نارتھ کراچی کے 7 سالہ صارم قتل کا معمہ اب تک حل نہ ہوسکا، پولیس کے چھاپوں پر علاقہ مکینوں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی میں صارم قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے رہائشی عمارت کے مختلف فلیٹوں کی تلاشی لی اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا، واقعے کے خلاف رہائشیوں نے احتجاج بھی کیا۔
7 سالہ صارم کو نارتھ کراچی میں اغواء کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کے دوران 200 سے زائد گھروں کو چیک کیا گیا،
جمعہ کو پولیس نے ایک مرتبہ پھر رہائشی عمارت میں قائم مختلف فلیٹوں کی تلاشی لی اور متعدد افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔
اس واقعے پر رہائشی عمارت کے مکینوں نے پولیس کے خلاف مظاہرہ بھی کیا جس میں خواتین بھی شامل تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب سے صارم کا واقعہ ہوا ہے اس کے بعد سے پولیس ہر تھوڑے دن بعد آتی ہے اور کسی کو بھی اٹھالیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ بچے کے جسم سے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، بچے کی موت کی وجہ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد سامنے آئے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شک کی بنیاد پر مختلف افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کی جاتی ہے اور جب کسی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملتا اسے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ نارتھ کراچی سے لاپتہ ہونے والے 7 سال کے بچے صارم کی لاش 11 روز بعد 18 جنوری کو اس کے فلیٹ میں پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نارتھ کراچی کا کہنا
پڑھیں:
کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق
ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او عیدگاہ شعور خان بنگش نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے جوبلی مارکیٹ کے قریب واقع دکان سے بریانی پارسل کروائی اور موٹر سائیکل کے ہینڈل میں لٹکانے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار ہو رہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے، جن میں سے ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کو جائے وقوع سے تیس بور پستول کے 2 خول ملے، جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جبکہ دیگر شواہد بھی اکھٹا کیے جا رہے ہیں۔
اہلکار کے کندھے اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں، جو جان لیوا ثابت ہوئیں، فائرنگ کے واقعے پر فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان آئے ہیں، جن میں ایک ملزم نے خواتین کے کپڑے یا عبایا پہن رکھا ہے اور ملزم نے جوگر پہنے ہوئے ہیں، جبکہ دوسرے ملزم نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا اور گلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، تاہم اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے اور واقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر رہی ہے۔