امریکا سے بھارت کے مزید 487 شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کردیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
نیو دہلی:
بھارت کی حکومت نے کہا ہے کہ امریکی حکام نے آگاہ کیا ہے کہ مزید 487 بھارتی شہریوں کو واپس بھیج دیا جائے جبکہ اس سے پہلے ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جھکڑے 104 بھارتیوں کو واپس بھیجا جاچکا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ 487 بھارتی شہریوں کی حتمی بے دخلی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی نظام انصاف کے تحت ان کی قانونی پوزیشن اور اسٹیٹس تشویش ناک ہے، ہمیں قابل تشویش پناہ گزینوں کی تعداد کے حوالے سے کچھ معلومات ہیں اور ہم دستیاب تعداد کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔
بھارتی سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ یہ بے دخلی پہلی پرواز کے مقابلے میں مختلف ہے، امریکی نظام میں نیشنل سیکیورٹی آپریشن کے طور پر از خود اس کی وضاحت کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے ہی امریکی فوجی طیارہ سی-17 میں ہتھکڑیوں اوربیڑیوں میں جھکڑے 104 بھارتی شہریوں کو امریکا سے واپس پہنچا دیا گیا تھا۔
امریکی فوجی طیارہ امرتسر میں پہنچا تھا جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے بے دخل کیے گئے بھارتیوں کی پہلی کھیپ پہنچا دی گئی تھی، یہ وہ بھارتی تھے جو غیرقانونی طریقے سے امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے ڈی پورٹ ہونے والے ان شہریوں کو طیارے سے باندھا گیا تھا، انہیں ہتھکڑیا اور بیڑیاں بھی لگی ہوئی تھیں اور بھارت پہنچنے کے بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکومت کی طرف سے منظور کئے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف آج ریاست جھارکھنڈ میں اقلیتی حقوق فورم کی قیادت میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ضلع گھڑوا میں مسلم کمیونٹی کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن جلوس نکال کر بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اس دوران سابق وزیر متھلیش ٹھاکر بھی مظاہرین کے ساتھ موجود تھے۔مظاہرین نے ماجھیاں موڑ سے ٹائون ہال گرانڈ تک مارچ کیا جہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت اقلیتوں کے مذہبی اور تاریخی حقوق سلب کر رہی ہے۔ سابق وزیر متھلیش ٹھاکر نے کہا کہ مسلمانوں کو وقف املاک پر آئینی حقوق حاصل ہیں۔ اس بل کے ذریعے حکومت آئین کے اصولوں کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بل واپس نہ لیا گیا تو تحریک ملک گیر شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف وقف املاک کا معاملہ نہیں بلکہ بھارتی حکومت آہستہ آہستہ ہر مذہب کی خودمختاری کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔