چاہتی ہے، اس لیے مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں۔

 پی ٹی آئی موجودہ حکومت سے مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتی تھی اور حکومت کو فارم47 کی پیداوار اور جعلی قرار دیتی تھی اور اپنے بانی کی ہدایت پر صرف اور صرف بالاتروں سے مذاکرات چاہتی تھی۔ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد بھی پی ٹی آئی کے بانی و سابق وزیر اعظم نے اپنے صدر مملکت پر زور دیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے ملاقات کا اہتمام کیا جائے جس پر انھیں انکار کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر پی ٹی آئی کے صدر مملکت نے جو فوج کے سپریم کمانڈر بھی تھے سابق وزیر اعظم کے دباؤ پر کوشش جاری رکھی ۔

بالاتروں کی حمایت حاصل کرنے میں مکمل ناکامی کے بعد بانی نے 2017 میں اپنی عدالتی نااہلی کے بعد بالاتروں کے خلاف بیانیہ بنانے کے لیے یوٹرن لیا اور ان کی شدید مخالفت شروع کردی کیونکہ بالاتروں کے خلاف سب سے بڑا بیانیہ بنانے والے نواز شریف بھی بالاتروں کی مخالفت میں اس انتہا تک نہیں گئے تھے جب انھیں اقتدار سے عدالتی فیصلے کے ذریعے ہٹایا گیا تھا۔ بالاتروں کے خلاف نواز شریف کی خاموشی کے بعد موقعہ جان کر بانی پی ٹی آئی نے ملک میں جلسوں میں بالاتروں کی مخالفت شروع کی ۔

اگر بالاتر غیر جانبداری چھوڑ کر بانی پی ٹی آئی کی بات مان لیتے تو پھر صورت حال مختلف ہونی تھی مگر جب من پسند نتائج نہ نکلے تو بانی بالاتروں کے خلاف ہو گئے تھے۔ پی ڈی ایم حکومت نے اپنے دور میں بانی کو کھل کر سیاست کرنے دی اور ان کے الزامات پر خاموشی اختیار کرکے ملک کی معاشی بہتری پر توجہ مرکوز رکھی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا جب کہ بانی نے پی ڈی ایم حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کامیاب کرایا تھا۔

فروری کے انتخابات میں ملنے والی کامیابی بانی پی ٹی آئی کو ہضم نہیں ہوئی جب کہ انھیں (ن) لیگ اور پی پی نے حکومت بنانے کی دعوت دی تھی جو انھوں نے ٹھکرا دی تھی، ورنہ اس وقت بانی سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرکے اپنی رہائی سمیت بہت کچھ حاصل کر سکتے تھے۔ بانی کے انکار پر (ن) لیگ اور پی پی کو مل کر حکومت بنانا پڑی جسے پی ٹی آئی مذاکرات کے بعد بھی جعلی حکومت قرار دیتی اور وہی (ن) لیگی حکومت پھر مذاکرات کی پیشکش کر رہی ہے جب کہ پی ٹی آئی اسی حکومت سے مذاکرات کر چکی ہے اور اپنے مطلوبہ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر قبل از وقت مذاکرات ختم کر چکی ہے۔

28 جنوری کو مذاکرات میں اگر پی ٹی آئی شریک ہو کر حکومت کی طرف سے اپنے مطالبات کا جواب سن لیتی اور مذاکرات یکطرفہ طور ختم نہ کرتی تو قوم کو حقائق کا پتا چل جاتا کہ کون مذاکرات کی ناکامی یا کامیابی چاہتا تھا مگر پی ٹی آئی نے جلد بازی میں مذاکرات ختم کر دیے جب کہ ممکن تھا کہ ان مذاکرات کا کوئی مثبت نتیجہ نکل آتا۔

جس حکومت سے بانی مذاکرات کرنا نہیں چاہتے تھے اسی حکومت سے مذاکرات بھی ہوئے مگر 14 سال کی سزا کا فیصلہ اگر مزید تاخیر سے آتا اور حکومت پی ٹی آئی کے کچھ مطالبے مان لیتی تو پی ٹی آئی مذاکرات ختم نہ کرتی مگر بانی نے سزا کے بعد سمجھ لیا کہ ان کی رہائی اب ناممکن ہے انھوں نے من پسند نتیجہ نہ نکلنے پر مذاکرات ہی ختم کرا دیے جو بانی کا غلط اور ذاتی مفاد کا فیصلہ تھا۔ مذاکرات ناکام نہیں ہوئے تھے جو حکومت جاری بھی رکھنا چاہتی تھی اور اب بھی چاہتی ہے مذاکرات ہوں۔ وزیر اعظم کی پھر پیشکش پر پی ٹی آئی اپنے بانی کو رضامند کرے اور مزید دھمکیاں نہ دی جائیں تو مذاکرات پھر شروع ہو سکتے ہیں۔

مذاکرات کے کبھی من پسند نتائج نہیں نکلتے دونوں فریقوں کو پیچھے ہٹ کر لچک بھی دکھانا پڑتی ہے تب ہی مذاکرات کا کچھ نہ کچھ نتیجہ نکل آتا ہے مگر دھمکیاں اور بے مقصد مذاکرات کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔ حکومت نے انکار نہیں کیا اور جنگوں کا فیصلہ بھی دھمکیوں سے نہیں مذاکرات سے ہوتا ہے۔ ملک میں کوئی حکومت دھمکیوں اور بلیک میلنگ سے اقتدار نہیں چھوڑتی۔ خون خرابے اور نقصانات کے بعد بھی مذاکرات کرنا ہی پڑتے ہیں۔

اس لیے جو مذاکرات پی ٹی آئی نے خود ختم کیے ہیں۔ وزیر اعظم کی نئی پیشکش پی ٹی آئی کو قبول کرکے اس کا مثبت جواب دینا چاہیے۔ مذاکرات سے انکار ملکی مفاد میں نہیں ہوتا، اس لیے من پسند نتائج کی امید رکھے بغیر دونوں سیاسی فریقوں کو کھلے دل سے ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہوگا۔ مذاکرات سے ہی کوئی مثبت نتیجہ نکل سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: من پسند نتائج مذاکرات کے مذاکرات کی سے مذاکرات مذاکرات کر پی ٹی آئی حکومت سے کے بعد

پڑھیں:

اترپردیش میں مسلم لڑکی کا برقعہ زبردستی اتارا گیا، 6 ہندو انتہا پسند گرفتار

متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ اس دوران ان سبھی لوگوں نے انکے ساتھ گالی گلوچ اور بدسلوکی کرتے ہوئے مار پیٹ کی۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے مظفرنگر ضلع میں سوشل میڈیا پر اس وقت ایک ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک برقہ پوش مسلم لڑکی سے زبردستی برقعہ اتروایا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ موجود ایک لڑکے کے ساتھ کچھ ہندو شرپسند عناصر بدسلوکی اور مار پیٹ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعے کو ایک نوجوان نے اپنے موبائل میں قید کر لیا اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا، بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ منگل 12 اپریل کا ہے۔ جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع پر پولیس کو دی گئی پولیس نے نوجوان لڑکی کو ہجوم کے چنگل سے ازاد کروا کر تھانے پہنچایا۔ متاثرہ لڑکی کی شکایت پر سنگین دفعات کے تحت ہندو انتہا پسندوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اس معاملے میں چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

دراصل مظفر نگر کے کھالا پار تھانہ علاقے کی رہائشی ایک مسلم خاتون اتکرشٹ اسمال فائننس لمیٹڈ کمپنی میں سچن نامی ایک ہندو نوجوان کے ساتھ بینک کی قسط وصول کرنے کا کام کرتی ہے۔ منگل کو خاتون نے اپنی بیٹی کو سوجڈو گاؤں کی رہائشی شمع اہلیہ شاہنواز کے یہاں سے قسط وصول کرنے کے لئے اپنی بیٹی کو سچن کے ساتھ بھیجا تھا جس وقت یہ لڑکی اور سچن بائیک پر سوار ہو کر سوجڈو گاؤں سے آ رہے تھے تو کھالاپار محلے میں واقع درزی والی گلی میں اٹھ سے دس لوگوں نے انہیں جبراً روک دیا۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ اس دوران ان سبھی لوگوں نے ان کے ساتھ گالی گلوچ اور بدسلوکی کرتے ہوئے مار پیٹ کی۔ اس دوران کسی نوجوان نے پورا واقعہ اپنے موبائل میں قید کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری خواب دیکھنا ترک کرو، ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہو،ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا، اعظم سواتی کا دعویٰ
  • بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کیلئے راضی ہیں: اعظم سواتی کا دعویٰ
  • ٹرمپ کی ایران کو دھمکی، جوہری خواب دیکھنا ترک کرو، ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہو
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • اترپردیش میں مسلم لڑکی کا برقعہ زبردستی اتارا گیا، 6 ہندو انتہا پسند گرفتار
  • ٹرمپ کی ٹیم نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کو "بہت مثبت" کیوں قرار دیا؟
  • امید ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات مثبت نتائج تک پہنچیں گے، عراق
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • کرک میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن بد نظمی کا شکار، کارکنوں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج